
صدر بائیڈن کا کہنا ہے کہ جب کووڈ-19 وبائی امراض جیسی آفات آتی ہیں تو وہ ترقی پذیر ممالک جن میں ضروری بنیادی ڈہانچے کا فقدان ہوتا ہے وہ زیادہ متاثر ہوتے ہیں اور وہاں معمول کے حالات کی بحالی میں زیادہ وقت لگتا ہے۔
بائیڈن نے 26 جون کو جرمنی کے شہر شلوس ایلمو میں سات ممالک کے گروپ (جی سیون) کے سربراہی اجلاس میں کہا، “آپس میں بہت زیادہ جڑی ہوئی ہماری دنیا میں یہ نہ صرف ایک انسانی پریشانی ہے بلکہ اس کے ساتھ ساتھ یہ سب کے لیے اقتصادی اور سلامتی پریشانی بھی ہے۔”
انہوں [صدر] نے اور جی سیون گروپ کے جمہوری ممالک کے دیگر رہنماؤں نے ترقی پذیر اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں پائیدار، معیاری بنیادی ڈہانچے کی ترقی میں تعاون کے لیے عالمگیر بنیادی ڈہانچے اور سرمایہ کاری کے لیے شراکت داری کا آغاز کیا۔
اس شراکت داری کے ذریعے جی سیون کے ممالک یعنی کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، برطانیہ اور امریکہ کا مقصد 2027 تک بنیادی ڈہانچے کے لیے 600 ارب ڈالر کی سرکاری اور نجی فنڈنگ کو متحرک کرنا ہے۔ آنے والے پانچ برسوں میں اِس شراکت داری کے لیے امریکہ 200 ارب ڈالر لا رہا ہے۔
اِس شراکت داری کے تحت جی سیون ممالک کی جمہوریتوں کی مشترکہ اقدار کی عکاسی کرنے والے منصوبوں کے ذریعے توانائی، صحت کی دیکھ بھال اور ٹیلی کمیونیکیشن کو ان منصوبوں کے ذریعے مزید قابل رسا بنایا جائے گا۔ اِس دوران شفافیت، شراکت داری، اور محنت اور ماحول کے تحفظ کے لیے بہترین عالمگیر طریقوں پر عمل کیا جائے گا۔

شراکت داری سے متعلق 26 جون کے ایک مراسلے میں بائیڈن نے کہا کہ ترقی پذیر دنیا میں بنیادی ڈہانچے کو طویل عرصے سے فنڈز کی کمی کا سامنا چلا آ رہا ہے جس کی وجہ سے 40 کھرب ڈالر سے زیادہ کی ضرورت ہے۔
کووڈ-19 اور دیگر بیماریوں کا مقابلہ کرنے کے لیے یو ایس انٹرنیشنل ڈیولپمنٹ فنانس کارپوریشن [امریکہ کی بین الاقوامی مالیاتی کارپوریشن] نے جی سیون ممالک، یورپی یونین اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ مل کر سینی گال میں صنعتی پیمانے پر ویکسین کی تیاری کے لیے 3.3 ملین ڈالر کی رقم فراہم کی ہے۔
لوگوں کی زندگیوں میں بہتریاں لانے اور خوشحالی کو بڑہانے کے دیگر منصوبوں میں مندرجہ ذیل منصوبے بھی شامل ہیں:-
- دو ارب ڈالر کے شمسی پراجیکٹ کی تکمیل کے لیے امریکی کمپنیوں کی انگولا کی حکومت کے ساتھ شراکت داری جس سے انگولا کو 2025 تک 70% کاربن سے پاک بجلی پیدا کرنے کے اپنے آب و ہوا کے وعدے کو پورا کرنے میں مدد ملے گی۔
- ایک امریکی ٹیلی کمیونیکیشن کمپنی کا سنگاپور اور فرانس کے درمیان واقع ممالک کو جوڑنے کے لیے 17,000 کلومیٹر طویل زیر سمندر ٹیلی کمیونیکیشن کیبل بچھانے کا 600 ملین ڈالر کا منصوبہ جس کی تکمیل کے بعد بنگلہ دیش، جبوتی، مصر، بھارت، مالدیپ اور پاکستان سمیت دیگر ممالک قابل بھروسہ اور تیز رفتار انٹرنیٹ کے ساتھ منسلک ہو جائیں گے۔
- ترقی پذیر ممالک میں محفوظ اور مضبوط انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے کے لیے افریقہ، ایشیا اور لاطینی امریکہ کی کمپنیوں میں سرمایہ کاری کے لیے 335 ملین ڈالر لانے کے منصوبے۔
ورلڈ بینک کے بچوں کی فلاح و بہبود کی ترغیب کے فنڈ کے لیے امریکہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے کا پانچ سالوں میں 50 ملین ڈالر دینے کا ہدف۔ اِس فنڈ کا مقصد بنگلہ دیش، برکینا فاسو، آئیوری کوسٹ، ڈیموکریٹک ری پبلک آف کانگو، ہونڈوراس اور لائبیریا جیسے ممالک میں خواتین کے روزگار کے مواقعے بڑھا کر بچوں کی دیکھ بھال میں مدد کرنا ہے۔
JUST LAUNCHED: The global Childcare Incentive Fund! It will generate at least $180M in new funding in the next 5ys to support childcare in low & middle-income countries, providing wide returns for families, businesses, & economies. https://t.co/iB3ssSbovh @WBG_Education pic.twitter.com/9Ydqtc8NH2
— World Bank (@WorldBank) April 28, 2022
بائیڈن نے کہا، “ہم دنیا بھر کے ممالک اور لوگوں کے لیے زندگی کو بہتر بنانے والے انتہائی ضروری بنیادی ڈھانچوں میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے بہتر متبادلات پیش کر رہے ہیں۔”