امریکہ کی ریاست اوریگن کے مشرقی علاقے میں واقع بڑے پیمانے پر مویشی پالنے والوں کو اپنے جانوروں کی صحت کے بارے میں بروقت معلومات حاصل کرنے میں مشکلات پیش آیا کرتی تھیں۔
اسی وجہ سے میلیسا برانڈاؤ نے ‘ ہرڈ ڈاگ‘ کے نام سے ایک کمپنی کی بنیاد رکھی۔ یہ کمپنی جانوروں کے کانوں پر اُن کی صحت کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنے کی خاطر لگانے والے “سمارٹ” ٹیگ بناتی ہے جن سے جانوروں کی صحت سے متعلق اُن کے وزن، بیماری، بچے دینے کے ساتھ ساتھ اُن کے محل وقوع کے بارے میں بھی معلومات اکٹھی کی جاتی ہیں۔
Happy HerdDogg Product testers in Ashland, OR. #Ashland #happycows #Oregonlife #southernoregon pic.twitter.com/Qr9DraE3HV
— HerdDogg (@HerdDoggHome) January 16, 2019
برانڈاؤ نے کسانوں اور بڑے پیمانے پر مویشی پالنے والوں کی ان کے روزمرہ کے کاموں میں پریسیژن لائیو سٹاک اور زرعی ٹکنالوجی کے ذریعے مدد کرنے کی خاطر سلیکون ویلی کی ٹکنالوجی کی دنیا کو خیرباد کہا۔ وہ کہتی ہیں، “ہر کوئی ایک ہی چیز کی تلاش میں تھا اور وہ تھی اپنے مویشیوں کے گلوں کے بارے میں زیادہ سے زیادہ معلومات۔ لہذا اُن کے لیے اپنے فونوں کے ذریعے اُن پر نظر رکھنا ایک بہت بڑی دریافت ہے۔”
ان کی پیٹنٹ شدہ ٹکنالوجی کے نتیجے میں وہ ڈیٹا اور دریافتیں سامنے آئی ہیں جنہیں دنیا بھر کے محققین اور بڑے پیمانے پر مویشی پالنے والے مویشیوں کے کاروبار سے ہونے والی آمدنیوں میں اضافے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔ ان میں سنٹرل کوئینز لینڈ یونیورسٹی کا درست طریقے سے مویشیوں کی دیکھ بھال کرنے کا شعبہ اور آسٹریلیا کے گوشت اور مویشیوں کے تحقیقی ڈویژن جیسے ادارے شامل ہیں۔
اس کے علاوہ یہ ٹکنالوجی گایوں … اور بکریوں، بھیڑوں اور ایلکوں کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔

برانڈاؤ نے بتایا کے انہیں انڈونیشیا میں بھینسوں کے ایک گلہ بان، نیروبی میں گائیں پالنے والی ایک عورت، سعودی عرب کے ایک شتربان، اور اسرائیل کے بکریوں کے ایک چرواہے کے بھی ٹیلی فون آئے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اُن کی کمپنی نے برازیل اور آسٹریلیا میں دودھ اور گوشت کے لیے پالی جانے والی گایوں، ناروے میں بھیڑوں اور امریکی ریاست وائیومنگ میں ایلک کے کانوں پر ٹیگ لگائے ہیں۔
مسائل حل کرنے والی نئی دریافتیں
ہرڈ ڈاگ جیسی امریکی ٹکنالوجیوں سے کسان اور چرواہے اپنے مویشیوں کی صحت کو بہتر بنانے اور منافعے میں اضافہ کرنے کے لیے بروقت اور صحیح دیکھ بھال کی خاطر فوری فیصلے کرسکتے ہیں۔ یہ باتیں اِن کسانوں کے لیے اہم ہیں کیونکہ 2050ء تک انہیں دنیا کی نو ارب کی آبادی کو خوراک مہیا کرنا ہوگی۔
عنقریب ہونے والی کاروباری نظامت کاری کی چوٹی کی عالمگیر کانفرنس (جی ای ایس 2019) میں امریکہ برانڈاؤ جیسی جدت طرازوں اوردنیا بھر کے سرمایہ کاروں کو ایک جگہ اکٹھا کرے گا۔ ہر سال ہونے والی یہ کانفرنس جدت طرازی کے ذریعے خوشحالی کو فروغ دیتی ہے۔ اس برس یہ کانفرنس ہالینڈ میں ہوگی۔
ہالینڈ کے شہر ہیگ میں 3 سے 5 جون تک ہونے والی اس کانفرنس کی میزبانی امریکہ اور ہالینڈ مشترکہ طور پر کریں گے۔ اس سال کی جی ای ایس 2019 کا مرکزی خیال “دا فیوچر ناؤ” (مستقبل اب) ہے اور اس کی توجہ پانچ کلیدی شعبوں یعنی زراعت/خوراک، ملاپ، توانائی، صحت اور پانی پر مرکوز ہوگی۔