دنیا میں مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کے نام سے موسوم سڑکیں

کم و بیش دنیا کے ہر ایک کونے میں آپ کو مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کے نام سے موسوم ہزاروں سڑکیں ملیں گیں۔ یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ اُن کا عدم تشدد کی مزاحمت کا اثر اور ورثہ زندہ ہے۔

“اوپن سٹریٹ میپ”  نامی ایک رضاکارانہ تنظیم کے ہر ایک کی شرکت کے لیے کھلے دنیا کے نقشے کے مطابق ان ممالک میں مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کے نام پر سڑکیں ہیں: ارجنٹینا، آسٹریا، بلجیئم، برازیل، قبرص، ڈنمارک، کیمرون، فرانس، جرمنی، ہیٹی، بھارت، اسرائیل، مڈغاسکر، میکسیکو، نائجر، پانامہ، پیرو، پرتگال، رومانیہ، جنوبی افریقہ، سپین، سری نام، ٹوگو اور تنزانیہ۔

ناکس وِل میں یونیورسٹی آف ٹینیسی میں جغرافیے کے پروفیسر ڈیرک ایلڈرمین کا کہنا ہے، “اس سے اُس آفاقی اثرات کا پتہ چلتا ہے جو کنگ اور شہری حقوق کے بارے میں اُن کی تعلیمات نے دنیا کے طول و عرض میں چھوڑے ہیں۔”

امریکہ میں کنگ کی سالگرہ والے دن پورے ملک میں تعطیل ہوتی ہے۔ “مارٹن لوتھر کنگ جونیئر ڈے” کے نام سے یہ دن ہر سال جنوری کے مہینے میں پڑنے والے تیسرے پیر کو منایا جاتا ہے۔

Close-up of street signs with houses in background (© Michael S. Williamson/The Washington Post/Getty Images)
16 جنوری 2009 کو جنوب مشرقی واشنگٹن میں مارٹن لوتھر کنگ جونیئر ایوینیو کا ایک منظر۔ (© Michael S. Williamson/The Washington Post/Getty Images)

16 جنوری 2009 کو واشنگٹن کے جنوب مشرقی حصے میں واقع مارٹن لوتھر کنگ جونیئر ایوینیو کا ایک منظر۔ (© Michael S. Williamson/The Washington Post/Getty Images)ایلڈرمین بتاتے ہیں کہ ہالینڈ کے شہر ہارلیم کا شمار اُن شہروں میں ہوتا ہے جنہوں نے امریکہ سے باہر سب سے پہلے اپنے ہاں کنگ کے نام پر کسی سڑک کا نام رکھا۔ 1968ء میں کنگ کے قتل کے ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں شہر کے لیڈروں نے ایک سڑک کا نام مارٹن لوتھر کنگ جونیئر کے نام پر رکھنے کے حق میں ووٹ دیئے اور اسے “مارٹن لوتھر کنگ کنگلان” کا نام دیا۔ گرین لینڈ اور نیدر لینڈز میں کنگ اور مہاتما گاندھی کے ناموں سے موسوم سڑکیں آپس میں ملی ہوئی ہیں۔ کنگ، مہاتما گاندھی کی تعلیمات سے متاثر تھے اور انہوں نے 1959ء میں بھارت کا دورہ  بھی کیا۔

مارٹن لوتھر کنگ جونیئر افریقی نژاد امریکیوں کے شہری حقوق کے حصول میں مدد کی خاطر بائیکاٹوں اور مارچوں سمیت، عدم تشدد کے طریقے استعمال کرنے کے لیے مشہور تھے۔ ایلڈرمین کہتے ہیں کہ امریکہ میں شہری حقوق کی تحریک ایک تاریخی موڑ کی حیثیت رکھتی ہے اور کنگ کی تعلیمات کی گونچ دنیا میں سنائی دیتی ہے۔

اپنے کام کی وجہ سے 1964ء میں امن کا نوبیل انعام پانے سے کنگ کی عالمی شہرت کو چار چاند لگ گئے۔ بعد ازاں اپنی زندگی میں کنگ نے محنت کشوں اور غربت کے خلاف جد و جہد کی۔

امریکہ میں کنگ کی سالگرہ جنوری کے تیسرے پیر کے دن وفاقی تعطیل کے طور پر منائی جاتی ہے۔ وہ 15 جنوری 1929 کو پیدا ہوئے۔

ایلڈر مین کہتے ہیں، “کنگ کیا تھے اور عوام سے اُن کی کیا مراد تھی، اس بارے میں تاریخ کا ایک بڑا ورثہ موجود ہے۔”

یہ مضمون فری لانس مصنف لینور ٹی ایڈکنز نے لکھا اور اس سے قبل 14 فروری 2019 کو شائع ہو چکا ہے۔