خاتونِ اول میلانیا ٹرمپ نے دنیا کے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والی خواتین کے ایک گروپ کو اپنی جان اکثر خطرے میں ڈال کر خواتین کی با اختیاری اور انسانی حقوق کے لیے جدوجہد کرنے پرخراج عقیدت پیش کیا ہے۔

9 مارچ کو 13 غیرمعمولی خواتین کو، وزیر خارجہ کے ‘جرائتمند بین الاقوامی خواتین کے ایوارڈ’ دیے جانے کی ایک تقریب میں خاتون اول نے  کہا، “اِن دلیر خواتین میں سے ہر کسی کی جرائتمندی کی اپنی اپنی ایک غیرمعمولی داستان ہے۔ ان سے ہم سب کو اُس سے کہیں زیادہ ہمت ملنا چاہیے جس کا ہم نے کبھی بھی سوچا ہو۔ اِن کی زندگیاں ہمیں انسانی روح کی لامحدود صلاحیتوں کی یاد دہانی کراتی ہیں۔”

اس ایوارڈ کا آغاز 2007ء میں ہوا تھا۔ اس کے ذریعے اُن خواتین کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے جو دوسروں کی زندگیاں بہتر بنانے کے لیے غیرمعمولی ہمت، طاقت اور قیادت کا مظاہرہ کرتی ہیں۔

محکمہ خارجہ کے پیشہ ورانہ افراد کے تبادلے کے ایک پروگرام کے تحت، ایوارڈ پانے والی یہ خواتین امریکی لوگوں سے تبادلہ خیال اور ملاقاتیں کرنےکے لیے امریکہ کے کئی ایک شہروں کا دورہ کریں گی۔ یہ پروگرام ‘انٹرنیشنل وزیٹر لیڈرشپ پروگرام’ کہلاتا ہے۔

سیاسی امور کے انڈر سیکرٹری، تھامس شینن نے محکمہ خارجہ، واسشنگٹن میں ہونے والی اس تقریب میں کہا، “اِن خواتین نے اکثر اپنی آوازوں سے بڑھکر مصمم عزم کے ساتھ، عوامی جذبات اور اپنی اپنی حکومتوں کو نا انصافی کو بے نقاب اور اس کا ازالہ کرنے، بدعنوانی کے خلاف آواز اُٹھانے، پُرتشدد انتہاپسندی کو روکنے اور قانون کی عملداری اور امن کی خاطر اُٹھ کھڑا ہونے کے لیے متحرک کیا۔ اِس زبردست گروپ کو تسلیم کرنا، ہم اپنے لیے ایک اعزاز سمجھتے ہیں۔”

اِس ایوارڈ کے آغاز سے لے کر اب تک محکمہِ خارجہ، 60 ممالک سے تعلق رکھنے والی 100 سے زائد خواتین کو یہ ایوارڈ دے چکا ہے۔


2017 کا ایوارڈ پانے والی خواتین
13 ممالک کی نمائندگی کرتی ہیں:

عورتوں کے خلاف تشدد ختم کرنا

کولمبیا، پیرو، عراق، پاپوا نیو گِنی

انسانی حقوق کا تحفظ

بوٹسوانہ، سری لنکا، یمن، ویت نام

جمہوریت کا تحفط

ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو

جنگ زدہ علاقوں کے متاثرین کی مدد

نائیجر، شام

عورتوں اور بچوں کے حقوق کو یقینی بنانا

بنگلہ دیش، ترکی