اپنی نشست پر بیٹھے صدر ٹرمپ نے دستخط شدہ ایک دستاویز ہاتھوں میں اٹھا رکھی ہے اور اُن کے اردگرد لوگ کھڑے ہیں۔
صدر ٹرمپ 7 فروری، 2019 کو وائٹ ہاؤس میں عورتوں کی عالمگیر ترقی اور خوشحالی کے پروگرام کا آغاز کرنے والی دستاویز پر دستخط کر رہے ہیں۔ اس موقع پر صدر کی مشیر، ایوانکا ٹرمپ اور دیگر لوگ بھی وہاں موجود تھے۔ (White House/Joyce N. Boghosian)

صدر ٹرمپ کی مشیر، ایوانکا ٹرمپ نے کہا ہے کہ وائٹ ہاؤس کے زیرقیادت چلنے والے عورتوں کی عالمگیر ترقی اور خوشحالی کے پروگرام (ڈبلیو-جی ڈی پی) کے تحت دنیا بھر میں عورتوں کے لیے امدادوں کی شکل میں 122 ملین ڈالر کی اضافی سرمایہ کاری کی جائے گی۔

انہوں نے نئی سرمایہ کاریوں کا اعلان نائب وزیر خارجہ، سٹیفن بیگان؛ قومی سلامتی کے مشیر، رابرٹ او برائن؛ امریکہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے  (یو ایس ایڈ) کے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر، بونی گلک؛ اور خواتین کے عالمی مسائل کی عمومی سفیر، کیلی کری کے ہمراہ ایک تقریب میں کیا۔

صدر ٹرمپ کی طرف سے 2019ء کے اوائل میں شروع کیا  جانے والا عورتوں کو معاشی طور پر با اختیار بنانے کا ڈبلیو- جی ڈی پی پروگرام  اِن تین ستونوں پر کھڑا ہے: یعنی افرادی قوت میں عورتوں کا ترقی کرنا، کاروباری نظامت کاروں کی حیثیت سے عورتوں کا کامیاب ہونا اور معیشت میں عورتوں کے لیے آسانیاں پیدا کرنا۔ ان تینوں ستونوں کو مضبوط بنایا جا رہا ہے۔

ایوانکا ٹرمپ نے 11 اگست کو کہا کہ اپنے پہلے دو برسوں میں ” ڈبلیو- جی ڈی پی نے دنیا بھر میں 60 سے زیادہ ممالک میں 200 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی اور (یہ پروگرام) نجی شعبے اور غیر سرکاری اور مقامی تنظیموں کے ساتھ  ساتھ   … حکومتوں کے ساتھ  450 شراکتوں کے ذریعے 400 ملین ڈالر سے زائد (کی سرمایہ کاریاں) لے کر آیا۔”

ڈبلیو – جی ڈی پی کے پہلے سال میں  اس پروگرام سے 12 ملین عورتیں مستفید ہوئیں۔ اس کا ہدف 2025ء تک 50 ملین عورتوں تک پہنچنا ہے۔

بیگان نے اُن بہت سی عورتوں کی مثالیں دیں جنہیں گزشتہ سال کے دوران ڈبلیو – جی ڈی پی کے تحت امدادی رقومات دی گئیں۔ اِن امدادی رقومات کی وجہ سے وہ اپنے کاروباروں میں بنیادی تبدیلیاں لانے کے قابل ہوئیں۔

ایڈجو اسارے  گھانا میں ایک ملبوسات ساز کمپنی کی چیف ایگزیکٹو اور محکمہ خارجہ کے پروگرام کی سابقہ شرکاء میں سے ایک ہیں۔ انہوں نے اپنی کمیونٹی میں کووڈ-19 کے پھیلنے کے بعد، ڈبلیو – جی ڈی پی کی مالی مدد سے اپنے فیشن کے کاروبار کو حفاظتی سامان تیار کرنے والے کاروبار میں تبدیل کر دیا۔

بیگان نے بتایا، “آج تک یہ کمپنی کاٹن کے 720,000 ماسک، طبی عملے کے ہسپتال میں پہننے والے 10,000 جوڑے کپڑے اور 18,000  ٹوپیاں تیار کر چکی ہے۔ یہ شاندار کاروباری نظامت کاری کا ایک عملی ثبوت ہے۔”

ٹرمپ نے یو ایس ایڈ اور وال مارٹ، مائیکرو سافٹ، ماسٹر کارڈ، ڈبلیو ای کنیکٹ انٹرنیشنل اور ریلائنس فاؤنڈیشن کے درمیان نئی ڈبلیو – جی ڈی پی فنڈ  کی شراکتوں کا اعلان کیا۔ اِن شراکتوں سے خواتین کے لیے معاشی مواقعے پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔

ماسٹر کارڈ، کولمبیا میں منڈیوں اور نیٹ ورکوں تک رسائی دے کر مالیاتی ٹکنالوجی کی اُن منتظمین کاروباری عورتوں کی مدد کر رہا ہے جو ابھی اپنے کاروباروں کے ابتدائی مراحل میں ہیں۔

اس مالی اعانت کا ایک حصہ ڈبلیو – جی ڈی پی کے تحت عورتوں کے جائیداد کے حقوق کی کوششوں پر خرچ کیا جائے گا جس سے ملاوی، موزمبیق، گھانا، زیمبیا اور بھارت میں زمین کے حقوق کو مضبوط بنانے یا ان میں اصلاحات لانے میں مدد ملے گی۔

بیگان نے کہا، “دوسرے ممالک میں عورتوں کو با اختیار بنانے سے، امریکہ کو اُس استحکام اور خوشحالی سے فائدہ پہنچتا ہے جو یہ (عورتیں) اپنی کمیونٹیوں اور اپنے ممالک میں لے کر آتی ہیں۔”