دنیا کے ممالک خلا کی پرامن تحقیق کو یقینی بنانے کی بین الاقوامی کوششوں میں شامل ہو رہے ہیں اور اختراعات کے اُس ذخیرے میں اضافہ کر رہے ہیں جو مستقبل میں چاند اور اس سے آگے جانے والے مشنوں میں مدد کرے گا۔
حال ہی میں برازیل، جنوبی کوریا اور نیوزی لینڈ نے آرٹیمس معاہدوں پر دستخط کیے ہیں۔ یہ معاہدے 2020ء میں طے پائے تھے اور ان کے تحت مستقبل کی خلائی تحقیق کے پرامن، پائیدار اور سب کے لیے فائدہ مند ہونے کو یقینی بنانے کے لیے راہنما اصول وضح کیے گئے ہیں۔
نئے ممالک کے شامل ہونے سے اِن معاہدوں پر دستخط کرنے والے ممالک کی تعداد 12 ہو گئی ہے۔ برازیل اس میں شامل ہونے والا جنوبی امریکہ کا پہلا ملک ہے۔ آسٹریلیا، کینیڈا، اٹلی، جاپان، لکسمبرگ، برطانیہ، متحدہ عرب امارات، یوکرین اور امریکہ پہلے ہی سے اِن معاہدوں میں شامل ہیں۔
برازیل میں امریکی سفیر، ٹاڈ چیپ مین نے 15 جون کو کہا کہ برازیل کی آرٹیمس معاہدوں میں شمولیت سے امریکہ اور برازیل کی شراکت داری مضبوط ہوئی ہے اور اس سے دونوں ممالک میں امن اور خوشحالی میں مدد ملے گی۔ انہوں نے مزید کہا، “امریکہ اور برازیل کی خلائی شراکت کاری سے سب کے لیے خلا تک ذمہ دارانہ اور محفوظ رسائی اور استعمال کو یقینی بنانے میں مدد ملے گی۔”
برازیل کے سائنس، ٹکنالوجی اور جدت طرازی کے وزیر، مارکوس پونٹیس نے 15 جون کی دستخطوں کی تقریب کے دوران کہا کہ اس معاہدے میں شامل ہونے سے برازیل کے اندر اور بیرون ملک شراکت داریوں کو فروغ ملے گا۔
انہوں نے مزید کہا، “ہم حکومت اور برازیل کی خلائی صنعت کے تعاون سے ایک عظیم قومی کاوش کو فروغ دے رہے ہیں۔”
I want to congratulate @jairbolsonaro and Brazil for being the first South American country to sign the #Artemis Accords! We look forward to continued collaboration between @NASA and @espacial_aeb to ensure a safe and prosperous future in space. pic.twitter.com/jgSJgH4jRx
— Secretary Antony Blinken (@SecBlinken) June 15, 2021
آرٹیمس معاہدوں کے تحت سائنسی ڈیٹا کے تبادلے کے تقاضے سے شریک ممالک میں تحقیق کو فروغ ملے گا۔
نیوزی لینڈ میں امریکی ناظم الامور، کیون کوورٹ نے یکم جون کو نیوزی لینڈ کی خلائی صنعت میں امریکی مدد کا ذکر کرتے ہوئے کہا، “نیوزی لینڈ کی اِن معاہدوں میں شمولیت انسانیت کو پہلے کے مقابلے میں کہیں زیادہ آگے لے جانے کے لیے اس ملک میں پائی جانے والی حیرت انگیز ہنرمندی اور جدت طرازی کی جانب محض ایک قدم ہے۔” نیوزی لینڈ آرٹیمس معاہدوں میں 31 مئی کو شامل ہوا۔
ناسا کے مشنوں میں اکثر شراکت کار ممالک سے مدد لی جاتی ہے۔ ناسا کا پرسویئرنس روور (گاڑی) مریخ پر زندگی کی قدیم علامات کی تلاش کر رہا ہے۔ اس میں تصویریں اتارنے اور سینسر کے آلات فرانس، اٹلی، سپین اور ناروے میں تیار کیے گئے ہیں۔
اخباری اطلاعات کے مطابق 24 جون کو آرٹیمس معاہدوں میں شامل ہونے والا جنوبی کوریا 2030ء تک چاند پر اترنے کا منصوبہ بنا رہا ہے جس میں چاند پر اترنے والی اپنی گاڑی اور ملک میں تیار کیا جانے والا راکٹ استعمال کیا جائے گا۔
نیوزی لینڈ کا شمار اُن سات ممالک میں ہوتا ہے جنہوں نے اس معاہدے کے اصولوں کی تیاری میں اپنا حصہ ڈالا۔ نیوزی لینڈ نے بالخصوص خلائی معدنیات کے پائیدار طور پر استعمال کیے جانے کی کوششوں کو یقینی بنانے کے اصولوں کی تیاری میں مدد کی۔
ناسا کے منتظم، بل نیلسن نے 31 مئی کو کہا، “یہ سادہ، عالمگیر اصول چاند اور اس سے آگے کی تحقیق کے لیے بین الاقوامی شراکت کاریوں کے اگلے سلسلے میں آسانیاں پیدا کریں گے۔ آرٹیمس معاہدوں کا ہمارے شراکت داروں کے ساتھ اتنا ہی تعلق ہے جتنا کہ ان کا ہمارے ساتھ تعلق ہے۔”
امریکہ اکتوبر 2021 میں شروع ہونے والی ایکسپو 2020 دبئی میں امریکی پیویلین میں آرٹیمس پروگرام اور اس کی بین الاقوامی شراکت داریوں کو اجاگر کرے گا۔ ایکسپو 2020 دبئی کے انعقاد میں تاخیر کووڈ-19 کی وجہ سے ہوئی ہے۔