
اتحادی افواج کی طرف سے دہشت گرد گروپ، داعش کی قیادت کو تباہ کرنے اور شام اور عراق کے علاقوں میں اس کی گرفت ختم کرنے کے بعد امریکہ نے بین الاقوامی شراکت کاروں کا ایک اجلاس واشنگٹن میں بلایا ہے تاکہ “داعش کو مستقل طور پر شکست دی جا سکے۔”
امریکہ کے وزیر خارجہ مائیکل آر پومپیو 14 نومبر کو داعش کو شکست دینے والے عالمی اتحاد کے وزرائے خارجہ کے اجلاس کی میزبانی کریں گے۔
اس اجلاس میں توجہ داعش کے سربراہ ابو بکر البغدادی کی ہلاکت کے بعد داعش کے خلاف دہشت گردی کے خاتمے کے لیے کی جانے والی کوششوں پر مرکوز کی جائے گی۔
محکمہ خارجہ نے اپنے ایک بیان میں کہا، “امریکہ داعش کے شام اور عراق میں دوبارہ سر اٹھانے کو روکنے کا مصمم ارادہ کیے ہوئے ہے۔ مزید برآں داعش کی باقیات کو تباہ کرنے اور اس کی عالمی خواہشات کو ناکام بنانے کی خاطر عالمی اتحاد کے ساتھ کام کرنا جاری رکھے ہوئے ہے۔
داعش کے حوالے سے پومپیو نے 12 نومبر کو اپنے ایک ٹویٹ میں کہا، ” انتہا پسندی کے خطرات، اور دہشت گردی کے خطرات بدستور موجود ہیں۔ مگر زمین پر اُن کے قبضے کو اور اُن کے نیٹ ورک تیار کرنے کی اہلیت، دیہاتوں کو کنٹرول کرنے، پیسے اکٹھے کرنے، ٹیکس وصول کرنے کو، اجتماعی طور پر مل کر اِن سب کا ہم نے نام و نشان مٹا ڈالا ہے۔”
.@SecPompeo on ISIS: The threat from extremism, the counterterrorism threat, remains. But the real estate that they owned and the ability to network, control villages, raise money, generate tax revenue, we collectively obliterated. https://t.co/HcpUSubSHs
— Department of State (@StateDept) November 12, 2019
ٹوئٹر کی عبارت کا خلاصہ:
امریکہ کا محکمہ خارجہ:
وزیر خارجہ کا داعش کے حوالے سے بیان: انتہا پسندی کے خطرات، اور دہشت گردی کے خطرات بدستور موجود ہیں۔ مگر زمین پر اُن کے قبضے کو اور اُن کے نیٹ ورک تیار کرنے کی اہلیت، دیہاتوں کو کنٹرول کرنے، پیسے اکٹھے کرنے، ٹیکس وصول کرنے کو، اجتماعی طور پر مل کر اِن سب کا ہم نے نام و نشان مٹا ڈالا ہے۔