دنیا کی یورینیم کی افزودگی پر ایران کی مذمت

بین الاقوامی برادری ایرانی حکومت کے اپنی پرامن ضرورت کی حدوں سے بڑھکر یورینیم کو افزودہ کرنے کے فیصلے کی مذمت کر رہی ہے اور امریکہ کی ان تنبیہات پر کان دھر رہی ہے کہ یہ قدم ایران کی “قانون شکن حکومت” کو مزید تنہا کر دے گا۔

ایران نے 8 جولائی کو اعلان کیا کہ اس نے اُن حدود سے بڑھکر یورینیم کی افزودگی شروع کر دی ہے جن کا پاس کرنے کا اس نے پہلے سے وعدہ کر رکھا ہے۔

Image of globe with quotes from different countries about Iran's nuclear enrichment (State Dept.)
(State Dept.)

اسرائیل نے کہا کہ “ایران نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے سامنے ایک خاص سطح سے اوپر یورینیم افزودہ نہ کرنے کے اپنے سنجیدہ وعدے کی خلاف ورزی کی ہے۔” اسی طرح جرمنی نے کہا، “ہم ایران پر زور دیتے ہیں کہ وہ [یورینیم کی افزودگی] بند کردے اور [اس سلسلے میں] اب تک کیے جانے والے تمام کاموں کو ختم کردے۔”

بین الاقوامی برادری کی طرف سے کی جانے والی مخالفت، ایرانی حکومت کے حال ہی میں اعلان کردہ یورینیم کو افزودہ کرنے اور جوہری ایندھن ذخیرہ کرنے کے منصوبوں کے خلاف ردعمل ہے۔ حکومت نے  یورینیم کی افزودگی کو بڑھانے کی دھمکی بھی دی ہے جس سے اس کے اُن وعدوں کے بارے میں شکوک و شبہات پیدا ہو گئے ہیں کہ یہ پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔

امریکہ کے وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا کہ یہ خلاف ورزیاں ایرانی قیادت کو مزید تنہا کر دیں گی۔ انہوں نے دوسرے ممالک کو ایران کو جوابدہ ٹھہرانے پر زور دیا۔

انہوں نے کہا، “دنیا کے ممالک کو چاہیے کہ وہ ایران کو اپنے پروگرام کے لیے [یورینیم کی] افزودگی نہ کرنے دینے کے طویل عرصے سے قائم پیمانے کو بحال کریں۔ جوہری ہتھیاروں سے مسلح ایرانی حکومت تو دنیا کے لیے مزید خطرات کا باعث بنے گی۔”