خلا سے ووٹ ڈالنے والا خلاباز

خلاباز شین کمبرو نے “غیرحاضر ووٹنگ” کو ایک نئی جہت عطا کی ہے۔ امریکہ کے 2016 کے انتخابات میں ووٹ نہ ڈال سکنے کی وجہ سے انہوں نے اپنا ووٹ بین الاقوامی خلائی سٹیشن سے ڈالا۔

خلائی لباس پہنے ہوئے مسکراتا ہوا ایک خلاباز۔ (NASA)
خلاباز شین کمبرو۔ (NASA)

“ووٹ وائل یو فلوٹ” [ووٹ ڈالیں جب آپ تیر رہے ہوں] کے نام سے مشہور، کرہ ارض سے آگے اس طریقے پر کم و بیش دو عشروں سے عمل ہوتا چلا آ رہا ہے۔ ریاست ٹیکسس نے جہاں خلابازوں کا گھر، جانسن سپیس سنٹر واقع ہے یہ طریقہ 1997ء میں وضح کیا تھا۔ امریکی خلاباز اس وقت سے یہ طریقہ استعمال کرتے چلے آ رہے ہیں۔

اس طریقے کو اس طرح بروئے کار لایا جاتا ہے۔ ہیوسٹن میں قائم مشن کنٹرول سنٹر محفوظ طریقے سے الیکٹرانک بیلٹ، کرہ ارض سے 400 کلومیٹر کی بلندی پر مدار میں چکر لگانے والے خلابازوں کو بھجواتا ہے۔ وہ اپنے بیلٹ پیپر مکمل کرکے زمین پر کاوًنٹی کے کلرک کو ای میل کر دیتے ہیں۔

ڈی این اے کے بنیادی حصوں کی خلا میں ترتیب معلوم  کرنے والی کیمبرو کی ساتھی خلاباز، کیٹ رُوبن نے بھی بین الاقوامی خلائی سٹیشن سے زمین پر واپسی سے قبل، 30 اکتوبر کو “غیرحاضر ووٹ” ڈالا۔

ڈیوڈ وولف پہلے امریکی ہیں جنہوں نے خلا سے 1997ء میں روسی خلائی سٹیشن میر سے، اپنا ووٹ ڈالا۔

ناسا کے کہنے کے مطابق اس میں صرف ایک قباحت ہے کہ کمبرو کو” میں نے ووٹ ڈالا” نامی وہ سٹکر نہیں ملے گا جو امریکی بڑے شوق سے اپنے کوٹوں کے کالروں پر یا اپنے کمپیوٹر کے بیگوں پر ووٹ ڈالنے کے بعد چسپاں کرتے ہیں۔

Elections_Banner_Urdu