افریقہ میں بچوں کی نشوونما کی خاطر خاتون اول میلانیا ٹرمپ نے دو اکتوبر کو اپنی “بی بیسٹ” [بہترین بنیں] نامی تحریک کا دائرہ افریقہ تک بڑھا دیا۔ اس سلسلے میں انہوں نے گھانا کے شہر عکرہ میں ایک ہسپتال کا دورہ کیا جس کے دوران انہوں نے ایک نوزائیدہ بچے کو گلے لگایا۔ اکیلے میں یہ اُن کا پہلا بین الاقوامی دورہ ہے۔
ایئر پورٹ پر ہونے والی ایک رنگا رنگ تقریب میں امریکہ کی خاتون اول کا استقبال گھانا کی خاتون اول اکوفو-آڈو نے کیا اور ایک آٹھ سالہ بچی نے انہیں پھولوں کا گلدستہ پیش کیا۔ اس موقع پر گھانا کی خاتون اول اور گلدستہ پیش کرنے والی بچی نے روائتی کپڑے کنٹے سے بنے ہوئے لباس پہنے ہوئے تھے۔ ڈھول بجانے والے ڈھول بجا رہے تھے، سکول کے بچے جھنڈیاں لہرا رہے تھے اور رقاص رقص کر رہے تھے۔
عکرہ کے بڑے علاقائی ہسپتال میں امریکہ کی خاتون اول نے چھوٹے چھوٹے بھالو اور کمبل تقسیم کیے جو اُن کے بچوں کی جذباتی، سماجی اور طبعی صحت کو مضبوط کرنے کے بی بیسٹ نامی پروگرام کے نعروں سے جگمگا رہے تھے۔ انہوں نے ایک کلینک اور نوزائیدہ بچوں کے انتہائی نگہداشت کے ایک یونٹ کا دورہ کیا، ایک بچے کو اٹھایا اور بچوں کی ماؤں اور ہسپتال کے اہلکاروں سے باتیں کیں۔
ہسپتال کے دورے کے بعد انہوں نے گھانا کی خاتون اول کی طرف سے دی جانے والی چائے کی دعوت میں شرکت کی۔
دورے سے قبل وائٹ ہاؤس نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ٹرمپ کے مشن کی توجہ زچہ و بچہ کی صحت، بچوں کی تعلیم اور “ہر افریقی ملک کی تاریخ سے جڑی گہری ثقافت اور تاریخ” پر مرکوز ہونے کے ساتھ ساتھ اس بات پر بھی مرکوز ہے کہ امریکہ ہر انفرادی ملک کے خود انحصاری کے سفر پر اس کی کس طرح مدد کر رہا ہے۔ خاتون اول کے پانچ روزہ دورے میں ملاوی، کینیا اور مصر کے دورے بھی شامل ہیں۔