زندہ بچ جانے والی ایک ویغور کی کہانی [وڈیو]

اپنے بچوں کے ہمراہ سنکیانگ، چین میں اپنے گھر واپس لوٹنے والی ایک نوجوان ویغور ماں، مہرگل ترسن کو چینی حکام نے حراست میں لے کر اُس پر تشدد کیا۔

یہ وحشناک روداد اکیلی انہی کی نہیں ہے۔ چین کی حکومت آج کل لاکھوں ویغوروں پر ظلم کر رہی ہے اور اس نے ممکنہ طور پر آٹھ  لاکھ  سے 20 لاکھ  کے درمیان  ویغوروں کو حراستی کیمپوں میں زیرحراست رکھا ہوا ہے۔

زیادہ تر ویغور مسلم اقلیتی نسل سے تعلق رکھتے ہیں اور یہ چین کے شمال مغربی صوبے سنکیانگ میں رہتے ہیں۔ گزشتہ پانچ برسوں کے دوران چین نے ایک نظام کے تحت مسلمانوں اور ویغوروں کی زندگی کے خلاف مظالم میں اضافہ کر رکھا ہے۔