خوان گائيڈو ليکچر دينے والی جگہ پر باہر کھڑے ہوۓ ہيں
خوان گائيڈو، وينيزويلا کی قومی اسمبلی کے سربراہ جنوری 2019 ميں اپنی عبوری حکومت کی حلف برداری کی تقريب ميں (© Fernando Llano/AP Images)

خوان گوائيڈو جنوری 23 2019 سے وينيزويلا کے عبوری صدر ہيں اور حال ہی ميں قومی اسمبلی کے دوبارہ صدر منتخب ہوۓ ہيں۔

سال 2019 ميں قريب 60 ممالک نے انھيں عبوری صدر تسليم کيا اور نکولس ماڈورو کی غير قانونی دوسری مدت کو رد کر ديا۔

گوائيڈو نے گزشتہ برس 30 سے زائد ممالک کے ليے نمايندے مقرر کرنے کے علاوہ عالمی تنظيموں کے ليے 3 نمايندے مقرر کيے۔

خوان گائيڈو مائيکروفون ہاتھ ميں ليے دروازے ميں کھڑے ہيں، ممالک کی جانب سے تسليم کيے جانے کو نمايندگان کی تقرری سے متعلق اعداد وشمار (© AP Images/Ariana Cubillos)

اسی مدت کے دوران ان کی عبوری حکومت نے بڑھتے ہوۓ انسانی بحران سے نپٹنا اپنی ترجيحات ميں شامل کيا ہے، جسے ماڈورو بدستور انکاری ہے۔ اس ضمن ميں گوائيڈو نے عالمی برادری کو متحرک کيا ہے وہ عوام کو انسانی امداد فراہم کريں جنھيں خوراک اور صحت کی سہولتوں تک بہت کم رسائ حاصل ہے۔

فروری سے جون تک گوائيڈو کی ٹيم نے 50 سے زائد صحت کے دنوں کا اہتمام کيا اور 130000 افراد کو صحت کی سہوليات فراہم کيں۔ ايک اضافی منصوبہ جو حفظان صحت کے دنوں کے نام سے جانا جاتا ہے، اس کے ذريعے وينيزويلا کے طول وعرض ميں 36000 لوگوں تک حفظان صحت کے تھيلے پہنچاۓ گۓ۔

گوائيڈو کی ٹيم نے روزانہ انسانی بنيادوں پر دورے جاری رکھے۔ رضاکار گھر گھر جا کر وينيزويلا کے غريب شہريوں تک خوراک اور صحت سے متعلق سامان پہنچايا اور اس کے نتيجے ميں روزانہ قريب وينيزويلا کے 100 شہريوں تک رسائ حاصل کی۔

خوان گائيڈو ہاتھ اٹھاۓ ہوۓ کار سے نکل رہے ہيں، حفظان صحت کے تھيلوں، خوراک کی تقسيم اور صحت کی سہوليات کے حوالے سے اعداد وشمار (© AP Images/Ariana Cubillos)

گوائيڈو خود بھی ايک معمولی پس منظر سے ابھرے ہيں۔ وہ وارگس کی ايک چھوٹی اور معاشی طور پر بدحال رياست ميں بڑے ہوۓ جہاں ان کے والدين محنت کش طبقے سے تعلق رکھتے تھے۔

سال 199 کے تباہ کن سيلابوں کے بعد جب کئ ہلاکتيں ہوئيں جن ميں ان کے دوست بھی شامل تھے اور قومی حکومت نے بحران سے نبردآزما ہونے کے ليے کو ئ خاص مدد فراہم نہيں کی تو طلبہ کی حکومت ميں شامل ہونے کے ليے متحرک ہو گۓ۔ يہاں سے محنت کرتے ہوۓ وہ مقامی حکومت ميں شامل ہو گۓ اور پھر آخر کار وہ سال 2015 ميں قومی اسمبلی کے ممبر منتخب ہو گۓ۔

“ميں نے ديکھا کہ اگر ميں اپنے ملک کے ليے بہتر مستقبل چاہتا ہوں تو مجھے اپنی آستينيں چڑھانی ہوں گی اور اپنی زندگی عوامی خدمت کے ليے وقف کرنا ہو گی”، گوائيڈو نے عبوری صدر بننے کے بعد نيويارک ٹائمز ميں لکھا کہ “ہماری طاقت اور وينيزويلا کی نجات، اتحاد ميں ہے”۔