اگر آپ انجانی سڑکوں پر ‘گلوبل پوزیشننگ سسٹم’ (جی پی ایس) کے آلے پر انحصار کرتے ہیں تو آپ کو گلیڈیز ویسٹ کا مشکور ہونا چاہیے۔
87 سالہ ویسٹ ایک ریٹائرڈ ریاضی دان ہیں جو شمال مشرقی ورجینیا میں رہتی ہیں۔ کبھی وہ امریکی بحریہ میں کام کیا کرتی تھیں جو ‘جی پی ایس’ ٹیکنالوجی کی ترقی میں ان کا اہم کردار تسلیم کرتی ہے۔

1956 سے 1998 میں اپنی ریٹائرمنٹ تک ویسٹ نے ورجینیا کے علاقے ڈالگرین میں بحریہ کے اڈے پر انجینئروں کی ایک ٹیم کے ساتھ کام کیا۔ انہوں نے مصنوعی سیاروں کے جائے مقامات اکٹھی کیں اور ایسے پیچیدہ ریاضیاتی حساب کتاب کیے جن کی بدولت جغرافیائی مقامات کی نشاندہی کے حوالے سے غیرمعمولی طور پر واضح نظام کی تیاری ممکن ہوئی۔
کالج میں ان کی ساتھی طالبہ گوونڈولن جیمز نے حال ہی میں ان کے کردار کے بارے میں تفصیل سے بتایا ہے۔
الفا کاپا الفا انجمن کی ایک ساتھی رکن گوونڈولن جیمز کو ویسٹ کے اس نمایاں کام کے بارے میں علم اس مختصر خود نوشت سوانحی خاکہ کے ذریعے ہوا جو ویسٹ نے اس انجمن کی ایک تقریب سے قبل بھیجا تھا۔
جیمز نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ ویسٹ کو اب اپنے شعبے میں ایک پہل کار کے طور پر تسلیم کر لیا گیا ہے جس کی وہ ایک طویل عرصے سے مستحق تھیں۔
جیمز نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا، “ان کی داستان حیران کن ہے۔ جی پی ایس نے ہر ایک کی زندگی ہمیشہ کے لیے تبدیل کرکے رکھ دی ہے۔ فوج، گاڑیاں اور موبائل فون کی صنعت، سماجی میڈیا، والدین اور ناسا سمیت اس عالمگیر معاشرے میں ہر کوئی ‘گلوبل پوزیشننگ سسٹم’ استعمال کرتا ہے۔”
ویسٹ نے ورجینیا سٹیٹ یونیورسٹی میں مکمل سکالرشپ پر داخلہ لیا اور ماسٹر ڈگری حاصل کرنے سے قبل دو سال تک ریاضی کی استاد کی حیثیت سے کام کیا۔ 1956 میں جب بحریہ کے اڈے نے ان کی خدمات حاصل کیں تو وہ وہاں کام کرنے والی چار افریقی نژاد امریکی ملازمین میں سے ایک تھیں۔

شیئر امیریکا کے ساتھ ایک انٹرویو میں ویسٹ نے سیٹلائٹ ڈیٹا سے متعلق اپنے ابتدائی کام کو یاد کرتے ہوئے بتایا کہ 1950 اور 1960 کی دہائیوں میں انہیں انجینئروں اور سائنس دانوں کے ساتھ کام کر کے لطف آیا کیونکہ “وہ ہمارے ملک کو درپیش حقیقی مسائل کا حل ڈھونڈ رہے تھے۔” وہ کہتی ہیں کہ ان کے ساتھی “اپنے شعبوں میں ماہر تھے اور انہیں اندازہ تھا کہ مستقبل میں کس شے کی ضرورت ہو گی۔”
امریکی بحریہ کے کیپٹن اور ڈالگرین ڈویژن میں سطح آپ پر بحریہ کے جنگی طریقوں کے مرکز کے سابق افسر گوڈفرے ویکس نے 2017 میں “سیاہ فاموں کی تاریخ کے مہینے” سے متعلق ایک پیغام کے ذریعے ویسٹ کے کارناموں کا اعتراف کیا۔
وہ لکھتے ہیں، “انہوں نے سیٹلائٹ کے ذریعے زمینی پیمائش پر کام کرتے ہوئے ترقی پائی اور ‘جی پی ایس’ نیز سیٹلائٹ ڈیٹا کی پیمائش میں کردار ادا کیا۔ 1956 میں جب گلیڈیز ویسٹ نے ڈالگرین میں ریاضی دان کے طور پر اپنے مستقبل کا آغاز کیا تو انہیں اندازہ نہیں تھا کہ ان کا کام آنے والی کئی دہائیوں تک دنیا پر اپنے اتنے دور رس اثرات مرتب کرے گا۔”
ویسٹ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی فعال رہیں۔ 2000 میں انہوں نے ورجینیا ٹیک کے نام سے مشہور ورجینیا پولی ٹیکنیک انسٹیٹیوٹ سے پبلک ایڈمنسٹریشن میں ڈاکٹریٹ کی ڈگری حاصل کی۔ آج کل وہ اپنی یاد داشتیں قلم بند کر رہی ہیں۔
انہیں یہ دیکھ کر حیرت ہوتی ہے کہ انہوں نے جس ٹیکنالوجی کی تخلیق میں کردار ادا کیا وہ آج دنیا بھر میں استعمال ہو رہی ہے۔ وہ کہتی ہیں، “جی پی ایس ٹیکنالوجی نے جس طرح سوچ اور خاص طور پر سفر کے حوالے سے دنیا کی صلاحیتیوں میں تبدیلی پیدا کی ہے وہ بے حد حیرت انگیز ہے۔” تاہم وہ تسلیم کرتی ہیں کہ وہ اور ان کے شوہر اپنی کاروں میں ‘جی پی ایس’ استعمال کرنے کا اپنے آپ کو عادی اپنا رہے ہیں۔