خاتون اول میلانیا ٹرمپ کے افریقہ کے ممالک کے دورے اختتام پذیر ہوئے۔ اس موقع پر انہوں نے امریکہ کی مالی اعانت سے غربت کے خاتمے کی کوششوں اور بچوں کی زندگیاں بہتر بنانے کے اپنے اقدامات پر فخر کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے 6 اکتوبر کو چار ممالک کے خیر سگالی اور اکیلے میں اپنے پہلے بین الاقوامی دورے کے اختتام پر اخباری نمائندوں کو بتایا کہ یہ ایک “زبردست دورہ” تھا۔
اپنے گھانا، ملاوی، کینیا اور مصر کے دوروں کے دوران انہوں نے ایک ہسپتال، ایک یتیم خانے، سکولوں اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے قائم کیے جانے والے مخصوص علاقے کے دورے کیے۔ انہوں نے ایک زمانے میں غلاموں کی تجارت کی وجہ سے بدنام بحر اوقیانوس کی جانب کھلنے والے دروازے سے باہر قدم رکھا اور وہ مصر کے عظیم اہراموں کے سامنے کھڑی ہوئیں۔
انہوں نے اپنے ساتھ سفر کرنے والے صحافیوں کو بتایا کہ سب سے زیادہ اہمیت اس توجہ کی تھی جو اس دورے کی وجہ سے یو ایس ایڈ [امریکہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے] کے ذریعے کیے جانے والے کاموں اور “بچوں کی صحت اور فلاح و بہبود کے فروغ کے لیے” ان کے پروگراموں کے ذریعے کیے جانے والے کاموں کو حاصل ہوئی۔ وہ اپنے ساتھ ایسے تحائف لے کر گئیں جن پر ان کے “بی بیسٹ ” نامی پروگرام کا نام چھپا ہوا تھا۔
جب اُن سے یہ پوچھا گیا کہ اپنے دورے کے اختتام پر وہ اپنے ساتھ کیا لے کر وطن واپس جا رہی ہیں تو انہوں نے جواب دیا کہ وہ لوگوں کی طرف سے ہر کہیں کیے جانے والے پرجوش استقبال [کی یادیں] ساتھ لے کر جا رہی ہیں۔

گھانا میں کیپ کوسٹ میں ایمنٹ سی ماڈزے پیلس میں ایک رنگا رنگ تقریب میں میلانیا ٹرمپ نے 3 اکتوبر کو پیرا ماؤنٹ چیف کویسی اٹا دوئم سے ہاتھ ملایا اور کیپ کوسٹ قلعے کا دورہ کرنے کی باضابطہ اجازت حاصل کی۔ اس قلعے میں ہزاروں افریقی باشندوں کو غلام بنا کر لایا جاتا تھا اور انہیں عام سامان کی طرح بحری جہازوں میں بھر کر امریکہ کے براعظموں میں بھیج دیا جاتا تھا۔ بعد میں انہوں نے کہا، “کئی سال قبل یہاں پر جو کچھ ہوا حقیقی معنوں میں یہ ایک سانحہ ہے۔”

ملاوی میں خاتون اول نے 4 اکتوبر کو چیپالا کے پرائمری سکول میں کلاسوں کا دورہ کیا جہاں پر انہوں نے بچوں کو انگریزی اور مقامی زبانیں سکیھتے ہوئے دیکھا۔ ہیڈ ٹیچر مارین ماسی اور خاتون اول کے درمیان دو طلبا بیٹھے۔ امریکہ کی مالی اعانت سے چلنے والے کتابیں پڑھنے کے ایک پروگرام کے ذریعے میلانیا ٹرمپ نے ملاوی کے5,600 پرائمری سکولوں میں چودہ لاکھ کتابیں بطورعطیہ دینے کا اعلان بھی کیا۔

میلانیا ٹرمپ کے 5 اکتوبر کے کینیا کے دورے کی توجہ جانوروں کے تحفظ پر مرکوز تھی۔ انہوں نے ہاتھی کے ایک بچے کو دودھ پلایا اور گیم وارڈن نیلی پامیرس کی معیت میں نیروبی کے نیشنل پارک کا دورہ کیا۔ اس دورے کے دوران گیم وارڈن نے ہاتھیوں کے غیر قانونی شکار اور ہاتھی دانت کی غیرقانونی تجارت کو روکنے کے ضمن میں کینیا کی جانب سے اٹھائے جانے والے اقدامات کے بارے میں بات چیت کی۔