18 نومبر کو امریکہ نے آنے والی “دبئی ایکسپو 2020” میں اپنی پیویلین کی سپیس ایکس فالکن 9 راکٹ کی نقل سمیت، نقاب کشائی کی۔
اس تقریب کے موقع پر متحدہ عرب امارات میں امریکہ کے سفیر، جان ریکولٹا نے کہا کہ ستاروں میں لپٹی چاندی رنگ کی عمارت کا مرکزی خیال “زندگی، آزادی اور مستقبل کی جستجو” ہے۔
ورلڈ ایکسپو (عالمی نمائشیں) قوموں کے ایسے عالمگیر اجتماعات ہوتے ہیں جن میں لاکھوں مہمانوں کو خوش آمدید کہا جاتا ہے۔ اس میں میزبان ملک کی پیویلینز بھی ہوتی ہیں۔ یہ پیویلینز میزبان شہروں کی آنے والے کئی سالوں کے لیے شکل و صورت بدل کر رکھ دیتی ہیں۔ دبئی ایکسپو مشرق وسطی میں منعقد کی جانے والی پہلی ایکسپو ہے۔

ریکولٹا نے کہا کہ 3,300 مربع میٹر (36,000 مربع فٹ) پر پھیلی اس پیویلین میں ایک متحرک راہداری بھی شامل ہے جو امریکہ کی “24 منٹ کی سیر” کے دوران چاند سے لائے گئے پتھر، مریخ پر چلنے والی مریخ گاڑی اور تھامس جیفرسن کا قرآن پاک دیکھاتی ہے۔
چھ ماہ طویل اس ایکسپو کا افتتاح اکتوبر 2021 میں ہوگا۔ کووڈ-19 عالمی وبا کی وجہ سے یہ ایکسپو ایک سال کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔ امریکی پیویلین کی تعمیر کے ساتھ امریکہ ایک ایسی پیویلین کی تکمیل میں مصروف ہے جو جدت طرازی، تخلیقیت اور آزادی کی مظہر ہو گی۔
