خریداروں کی قوتِ خرید کی لچک: ماحول کے لیے فائدہ مند اور فراہم کنند گان کے لیے اربوں کی بچت

کمپنیاں ایسے میں اپنے فراہم کنندگان کی طرف دیکھ رہی ہیں جب وہ توانائی کے باکفایت استعمال کے فروغ اور دیگر ماحول دوست کاروباری طریقوں کے لیے کوشاں ہیں۔

سی ڈی پی (سابقہ کاربن ڈسکلوژر پروجیکٹ) کی ایک حالیہ رپورٹ سے یہ بات سامنے آئی  ہے کہ دنیا کی بڑی بڑی کمپنیاں اپنے فراہم کنند گان کے نیٹ ورکوں سے یہ تقاضہ کر رہی ہیں کہ وہ  اپنے توانائی کے استعمال اور کاربن کے اخراجات کے ڈیٹا کو ظاہر کریں۔

مثال کے طور پر انفارمیشن ٹیکنالوجی کی امریکی کمپنی، ہیولیٹ پیکرڈ انٹرپرائز نے توانائی بچانے کے طریقوں کے منصوبوں کا اجراء کر کے، اپنے فراہم کنندگان کے 6 کروڑ 50 لاکھ ڈالر کی بچت میں مدد کی۔

وال مارٹ، جنرل موٹرز اور مائیکروسوفٹ کارپوریشن ان 89 کمپنیوں میں شامل ہیں جنہوں نے اس رپورٹ کے لیے ڈیٹا مہیا کیا۔ اس رپورٹ کے نتائج یہ ظاہر کرتے ہیں کہ جن اداروں نے کاربن کے اخراجوں کو کم کرنے کے لیے اقدامات اُٹھائے ہیں انہوں نے 2016ء میں ایک ارب 24 کروڑ ڈالر کی بچت کی ہے۔

بچت کے چوٹی کے ان 100 منصوبوں میں زیادہ تر بچت، توانائی کے باکفایت ماحول دوست استعمال کے ذریعے حاصل کی گئی۔

فلپس لائیٹنگ کے پائیداری کے شعبے کی سربراہ، نکولا کِم کا کہنا ہے، “فراہم کنندگان کی کم اخراجوں والی توانائی کے استعمال کا تعلق صرف ماحول سے ہی نہیں ہے بلکہ یہ ایک ایسی کاروباری ضرورت بھی ہے جو ہمارے مسابقتی مفاد کو بڑہانے کے ساتھ ساتھ  ہمارے کم کاربن والے مستقبل کی تعمیر بھی کرتی ہے۔”

آلودگی سے پاک فراہم کنندگان کا مقابلہ کرنے والی کمپنیوں کی “اے لِسٹ” سمیت، مزید تفصیلات کے لیے سی ڈی پی کی 2017ء کی فراہم کنندگان کی عالمی رپورٹ ملاحظہ فرمائیے۔