دہشت گردی پر کینیڈا کے قانون سازوں کی ایران کی سرزنش کرنے پر امریکہ کی ستائش

Canadian Parliament (© Jiri Vondrous/Alamy)
کینیڈا کی پارلیمنٹ۔ (© Jiri Vondrous/Alamy)

امریکہ نے کینیڈین پارلیمنٹ کی قرارداد پر ہونے والی اُس ووٹنگ کی تعریف کی ہے جس میں دنیا بھر میں دہشت گردی کی حمایت کرنے پر ایران کی مذمت کی گئی ہے۔

وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے ایک ٹویٹ میں اس قرارداد کا خیرمقدم کیا اور دیگر ممالک سے بھی ایرانی لیڈروں کو قابل احتساب ٹھہرانے کا مطالبہ کیا۔

کینیڈا کے قانون سازوں نے 12 جون کو ایک قرارداد منظور کی ہے جس میں ” ایران کی موجودہ حکومت کی غزہ کی سرحد پر متشدد حملوں پر اکسانے سمیت دنیا بھر میں دہشت گردی کی متواتر سرپرستی کرنے پر شدید مذمت” کی گئی ہے۔ انہوں نے اوٹاوہ کی حکومت پر پاسدارانِ انقلاب کے دستوں کو دہشت گرد گروہوں کی فہرست میں شامل کرنے اور ایران کے ساتھ معمول کے تعلقات بحال کرنے کی کوششوں کو ترک کرنے پر  زور دیا ہے۔

وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی حکومت 2012 میں منقطع کیے جانے والے سفارتی تعلقات کی بحالی پر بحث کرتی رہی ہے۔ مگر یہ مذاکرات اس دوران روک دیئے گئے جب کینیڈا، ایران اور کینیڈا کی دوہری شہریت رکھنے والی مریم مومبینی کو ملک چھوڑنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کر رہا تھا۔ اُن کے شوہر کاووس سید ایمامی اس سال کے اوائل میں ایون جیل میں مشکوک حالات میں انتقال کر گئے تھے۔

صدر ٹرمپ نے مئی میں ایران کے جوہری معاہدے سے امریکہ کی دستبرداری کے اعلان کے بعد ایران پر اقتصادی پابندیاں دوبارہ عائد کر دیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تہران حکومت مشرق وسطی میں عدم استحکام پر اکسانے والی اور دہشت گردی کی سرپرستی کرنے والی بنیادی حکومت ہے۔