
جمہوریتوں میں آزاد میڈیا حکومت کی جانب سے ایڈیٹوریل مداخلت کے بغیر درست خبریں شائع کرنے میں آزاد ہوتے ہیں اور یہ خبریں عوام کو باخبر رکھتی ہیں۔
مگر روس کا سرکاری میڈیا اس طرح کام نہیں کرتا۔ اس کے بجائے، کریملن ذرائع ابلاغ کو ہدایات دیتا ہے کہ وہ حکومت کی پالیسیوں کی حمایت کرنے والی معلومات اور کہانیوں کو شائع کریں اور بڑھا چڑھا کر پیش کریں۔
موجودہ آر ٹی (اور سابقہ روس ٹوڈے) اور سپتنک، روس کے میڈیا کے وہ بنیادی ادارے ہیں جو بیرون ملک روسی زبان نہ بولنے والوں کے لیے کریملن نوازمواد تیار کرتے ہیں۔
ذیل میں کریملن کے فنڈ سے چلنے والے میڈیا میں شائع ہونے والی اُن غلط معلومات میں سے صرف تین مثالیں دی جا رہی ہیں جن میں بیان کیا گیا جھوٹ پکڑا جا چکا ہے:-
- یوکرین کی حکومت نے روسی زبان کے استعمال پر پابندی لگا دی ہے۔
- امریکہ نے وعدہ کیا تھا کہ وہ نیٹو میں کبھی بھی توسیع نہیں کرے گا۔
- یوکرین میں روس کا کوئی فوجی نہیں ہے۔
اِن میں سے ایک بھی سچ نہیں ہے۔
روس کا سرکاری میڈیا حکومتی مقصد کی حمایت میں سانحات کو بھی توڑ مروڑ کر پیش کرتا ہے۔ اپریل 2021 میں میڈیا کے ایک روسی ادارے نے خبر دی کہ یوکرین کی مسلح افواج کے ڈرون کس مشرقی ڈونباس کے علاقے میں ایک نوجوان لڑکا مارا گیا ہے۔ جب اس کہاںی کے حقائق کی جانچ پڑتال کی گئی تو یہ جھوٹی ثبت ہوئی۔ مگر روسی سرکاری میڈیا یوکرین کی حکومت کو تشدد پر اکسانے والی حکومت کے طور پر پیش کرنے کی خاطر اسے متواتر دہراتا رہا۔
کریملن کی مالی مدد سے پھیلائی جانے والی خبروں کی دیگر مثالوں اور مزید تفصیلات کے لیے مندرجہ ذیل ملاحظہ کیجیے:-
- حقیقت بمقابلہ افسانہ: یوکرین کے بارے میں روس کا غلط معلومات پھیلانا
- روس کےغلط معلومات پھیلنے کے چوٹی کے پانچ مسلسل بیانیے
- روس کے غلط معلومات پھیلانے اور پراپیگنڈہ میں آرٹی اور سپتنک کے کردار کے بارے میں محکمہ خارجہ کے گلوبل انگیجمنٹ سینٹر کی ایک نئی رپورٹ (پی ڈی ایف، 4.1 ایم بی)۔
- روس کے غلط معلومات پھیلانے کے ستونوں کے بارے میں 2020 کی رپورٹ۔