سال 2018 کے وسطی مدت کے انتخابات امریکی کانگریس کو کیسے تبدیل کریں گے؟

[اس مضمون میں 8 نومبر امریکہ کے مشرقی معیاری وقت کے مطابق صبح ایک بجے تک کے وسطی مدت کے انتخابات کے نتائج دکھائے گئے ہیں۔ اس میں وہ نتائج بھی شامل ہیں جن کے نتائج حتمی نہیں ہیں۔ اس مضمون میں تازہ ترین نتائج شامل کیے جاتے رہیں گے۔]

6 نومبر کو امریکیوں نے ایوان نمائندگان کے تمام اراکین اور سینیٹ کی ایک تہائی تعداد کو منتخب کرنے کے لیے ووٹ ڈالے۔ نئی کانگریس کے نو منتخب ممبران جنوری 2019 میں حلف اٹھائیں گے۔ ری پبلکن کی سینیٹ میں اکثریت قائم رہے گی جب کہ ڈیمو کریٹس نے ایوان نمائندگان میں اکثریت حاصل کرنے کے لیے کم از کم 27 سیٹیں جیت لی ہیں۔ کئی ایک انتخابی مقابلوں کے نتائج ابھی تک التوا میں ہیں۔

ری پبلکن اور ڈیموکریٹس مقننہ کے شعبے میں اقتدار میں شریک ہوں گے۔ ایوان نمائند گان ووٹ دینے والے 435 اراکین پر مشتمل ہے اور اسے اخراجات کے بڑے بڑے  فیصلے کرنے اور [حکومت کے] انتظامی شعبے کی تحقیقات کرنے کے اختیارات حاصل ہیں۔ ایک سو اراکین پر مشتمل سینیٹ کو سپریم کورٹ کے [ججوں کی طرح] نامزدگیوں کی منظوری دینے کے اختیارات حاصل ہیں۔

ایوان نمائندگان میں خواتین اراکین کی تعداد میں تاریخی اضافہ ہوا جب کہ سینیٹ میں خواتین کی تعداد سابقہ ریکارڈ کے برابر رہی۔ گو کہ  ایریزونا میں سرکاری طور پر ابھی انتخاب نہیں ہو رہا مگر اس انتخابی مقابلے میں دونوں امیدوار خواتین ہیں۔ لہذا منتخب ہونے والی امیدوار بھی خاتون ہی ہوگی۔  اس لیے سینیٹ میں خواتین کی کم از کم تعداد 23 ہوگی۔ اس کے علاوہ تین ہفتوں میں ایک حلقے میں دوبارہ انتخاب ہو رہا ہے۔ ایوان نمائندگان میں ابھی تک 95 خواتین منتخب ہو چکی ہیں جس سے 85 اراکین کے انتخاب کا سابقہ ریکارڈ ٹوٹ گیا ہے۔ اس تعداد میں بھی اضافہ ہوگا۔ چار انتخابی مقابلوں میں دونوں طرف سے خواتین امیدوار ہیں۔ اس کے علاوہ 11 دوسرے مقابلوں میں بھی خواتین حصہ لے رہی ہیں۔ تاہم ابھی تک ان کا فیصلہ نہیں ہوا۔

تمام گرافک: State Dept./Julia Maruszewski