جیسے جیسے دیوار تعمیر ہوتی جارہی ہے ویسے ویسے غیرقانونی امیگریشن میں کمی آرہی ہے

ایک ایسے وقت جب دیوار امریکہ کی جنوبی سرحد کو محفوظ بنا رہی ہے، امریکی حکومت غیر قانونی امیگریشن کو روکنے کے لیے ہمسایہ ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنا جاری رکھے ہوئے ہے۔

گزشتہ ہفتے 160 میل لمبی سرحدی دیوار کی تعمیر مکمل ہوگئی۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق، چونکہ دیوار کی تعمیر کا آغاز ایریزونا اور کیلی فورنیا سے ہوا تھا، [اس سے] غیرقانونی امیگریشن میں نمایاں کمی آئی ہے۔ وائٹ ہاؤس نے بتایا ہے کہ ٹوُسان، ایریزونا میں غیرقانونی طور پر سرحد عبور کرنے میں 24 فیصد کمی آئی ہے۔ سان ڈیاگو میں اس کمی کی شرح 27 فیصد ہے جبکہ یوما، ایریزونا میں 78 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

کچی سڑک کے ساتھ اُس بلند دیوار کی تصویر پر جس سے آر پار دیکھا جا سکتا ہے غیرقانونی امیگریشن کے بارے میں صدر ٹرمپ کا بیان۔ (State Dept.)
امریکہ کے کسٹمز اور سرحدی تحفظ کے محکمے کا حالیہ ڈیٹا اس بات کی تصدیق کرتا ہے کہ گزشتہ سات ماہ میں اس پوری سرحد سے ہونے والی غیرقانونی امیگریشن میں کمی آئی ہے۔

اس دیوار کے علاوہ، ایل سلویڈور، ہونڈوراس، گوئٹے مالا اور میکسیکو کے ساتھ کیے جانے والے سمجھوتے بھی تارکین وطن کو وسطی امریکہ کے طول و عرض سے خطرناک سفر کرنے سے روک رہے ہیں۔ غیر قانونی تارکین وطن کے بہاؤ پر قابو پانے سے انسانی سمگلروں اور منشیات فروشوں کے گروہوں کو سفر کرنے والے افراد کا استحصال کرنے سے روکنے سے تمام ممالک کا فائدہ ہوگا۔

جیسا کہ صدر ڈونلڈ جے ٹرمپ نے کیلی فورنیا میں دیوار کا دورہ کرتے ہوئے کہا، “یہ کامیابی تب سامنے آئے گی جب دیوار تعمیر ہو جائے گی، جب انسانی سمگلر اسے عبور نہیں کر سکیں گے۔”

کچی سڑک کے ساتھ اُس بلند دیوار کی تصویر پر جس سے آر پار دیکھا جا سکتا ہے اس کی تعمیر کے بارے میں صدر ٹرمپ کا بیان۔ (State Dept.)