خوراک کے امریکی پروگرام دنیا بھر کے بچوں کو خوراک فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ترقی پذیر ممالک میں کسانوں کو اپنی پیداوار بڑھانے میں مدد کر رہے ہیں۔

یو ایس ڈی اے کی خوراک کی امداد سے متعلق رپورٹ کے مطابق، امریکی محکمہ زراعت (یو ایس ڈی اے) کے خوراک برائے ترقی کے پروگرام کے تحت امریکہ نے 2019ء کے مالی سال میں ترقی پذیر اقوام کو خوراک کی شکل میں 351 ملین ڈالر مالیت کی امداد مہیا کی اور 41 لاکھ بچوں کو کھانے فراہم کیے۔ 2019ء کے مالی سال کا آغاز یکم اکتوبر 2018 کو ہوا اور اس کا اختتام 30 ستمبر 2019 کو ہوا۔

یو ایس ڈی اے کی 24 نومبر کو جاری ہونے والی رپورٹ میں بتایا گیا ہے، “اِن امدادوں سے سکولوں میں بچوں کو کھانے فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ صلاحیتوں میں اضافے کرنے والے اُن پروگراموں میں بھی مدد ملی جو ترقی پذیر ممالک میں زرعی پیداوار اور معاشی پھیلاؤ میں بہتری لے کر آئے۔”

یو ایس ڈی اے کے امدادی پروگراموں سے زرعی تجارت کو بھی فروغ ملتا ہے اور امریکہ کی ایک ترجیحی تجارتی شراکت کار کی حیثیت بھی مضبوط ہوتی ہے۔

 اُن ممالک کی فہرست جنہیں یو ایس ڈی اے نے مالی سال 2019 میں خوراک کی امداد پہنچائی
گرافک: State Dept./M. Rios

مالی سال 2019 میں یو ایس ڈی اے کے خوراک کے امدادی پروگرام کے تحت تقسیم کی جانے والی امداد ایشیا، افریقہ اور جنوبی اور وسطی امریکہ کے 45 ممالک کے 44 لاکھ سے زائد افراد تک پہنچی۔

رضاکاروں اور بین الاقوامی تنظیموں کے ذریعے کام کرتے ہوئے یو ایس ڈی اے کے مختلف پروگراموں کے تحت دنیا بھر میں سکولوں میں فراہم کیے جانے والے کھانوں اور غذائی پروگراموں کے لیے مالی امداد فراہم کی جاتی ہے۔ اسی طرح تربیتی سہولتوں کے ساتھ ساتھ کسانوں کی پیداوار میں اضافہ کرنے کے لیے تکنیکی مدد بھی فراہم کی جاتی ہے۔

یو ایس ڈی اے کے ‘میکگورن – ڈول کے تعلیم اور بچوں کے بین الاقوامی غذائی پروگرام’ کے تحت خوراک فراہم کی جاتی ہے اور ترقی پذیر ممالک کی سکولوں کے کھانوں کے پائیدار پروگرام تیار کرنے میں مدد کی جاتی ہے۔ مالی سال 2019 میں اس پروگرام کے تحت کیے جانے والے سمجھوتوں کے نتیجے میں کمبوڈیا، ہیٹی، ملاوی، ماریطانیہ، موزمبیق اور ازبکستان سمیت نو ممالک میں 198 ملین ڈالر بطور امداد فراہم کیے گئے۔

یو ایس ڈی اے کے خوراک برائے ترقی کے پروگرام کا مقصد کسانوں کی فصلوں کی پیداوار اور مارکیٹ تک رسائی میں اضافہ کرنا ہے۔ مالی سال 2019 میں اس پروگرام پر 33 ممالک میں عمل کیا گیا اور زرعی مالی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے 131 ملین ڈالر سے زائد رقم تک رسائی فراہم کی گئی۔ اس کے نتیجے میں تقریباً 187,000 افراد نے زراعت کے بہتر طریقوں یا جدید ٹکنالوجیوں کو استعمال کیا۔

مثال کے طور پر گھانا میں خوراک برائے ترقی کے تحت مرغبانی کرنے والے  کسانوں کی پیداواری لاگتیں کم کرنے اور 128 ملین ڈالر سے زائد کمانے میں مدد کی گئی۔ اسی طرح اس پروگرام کے ذریعے انڈونیشیا میں مصالحوں کے کاشت کاروں کی مصالحوں کو بین الاقوامی منڈیوں کے معیاروں پر پورا اترنے کی کوششوں میں بھی مدد کی گئی۔