سابقہ حکومت کو سہارہ دینے کے لیے مادورو کی وینیز ویلا کے سونے کی لوٹ مار

Animated image about rate at which Maduro is selling off Venezuela's gold (State Dept.)
(State Dept./D. Thompson)

امریکہ نے مادورو کی سابقہ حکومت کو وینیز ویلا کے اثاثوں کی مسلسل چوری سے روکنے کے لیے وینیز ویلا کے مرکزی بنک پر 17 اپریل کو پابندیاں عائد کیں۔

وینیز ویلا کے ایک سرکاری اہل کار نے حال ہی میں رائٹرز کو بتایا کہ مادورو ملک کے سونے کے ذخائر اس تیزی سے فروخت کر رہا ہے کہ اس سال کے آخر تک یہ ذخائز ختم ہو جائیں گے۔

2018ء میں جب وینیز ویلا کی معیشت گر رہی تھی تو حکومت نے ملک کو اپنی گرفت میں جکڑے رکھنے کی کوشش میں وینیز ویلا کے مرکزی بنک کی تحویل میں رکھے سونے کو بیچنا شروع کر دیا۔

رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق مادورو حکومت نے وینیز ویلا کی قومی اسمبلی سے قانون کے مطابق منظوری حاصل کیے بغیر 73 ٹن سونا ترکی اور متحدہ عرب امارات کو فروخت کیا۔ اس کی مالیت لگ بھگ 2.9 ارب ڈالر بنتی ہے۔ حکومت نے غیرقانونی طور پر کم از کم 30 ٹن سونا 2019ء میں فروخت کرنے کے لیے غائب کر دیا ہے۔

امریکہ نے ‘ منرون’ نامی سونے کی سرکاری کان کن کمپنی اور اس کے صدر ایڈریان انتونیو پرڈومو ماٹا پرغیرقانونی لین دین کی وجہ سے مارچ میں پابندیاں لگا دی تھیں۔

سونے کے ذخائر کی لوٹ کھسوٹ ملک کو دیوالیہ بنا دے گی جبکہ جمہوری طور پر منتخب راہنما ملک کی تعمیر نو میں لگے ہوئے ہیں۔