دنیا کے ممالک کا وینیزویلا میں جمہوریت کا مطالبہ

ایک بوسیدہ دروازے پر چسپاں نکولس مادورو کا پھٹا پرانا انتخابی پوسٹر (© Ariana Cubillos/AP Images)
جولائی میں کراکس، وینیزویلا میں ایک گھر کے دروازے پر چسپاں نکولس مادورو کی پرانی انتخابی مہم کا پوسٹر ۔ (© Ariana Cubillos/AP Images)

دنیا کے 33 ممالک نے ایک اعلامیے پر دستخط کیے ہیں جس میں وینیزویلا میں جمہوریت کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ دستخط کرنے والے ممالک میں لیما گروپ کے اراکین اور بین الاقوامی رابطہ گروپ اور بعض یورپی یونین کے رکن ممالک شامل ہیں۔

14 اگست کو جاری کیے جانے والے اس اعلامیے میں “مفادات کو سیاست سے بالاتر رکھنے اور وینیزویلا کے عوام کی طرف سے تشکیل دیئے گئے عمل کی حمایت میں فوری طور پر شامل ہونے کے لیے ایک ایسی مشمولہ عبوری حکومت قائم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے جو ملک کو بغیر کسی تاخیر کے آزادانہ اور منصفانہ صدارتی انتخابات کی طرف لے کر جائے گی۔”

اعلامیے میں سب کو ساتھ لے کر چلنے والا  کیا گیا مطالبہ، وینیزویلا کی عبوری حکومت اور امریکہ کی حکومت کے جمہوریت کی طرف منتقلی کے ڈھانچے میں دی گئی تجاویز کو مزید تقویت پہنچاتا ہے۔

اس ڈھانچے میں ایک ایسی عبوری حکومت کی بات کی گئی ہے جس کی حیثیت ایک عارضی انتظامی شعبے کی سی ہو گی۔ یہ عبوری حکومت اُن اقدامات کی نگرانی کرے گی جو حقیقی معنوں میں آزادانہ انتخابات کی طرف لے کر جائیں گے۔ اس عمل کے دوران یہ یقینی بنایا جائے گا کہ کسی امیدوار کو کوئی غیرمنصفانہ فائدہ حاصل نہ ہو اور ملک بحالی کی راہ پر چل پڑے۔

14 اگست کو اخباری نمائندوں سے بات کرتے ہوئے محکمہ خارجہ کے مائیکل کوزیک نے کہا کہ مجوزہ ڈہانچہ “مادورو کے لیے مستقلاً اقتدار میں رہنے کا ذریعہ نہیں بنے گا جس کی تگ و دو میں وہ لگے ہوئے ہیں۔ اس کے برعکس یہ ان کے اردگرد تمام لوگوں کے لیے یہ کہنے کا ایک موقع فراہم کرتا ہے، ‘درحقیقت، اگر ہم اس سے فائدہ اٹھائیں تو ہمارا مستقبل بہتر ہو سکتا ہے۔'”

اس اعلامیے پر دنیا بھر کے ممالک کے ایک اتحاد نے دستخط کیے ہیں۔ 19 اگست تک یہ ممالک اس پر دستخط کر چکے ہیں: البانیا، آسٹریلیا، بہاماز، بولیویا، برازیل، کینیڈا، چلی، کولمبیا، کوسٹا ریکا، جمہوریہ چیک، ڈومینی کن ری پبلک، ایکویڈور، ایلسلویڈور، ایستونیا، جارجیا، گوئٹے مالا، گیانا، ہیٹی، ہونڈوراس، ہنگری، اسرائیل، جمہوریہ کوریا، کوسوو، لاتویا، لتھوینیا، مراکش، پاناما، پیراگوئے، پیرو، سینٹ لوسیا، یوکرین، برطانیہ، اور امریکہ۔

اعلامیے میں سیاسی بنیاد پر کی جانے والی تمام کاروائیوں اور ظلم و جبر کی کاروائیوں کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اعلامیے میں مندرجہ ذیل گروہوں کے خلاف روا رکھی جانے والی زیادتیوں کو خاص طور پر بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے:-

وزیر خارجہ مائیکل آر پومپیو نے 14 اگست کو کہا، “وینیزویلا میں یہ وقت اقتدار کے  پرامن، اور جمہوری انتقال کا ہے۔ امریکہ اور بین الاقوامی برادری کی یہ مشترکہ ذمہ داری  بنتی ہے کہ وہ ایسے میں وینیزویلا  کے عوام کی حمایت کریں اور اس کا عملی مظاہرہ کریں جب وہ  اپنی جمہوریت واپس لینے کی جدوجہد کر رہے ہیں۔”