زوہیکاتھان کے ذریعے جنگلی جانوروں کا تحفظ

معدومیت کے خطرات سے دوچار پرندوں کو ‘چیٹ بوٹ’ کی بدولت کسی قدر ضروری تحفظ مل سکتا ہے۔ یہ ایک سافٹ ویئر پروگرام ہے جو خطرات کا سامنا کرنے والے پرندوں کی تلاش اور تحفظ کے بارے میں اہم معلومات جمع کرنے کے لیے جنگلی حیات میں دلچسپی رکھنے والے لوگوں کو ایک دوسرے سے رابطہ کرنے میں مدد دیتا  ہے۔

چیٹ بوٹ کا خیال دوسری سالانہ زوہیکاتھان کے موقع پرسامنے آیا جس کے انعقاد میں امریکی دفتر خارجہ نے معاونت کی تھی۔ اس موقع پر دنیا بھر سے کمپیوٹر کوڈنگ کے ماہرین، ڈیزائنر اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے لوگ اکٹھے ہوتے ہیں تاکہ جنگلی حیات کے غیرقانونی کاروبار کے انسداد کے لیے ایپلی کیشنز اور دوسرے جدید آلات تیار کیے جا سکیں۔

زوہیکاتھان جدید ٹیکنالوجی کی مہارت کے ذریعے ایک عالمگیر مسئلے کے حل میں مدد دیتے ہیں۔ یہ مسئلہ جنگلی حیات کے غیرقانونی کاروبار کا ہے جس میں غیرقانونی شکار، جنگلی حیات کی ایک سے دوسری جگہ غیرقانونی نقل وحمل، تجارت اور فروخت شامل ہیں۔ یہ دنیا میں چوتھا سب سے بڑا بین الاقوامی جرم ہے جس کا سالانہ حجم 23 ارب ڈالر تک پہنچتا ہے۔

Two men working at computers (State Dept.)
سان ڈیاگو چڑیا گھر میں دوسری زوہیکاتھان کے موقع پر ٹیمیں ایپلی کیشنز بنانے کے لیے کام کر رہی ہیں۔ (State Dept.)

‘لوکل رینجرز’ نامی ایک ٹیم نے چیٹ بوٹ کے ذریعے 22 تا 24 ستمبر سان ڈیاگو چڑیا گھر میں ہونے والی زوہیکاتھان میں اپنے دیگر حریفوں کو پیچھے چھوڑ دیا۔ بنیادی طور پر کسی علاقے کے لوگ معدومیت کے خطرات سے دوچار پرندوں کو دیکھ کر تحریری پیغام بھیجتے ہیں اور چیٹ بوٹ ان سے پرندے کے رویے اور گھونسلے وغیرہ کے بارے میں سادہ سے سوالات پوچھتا ہے جن کے جوابات کو پرندوں کی صحت کے حوالے سے تفصیلی معلومات حاصل کرنے کے لیے دوسری رپورٹوں میں شامل کیا جاتا ہے۔

چیٹ بوٹ کے علاوہ ‘لوکل رینجرز’ نے ایک ترغیبی ڈھانچہ بھی تیار کیا ہے جس کے ذریعے  لوگوں کو اس ایپلی کیشن کے لیے معلومات دینے اور انہیں پرندوں کے غیرقانونی شکار سے باز رہنے پر انعام دیا جاتا ہے۔ اس ٹیم کا نظریہ یہ ہے کہ محققین اور اداروں کی جانب سے شہری سائنس دانوں کو پرندے دیکھنے کے لیے معاوضہ دیا جانا چاہیے۔

لوکل رینجرز6 تا 8 اکتوبر نئی دہلی اور لندن میں زوہیکاتھان کے پروگراموں میں منتخب ہونے والی فاتح ٹیموں کے مد مقابل ہوں گے۔ حتمی فاتح کا اعلان نومبر میں کیا جائے گا۔

زوہیکاتھان کے درمیانی وقفوں میں ٹیموں نے چڑیاگھروں کے نگرانوں اور جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے کام کرنے والے سائنس دانوں سے جانوروں کے رویوں کے بارے میں سیکھا۔ زوہیکاتھان کے انعقاد میں معاونت کرنے والی چڑیا گھروں اور مچھلی گھروں کی تنظٰیم، خطرات سے دوچار نسلوں کی بقا کے لیے لاکھوں ڈالر خرچ کرتی ہے۔

Papers on desk depicting smartphones (State Dept.)
بعض اوقات زوہیکاتھان میں ٹٰیمیں جدید ٹیکنالوجی کی تیاری کے لیے پرانی طرز کے کاغذ سے مدد لیتی ہیں۔ (State Dept.)
(State Dept./Julia Maruszewski; Images © AP Images, Shutterstock)