دنیا کو محفوظ تر بنانے کے لیے ڈر پر مبنی روک تھام

پومپیو (دائیں) کرسی پر بیٹھی ہوئی کونڈولیزا رائس سے باتیں اور کر رہے ہیں۔ (State Dept./Ron Przysucha)
وزیر خارجہ مائیکل آر پومپیو سابقہ وزیر خارجہ کونڈولیزا رائس کے ساتھ 13 جنوری کو کیلی فورنیا میں سٹینفورڈ یونیورسٹی میں باتیں کر رہے ہیں۔ (State Dept./Ron Przysucha)

امریکہ، ایرانی حکومت اور اُن دیگر جارح ممالک کے خلاف ڈر پر مبنی روک تھام کو بحال کرنے کے لئے ایک بین الاقوامی مہم کی قیادت کر رہا ہے جو اپنی عالمی پہنچ کو بڑہانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

13 جنوری کو کیلی فورنیا کی سٹینفورڈ یونیورسٹی کے حکمت عملی کے ایک تھنک ٹینک، ہوور انسٹی ٹیوشن سے امریکہ کے وزیر خارجہ مائیکل آر پومپیو نے خطاب کیا۔ پومپیو نے ہوور انسٹی ٹیوشن کو بتایا کہ ڈر پر مبنی روک تھام “کے لیے اعتبار کی ضرورت ہوتی ہے اور اسی پر اس کا انحصار ہوتا ہے۔ آپ کے مخالف کو بہرصورت یہ احساس ہونا چاہیے کہ آپ میں نہ صرف اُس پر اِس کی قیمت مسلط کرنے کی اہلیت ہے بلکہ حقیقت میں آپ ایسا کرنے کے لیے تیار بھی ہیں۔”

2 جنوری کا وہ ڈرون حملہ امریکہ کی ڈر پر مبنی روک تھام کی ایک حالیہ مثال ہے جس میں پاسدارانِ انقلابِ اسلامی کی سپاہ – قدس فورس (آئی آر جی سی – کیو ایف) کا کمانڈر قاسم سلیمانی مارا گیا تھا۔ سلیمانی دہشت گردی برآمد کرتا تھا اور اس کی وجہ سے ہزاروں ہلاکتیں ہوئیں۔ 31 دسمبر کو بغداد میں امریکی سفارت خانے پر ہونے والے حملے کے پیچھے اسی کا ہاتھ تھا۔

وزیر خارجہ نے کہا، “اسامہ بن لادن کے علاوہ دوسرا کوئی ایسا دہشت گرد نہیں ہے جس کے ہاتھوں پر قاسم سلیمانی سے زیادہ خون ہو۔ انہوں نے مزید کہا کہ سلیمانی سے لاحق خطرات ختم ہو جانے کے بعد دنیا ایک محفوظ جگہ بن گئی ہے۔

سلیمانی نے ہمارے 600 سے زیادہ محب وطنوں کو ہلاک کیا۔ ان میں سے کچھ نوجوانوں کو میں جانتا بھی تھا۔

ڈر پر مبنی روک تھام کے تحت ایرانی حکومت کو باز رکھنا

پومپیو نے کہا کہ امریکہ نے سفارتی تنہائی، اقتصادی دباؤ، اور ڈر پر مبنی فوجی روک تھام کی مہم کو عملی جامہ پہنایا ہے۔ ایرانی حکومت کو اربوں ڈالر سے محروم کرنے کا مقصد ایران کو مستقل دہشت گردی سے روکنا اور “ایک عام ملک کی طرح رویہ اپنانے” کی حوصلہ افزائی کرنا ہے۔

وزیر خارجہ نے ذیل میں دیئے گئے نکات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ دیگر اقوام ایرانی حکومت کو جارحیت سے باز رکھنے کی کاوشوں میں شامل ہو چکی ہیں۔

ٹوئٹر کی عبارت کا خلاصہ:

وزیرخارجہ: ہم چاہتے ہیں کہ ایران ایک عام ملک جیسا رویہ اپنائے۔

محکمہ خارجہ

ڈر پر مبنی روک تھام کی ہر جگہ ضرورت ہے

ذیل میں دی گئی مثالوں کی طرح کئی ایک مثالوں کا ذکر کرتے ہوئے پومپیو نے ایران کے علاوہ بھی ڈر پر مبنی روک تھام کو دیگر حکومتوں تک پھیلانے کی بات کی:

  • روس: 2014ء میں روس کا کرائمیا پر قبضہ اور یوکرین کے خلاف جارحیت کی حمایت کے بعد امریکہ نے یوکرین کی فوج کے لیے انتہائی موثر امداد دوبارہ شروع کر دی ہے۔
  • بحیرہ جنوبی چین: امریکہ نے چینی کمیونسٹ پارٹی (سی سی پی) کے ایک جزیرے کی تعمیر کے ردعمل میں پورے خطے کے اپنے اتحادیوں اور دوستوں اور شراکت کاروں کے ہمراہ، بحیرہ جنوبی چین میں بحری مشقیں تیز تر کر دی ہیں۔
  • ہتھیاروں پر کنٹرول: نیٹو کی مکمل حمایت کے ساتھ روس کی طرف سے کی جانے والی معاہدے کی خلاف ورزی کی وجہ سے امریکہ روسی فیڈریشن کے ساتھ کیے گئے درمیانے درجے کی جوہری فورسز (آئی این ایف) کے معاہدے سے دستبردار ہوگیا۔