خلا کے عالمی ہفتے کے دوران ایک خلا نورد کی آنکھ سے، کرّۂ ارض کے مناظر

خلائی ٹیکنالوجی سے ہم زمین کے بارے میں کیا سیکھ سکتے ہیں؟ ہمارے مشاہدے میں یہ بات آئی ہے کہ ہم بہت کچھ سیکھ سکتے ہیں۔ بین الاقوامی خلائی سٹیشن میں موجود خلا بازوں اور مدار میں گھومتے ہوئے آلات سے  ماحول کی حفاظت  میں، کاشت کاروں کی رہنمائی میں اور قدرتی آفات سے نمٹنے میں مدد مل سکتی ہے۔

10 اکتوبر کو اختتام پذیر ہونے والا  2016کا خلا کا عالمی ہفتہ زمین پر خلا کے انوکھے استعمال کو اجاگر کرتا ہے۔ کیا آپ ذیل میں سے کسی جگہ پر گئے ہیں؟ آئیے بین الاقوامی خلائی سٹیشن سے ان مقامات کو ایک خلا نورد کی نگاہ سے دیکھیں۔

صحرائے صحارا، افریقہ

صحارا کے ریگستان پر مصنوعی سیارہ (NASA)
بائیں جانب نظر آنے والا دنیا کا سب سے بڑا اور گرم ریگستان، صحرائے صحارا ہے جب کہ پیش منظر میں چاڈ جھیل کا گہرے سبز رنگ کا دلدلی علاقہ دکھائی دے رہا ہے ۔ (NASA)

ہوائی کے جزائر، امریکہ

خلا سےامریکی ریاست ہوائی کا ایک منظر۔(NASA)
اس وسیع المنظر تصویر میں، ہوائی کے کیلووایا آتش فشاں پہاڑ (بائیں جانب) پرآتش فشانی گیسوں کی لہریں نظر آ رہی ہیں۔(NASA)

سانٹا مارٹا، کولمبیا

خلا سے کولمبیا میں سانٹا مارٹا کے پہاڑوں کا منظر۔ (NASA)
خلا پیماؤں نے کولمبیا کے سانٹا مارٹا کے پہاڑی سلسلے کی بہت سی چوٹیوں کو دیکھتے ہوئے یہ تصویر علی الصبح کھینچی۔ (NASA)

سکینڈے نیویا کےاوپر نظر آنے والی قطبی روشنیاں

رات کے وقت خلا سے سکینڈے نیویا پر چمکنے والی قطبی روشنیوں کا ایک منظر۔ (NASA)
چمکدار سبز قطبی روشنی کی وجہ “خلائی موسم” ہے جو سورج سے نکلنے والے توانائی سے بھرپور ذرات کے زمین کے مقناطیسی میدان میں داخل ہونے سے تشکیل پاتا ہے۔ نیلا رنگ افق پر سورج کی روشنی ہے۔ اس تصویر میں قطبی روشنی سکینڈے نیویا پر چمک رہی ہے۔ (NASA)

ہمالیہ کا پہاڑی سلسلہ، چین

ہمالیہ کے برف پوش پہاڑی سلسلے کا خلا سے ایک منظر (NASA)
اس تصویر میں چین میں بھارتی سرحد کے قریب، ہمالیہ کا پہاڑی سلسلہ دکھایا گیا ہے۔ اس پہاڑی سلسلے میں ماؤنٹ ایوریسٹ سمیت، کرۂ ارض کی بلند ترین چوٹیاں موجود ہیں (NASA)

آسٹریلیا کا ساحلی علاقہ

آسٹریلیا کے مغربی ساحل پر آبی علاقوں اور اُن تالابوں کا ایک منظر جن میں پانی کے آبی بخارات بن کر اڑ جانے کے بعد نمک رہ گیا ہے۔ (NASA)
مغربی آسٹریلیا کے بحرِ ہند کے ساحلی علاقے میں پانی سے گھرے ہوئے بہت سے گول جزیرے موجود ہیں۔ سرخ رنگ، کیچڑ سے بھرے ہوئے بارشی پانی کا ہے، اور سفید مستطیل نماعلاقے وہ تالاب ہیں جن میں پانی کے آبی بخارات بن کر اڑ جانے کے بعد نمک رہ گیا ہے۔ (NASA)

جدید و قدیم، تیونس

خلا سے تیونس کے شہر صفاقس کا ایک منظر (NASA)
اس تصویر میں تیونس میں صفاقس شہر کے قدیم اور جدید حصوں کو دکھایا گیا ہے۔ صفاقس تیونس کا دوسرا سب سے بڑا شہر ہے جس کی بنیاد 849ء میں رکھی گئی تھی۔ چمکدار گلابی مستطیلی اشکال ان تالابوں کی ہیں جن میں پانی آبی بخارات کی شکل میں اڑ جانے کے بعد نمک رہ گیا ہے۔ ان تالابوں میں آبی پودے موجود ہیں۔ (NASA)

اس رپورٹ کی تیاری میں شیئرامریکہ کے سٹاف رائٹر، مائیکل بُکینن کی تحریرسے استفادہ کیا گیا ہے۔