دنیا بھر میں ہولوکاسٹ کی یادگاریں

ہولوکاسٹ کی ہولناکیوں اور اس کی وجہ بننے والی برائیوں کا سامنا کرنے کی اہمیت کی مسلسل یاد دہانی کرانے والی یادگاریں، امریکہ اور دیگر ممالک میں قائم ہیں۔ اقوام متحدہ نے 27 جنوری کو آشوِٹز برکناؤ حراستی کیمپوں کی آزادی کے دن کو “ہولوکاسٹ کی یاد کا عالمی دن” قرار دیا ہے۔

صدر ٹرمپ نے 2017 میں امریکہ کے ہولوکاسٹ میموریل میوزیم میں کہا، “یہ میرا آپ سے وعدہ ہے۔ ہم یہود دشمنی کا مقابلہ کریں گے۔ ہم تعصب کو اکھاڑ پھینکیں گے۔ ہم نفرت کی مذمت کریں گے۔ ہم یہ کام ہوتا ہوا دیکھیں گے اور ہم عمل کریں گے۔”

ہولوکاسٹ کا شکار ہونے والے 60 لاکھ  یہودیوں اور نازی ازم سے متاثرہ کروڑوں دیگر لوگوں کی یاد میں تعمیر کی گئی مندرجہ ذیل آٹھ  یادگاریں، دنیا کے طول و عرض میں موجود مجسموں، عجائب گھروں، باغات اور دیگر مقامات کی صورت میں بنائی گئی  یادگاروں کا، ایک چھوٹا سا حصہ ہیں۔

یروشلم

Photos spiraling upward on a ceiling (Ulrich Baumgarten via Getty Images)
(© Ulrich Baumgarten via Getty Images)

ہولوکاسٹ میں مرنے والے تمام یہودیوں کی یاد میں، یروشلم میں یاد فاشیم میں واقع “ہال آف نیمز” [ناموں کا ہال] تعمیر کیا گیا ہے۔ اوپر تصویر میں دکھائے گئے ہال کی آسمان میں بلند ہوتی مخروطی چھت 10 میٹر بلند ہے اور اس پر 600 تصویریں دکھائی گئی ہیں۔ یہ تصاویر ہولوکاسٹ کے دوران ہلاک کیے گئے یہودی مردوں، خواتین اور بچوں کی ایک چھوٹی سی تعداد کی نمائندگی کرتی ہیں۔

برلن

A man standing between stone slabs of the Holocaust Memorial in Berlin (© Thomas Trutschel/Photothek via Getty Images)
(© Thomas Trutschel/Photothek via Getty Images)

یورپ میں قتل کیے گئے یہودیوں کی یاد میں برلن میں بنائی گئی یادگار 2,711  کتبوں پر مشتمل ہے۔ مرنے والوں کی یاد میں کتبے بنانے کا رواج قدیم دور سے چلا آ رہا ہے۔ یہ کتبے ایک ڈھلوانی میدان میں ترتیب وار نصب کیے گئے ہیں۔ یہ یادگار ماہرِ تعمیرات پیٹر آئزن مین نے ڈیزائن کی ہے۔ 19,000 مربع میٹر پر پھیلی یہ یادگار برینڈن برگ گیٹ کے جنوب کی سمت میں، سابقہ دیوارِ برلن کے ایک حصے پر واقع ہے۔

نیواورلینز

Colored pillars with a Jewish star at a Holocaust memorial in New Orleans (Alamy)
(Alamy)

اسرائیلی فنکار یاکوو اگام نے نیواورلینز کے وولڈن برگ پارک میں ہولوکاسٹ کی یادگار تخلیق کی ہے جو ریاست لوزیانا میں دریائے مسِس سِپی کے کنارے پر واقع ہے۔ اس کے نو تختے دیکھنے والوں کو مختلف زاویہائے نظر سے مختلف تصاویر دکھاتے ہیں اور انہیں داؤدی ستارے سے شروع ہو کر تاریکی اور افراتفری، پھر ایقان، امید اور تجدید تک لے جاتے ہیں۔

ویانا

Candles burning at a Holocaust memorial in Vienna (Dieter Nagl/AFP/Getty Images)
(Dieter Nagl/AFP/Getty Images)

ویانا کی ہولوکاسٹ کی یادگار، قرونِ وسطٰی کے ویانا کے یہودیوں کی زندگی کے مرکز، جوڈن پلاٹز اور ایک تاریخی سائنا گاگ [یہودی عبادت خانے] کے مقام پر تعمیر کی گئی ہے۔ لائبریری کی کتابوں کی الماریوں کی شکل میں بنائی گئی، فولاد اور کنکریٹ سے تعمیر اس یادگار کو “بے نام لائبریری” کا نام دیا گیا ہے۔ اس میں دکھائی گئی کتابوں کی پشت اندر کی طرف ہے جس سے ہولوکاسٹ کے متاثرین کی نامکمل  زندگیوں کا اظہار ہوتا ہے۔

بڈاپسٹ

Sculpted shoes lining the bank of a river (© Attila Kisbenedek/AFP/Getty Images)
(© Attila Kisbenedek/AFP/Getty Images)

بڈاپسٹ میں ہنگری کی پارلیمنٹ کے قریب دریائے ڈینیوب کے کنارے چہل قدمی کی راہداری پر جوتے، 1944 اور 1945 میں ہنگری کے فسطائ ايرو کراس ملیشیا کے ہاتھوں ہلاک ہونے والے ہزاروں یہودیوں کی یاد کو تازہ رکھے ہوئے ہیں۔ ان کو گولی مارنے اور دریا میں گرنے سے قبل، ان کے جوتے اتروائے گئے تھے۔ مستقل یاد دہانی کے طور پر مردوں، خواتین اور بچوں کے جوتوں کے مجسمے دریا کے کنارے نصب کیے گئے ہیں۔

میامی بیچ

Sculpture of giant raised arm with smaller figures clinging to it, with outstretched hand (Alamy)
(Alamy)

فلوریڈا میں میامی بیچ کی ہولوکاسٹ یادگار میں چار منزلہ عمارت کے برابر فضا میں بلند ہوتے ہوئے بازو کو مرکزی حیثیت حاصل ہے۔ اس بازو پر آشوِٹز کیمپ کا ایک نمبر کھدا ہوا ہے اور چھوٹے چھوٹے سینکڑوں انسانی مجسمے اس سے چمٹے ہوئے ہیں۔ اس مجسمے کے خالق کینتھ  ٹرایئسٹر کہتے ہیں، “اس المیے کی شدت بے پناہ ہے۔ اس کا فنکارانہ اظہار ناممکن ہے … مگر مجھے یہ کوشش کرنا ہی تھی۔”

پیرس

Crystal lights lining a corridor (Alamy)
(Alamy)

پیرس میں “بیدخل کیے جانے والے شہدا کی یادگار”،  دوسری جنگ عظیم کے دوران فرانس سے بیدخل کرکے حراستی کیمپوں میں لے جائے گئے دو لاکھ  یہودیوں، ہم جنس پرستوں، روما (خانہ بدوشوں) اور نازیوں کے سیاسی مخالفین کی یاد دلاتی ہے۔ بیدخل کیے جانے والے ایسے ہی ایک گمنام شخص کے مقبرے سے آگے، ایک  تنگ راستے  میں لگے شیشے سے بنے کرسٹل کے 2 لاکھ  ٹکڑے، مرنے والوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں۔

مِنسک

Sculpture of skeletal figures walking down a hill next to a stone stairway (© Linda D. Epstein/MCT via Getty Images)
(© Linda D. Epstein/MCT via Getty Images)

بیلاروس میں ہولوکاسٹ کے متاثرین کی’دی پٹ’ نامی یادگار اس جگہ تعمیر کی گئی ہے جہاں نازی افواج نے مِنسک کی ایک پسماندہ نواحی بستی کے پانچ ہزار قیدیوں کو قتل کیا تھا۔ موت کے کنویں میں اترنے پر مجبور کر دیے جانے والے قیدیوں کو ‘دی لاسٹ وے’ کے عنوان سے نصب کیے گئے اِن مجسموں کی شکل میں دکھایا گیا ہے۔

يہ کالم جنوری25 2018 کو شائع کيا جا چکا ہے۔