روس کی آزاد صحافت کو محفوظ کرنا

اس سے قبل کہ روس کے آزاد میڈیا کے کام کا نام و نشان مٹا دیا جائے ماہر رپورٹروں اور ٹکنالوجی کے ماہرین پرمشتمل ایک ٹیم اس کام کو محفوظ کر رہی ہے۔

آزادی صحافت کے لیے کام کرنے والے نیویارک کے ‘پین امیریکا’ [PEN America] گروپ اور بارڈ کالج نے حال ہی میں آزاد روسی میڈیا کی آرکائیو [دستاویزی محافظ خانے] کی بنیاد رکھی ہے۔ اس پراجیکٹ کا مقصد ولادیمیر پوتن کے 2000 میں صدر بننے کے بعد کے آزاد روسی صحافت کے تاریخی ریکارڈ کو محفوظ بنانا ہے۔

اب تک اس ویب سائٹ پر آزاد روسی میڈیا کے 13 اداروں کے پانچ لاکھ سے زیادہ مضامین کو دستاویزی شکل میں محفوظ کیا جا چکا ہے۔  فروری 2022 میں یوکرین پر روس کے بھرپور حملے اور میڈیا کی آزادی پر مزید پابندیاں عائد کرنے والے قوانین کے نفاذ کے بعد اِن میں سے بہت سے ادارے یا تو بند ہو چکے ہیں یا روس چھوڑ کر جا چکے ہیں۔

ایک ‘انتہائی اہم دور’ کو سمجھنا

پین امیریکا کے مطابق یہ آرکائیو “اِس انتہائی اہم دور کی صحافت تک اُن رپورٹروں، مورخین، سیاسی ماہرین اور دیگر محققین کو رسائی فراہم کرے گی جو روس کے ماضی کو سمجھنا چاہیں گے۔”

ڈریو مینیکر پین امیریکا کی چیف آپریٹنگ آفیسر ہیں اور ماسکو میں غیرملکی صحافی کے طور پر کام کر چکی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ “بہادر اور  پرعزم آزاد صحافیوں نے آزاد صحافت اور آزادی اظہار پر بندشوں کے باوجود [اپنا پیشہ ورانہ] کام کیا۔ اگر ہمیں روس کے حال کو سمجھنا اور مستقبل کو بہتر بنانا ہے تو اُن کے کام کو بہرصورت محفوظ کرنا ہوگا۔”

اس پراجیکٹ کے تحت 70 اداروں کے کام کو محفوظ بنانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔

“آزاد صحافت جو کچھ ہو رہا ہے اُس کے بارے میں ہمارے فہم کی بنیاد بنتی ہے۔”
~ روسی مورخ، الیا ونیاوکِن

اس آرکائیو میں نووایا گزیٹا کے مضامین بھی شامل ہیں۔ نووایا گزیٹا کے ایڈیٹر دمتری موراتوف کو آزادی اظہار کے تحفظ کے لیے اُن کی کاوشوں پر 2021 کا نوبیل انعام دیا گیا تھا۔ نوبیل کمیٹی نووایا گیزیٹا کی تنقیدی رپورٹنگ کی خاص طور پر تعریف کی تھی۔ کریملن کی میڈیا پر نظر رکھنے والی ‘ راس کومینزور’ نامی ایجنسی نے روس کے “غیر ملکی ایجنٹوں” کے قانون کے تحت کاروائی کی دھمکی دی۔ اس قانون کے تحت صحافیوں پر جرمانے کیے جاتے ہیں، انہیں ہراساں کیا جاتا ہے اور انہیں طویل قید کی سزائیں دی جاتی ہیں۔

نووایا گزیٹا نے مارچ 2022 میں روس میں اپنا کام بند کر دیا۔ اس سے اگلے مہینے جلاوطن صحافیوں نے لاتھویا کے شہر ریگا سے نووایا گزیٹا یورپ کے نام سے یورپی ایڈیشن کی اشاعت شروع کر دی۔

رومن بڈانین میڈیا کے ‘پروکٹ’ نامی ادارے کے بانی اور ایڈیٹر تھے۔ جب روسی حکام نے اس ادارے کو ‘ناپسندیدہ’ ادارہ سمجھنا شروع کر دیا تو بڈانین روس چھوڑ کر چلے گئے۔ پروکٹ کا کام بھی اس آرکائیو کا حصہ ہے۔ اسی طرح ٹائیگا ڈاٹ انفو، میڈوزا، میڈیا زونا، او وی ڈی انفو، پسکووکایا گبورنیا، دا بیل، رشین نیوزویک، ہولوڈ، ایجنسی، اوچے ودسکی اور ورسٹکا پر چھپنے والے مضامین بھی آرکائیو کا حصہ ہیں۔

کریملن نے روسی جارحیت سے متعلق مضامین کو نشانہ بنایا

اِس آرکائیو میں وہ مضامین شامل ہیں جن میں یوکرین کے خلاف کریملن کی جنگ کے بارے میں روس کے اندر پائی جانے والیں آزاد معلومات اور آراء بیان کی گئیں ہیں۔ اس کی چیدہ چیدہ مثالیں ذیل میں دی جا رہی ہیں:-

اس پراجیکٹ پر کام کرنے والے ایک روسی مورخ الیا ونیاوکِن کہتے ہیں کہ “سب سے اچھا کام جو ہم کر سکتے ہیں وہ یہ ہے کہ اس امید کے ساتھ ہم میڈیا کے مضامین کو دستاویزی شکل میں محفوظ کرتے جائیں کہ ایک وقت آئے گا جب حکومتی آرکائیوز سے ملنے والیں دستاویزات میں یہ دستاویزات بھی شامل کر دی جائیں گیں۔”