
کیا آپ بھی “فارچُون 500” [امریکہ کی 500 کامیاب ترین کمپنیوں[ میں سے کسی ایک کمپنی کی طرح اپنا اور اپنے کاروبار کا تحفظ کرنا چاہتے ہیں؟
اب آپ ایسا کر سکتے ہیں۔
بعض بین الاقوامی کمپنیاں عوام کو سائبر سکیورٹی کی مفت تربیت دیتی ہیں۔ مختلف سطح کی صلاحیتوں کے حامل افراد مندرجہ ذیل کورسوں سمیت، کورسوں کی ایک بڑی تعداد تک رسائی حاصل کر سکتے ہیں:-
- ہر ایک کے لیے: ایمیزون کا سائبرسکیورٹی کے بارے میں آگاہی کا یہ تربیتی پروگرام کمپیوٹر استعمال کرنے والے تمام لوگوں کو سائبرسکیورٹی کی بنیادی مہارتیں سکھانے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ یہ کورس 15 زبانوں میں دستیاب ہے۔
- نیٹ ورک کے مستقبل کے محافظوں کے لیے: “سسکو کی مہارتیں سب کے لیے” نامی اس کورس کے ذریعے سائبر سکیورٹی کے شعبے میں جانے کے خواہشمند پیشہ ور افراد کے لیے کلاسوں کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
- سائبرسکیورٹی کے پیشہ ور افراد کے لیے: “مائکروسافٹ کے سکیورٹی کے بہترین طریقہائے کار” کے نام سے کرائے جانے والے اس کورس میں مائکروسافٹ کا سافٹ ویئر استعمال کرنے والے نیٹ ورکوں کے ایڈمنسٹریٹروں کے لیے اسباق کے نمونے شامل ہوتے ہیں۔
صدر بائیڈن نے اکتوبر میں کہا کہ “حجم سے قطع نظر، ہر کاروبار اور ہر طبقہ” سائبر خطرات سے متاثر ہوتا ہے۔ “سائبر سکیورٹی کو مضبوط بنانے میں سرکاری اور نجی دونوں شعبوں کا کردار ہوتا ہے۔”
اِن میں سے بعض مفت دستیاب تربیتی پروگرام وائٹ ہاؤس اور کاروباری اداروں کے تعاون سے تیار کیے گئے ہیں۔ اس تعاون کا آغاز اگست میں ہوا اور اس کا مقصد “سائبر سکیورٹی کے خطرات سے نمٹنے کے لیے درکار پوری قوم کی طرف سے کی جانے والی کوشش” کی تیاری کرنا ہے۔

آپ کو کیا کچھ جاننے کی ضرورت ہے
سائبر کی بنیادی تربیت اور مفت حکومتی وسائل میں صارفین اور کاروباروں کے لیے دیگر کے علاوہ مندرجہ ذیل گُر بھی بتائے جاتے ہیں:-
- فشنگ اور سوشل انجینئرنگ حملوں کی کیسے شناخت کی جاتی ہے (جن لوگوں کو آپ نہیں جانتے اُن کی جانب سے ملنے والی ای میلوں پر اعتبار نہ کریں اور نہ ہی اُن کی طرف سے بھیجے جانے والے لنکوں پر کلک کریں)۔
- یہ یقینی بنائیں کہ ملازمین کمپنی کے آلات پر صرف منظور شدہ سافٹ ویئر استعمال کریں۔
- ڈیٹا کی رازداری کو سمجھنا اور ذاتی معلومات کو آپ کے خلاف استعمال کیے جانے کی روک تھام کے لیے آن لائن شیئر کیے جانے مواد کو محدود کرنا۔
اِن طریقوں سے لوگوں کی اپنے آپ کے آن لائن تحفظ کرنے میں اور ان کے سمارٹ فونوں کا سائبر حملوں کے خلاف تحفظ کرنے میں مدد کی جا سکتی ہے۔
وائٹ ہاؤس کے نجی شعبے کے اجلاس کے نتیجے میں گوگل، مائکروسافٹ اور ایپل جیسی کمپنیوں کی جانب سے سائبر خطرے کو کم کرنے کی کوششوں میں سرمایہ کاری کرنے کے لیے اربوں ڈالر کے وعدے بھی کیے گئے۔
یہ بین الاقوامی کوشش کیوں ہے
وائٹ ہاؤس نے کاروباری اداروں کو اپنے تحفظ کے لیے وسائل فراہم کرنے کے علاوہ، اکتوبر میں 30 سے زائد ممالک کو اکٹھا کیا تاکہ رینسم ویئر سے لڑنے کے لیے بین الاقوامی تعاون پیدا کیا جا سکے۔ رینسم ویئر میں ہیکر کمپنی کے ڈیٹا کو یرغمال بنا لیتے ہیں۔
مجرموں کو نشانہ بنانے، لچک کو فروغ دینے، ادائیگی کے نظاموں کو نشانہ بنانے اور سرحدوں کے آر پار کام کرنے کے لیے بین الاقوامی تعاون پیدا کرنے کی اس کوشش کے ثمرات پہلے سے ہی ملنا شروع ہو گئے ہیں۔ اکتوبر میں امریکہ کے محکمہ انصاف نے پولینڈ کی حکومت کے تعاون سے تقریباً 175,000 کمپیوٹروں کو میلویئر سے متاثر کرنے کے ذمہ دار سائبر مجرموں کو گرفتار کیا۔
محکمہ انصاف نے روس میں مقیم ایک ہیکر سے 6.1 ملین ڈالر کی غیر قانونی رقم ضبط کر کا اعلان بھی کیا۔
اٹارنی جنرل میرک گارلینڈ نے 8 نومبر کو گرفتاری اور ضبطگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا، “ہم سب کو اپنے سائبر دفاع کو بہتر بنانے میں کوئی نہ کوئی کردار ادا کرنا چاہیے۔ چوکنا رہنا اور سائبر سکیورٹی میں وسائل کی سرمایہ کاری ہم سب کی نمایاں اور پہلی ترجیح ہونی چاہیے۔”