
ایبٹ، اے ای ایس پانامہ اور کوکا کولا آذربائیجان نے وزیر خارجہ کا “ایوارڈ فار کارپوریٹ ایکسیلنس” (شاندار تجارتی ادارے کا ایوارڈ) جیت لیا ہے۔ یہ ایوارڈ امریکہ کے وزیر خارجہ کی طرف سے دیا جاتا ہے۔
1999ء سے شروع کیے جانے والے اس ایوارڈ کو اکثر اے سی ای یا ایس کہا جاتا ہے۔ یہ ایوارڈ امریکی کاروباروں کی اقدار کی بہترین جہتوں کی نمائندگی کرنے والی اُن امریکی کمپنیوں کو دیا جاتا ہے جو بیرونی ممالک میں خوشحالی کو فروغ دیتی ہیں۔
محکمہ خارجہ کے اقتصادی ترقی، توانائی اور ماحولیات کے انڈر سیکرٹری، کیتھ کریچ نے اے سی ای ایوارڈ جیتنے والی کمپنیوں کا 31 دسمبر کو یہ کہتے ہوئے اعلان کیا کہ یہ کمپنیاں اُس مثبت اثر کی مثال پیش کرتی ہیں جو کاروبار دنیا بھر کی کمیونٹیوں پر مرتب کر سکتے ہیں۔
وزیر خارجہ مائیکل آر پومپیو کی طرف سے جیتنے والوں کا اعلان کرتے ہوئے کریچ نے ایوارڈ جیتنے والی کمپنیوں کو “امریکی برانڈ کی قوت کے موزوں سفیر” قرار دیا اور کہا کہ اِن میں سے ہر ایک کمپنی “اپنی مقامی کمیونٹیوں کی خدمت کرنے کے لیے سخت محنت، جدت طرازی، مساوات اور آزاد کاروبار کے فروغ کاعزم کیے ہوئے ہے۔”
ایوارڈ جیتنے والی کمپنیاں
ایبٹ کئی ممالک میں قائم طبی آلات اور صحت کے شعبے میں کام کرنے والی ایک امریکی کمپنی ہے۔ اس کا ہیڈ کوارٹر امریکی ریاست ایلانائے میں ہے۔ ایبٹ نے اس سال کا اے سی ای ایوارڈ “جدت طرازی” کے زمرے میں روانڈا کے پسماندہ دیہی علاقوں تک بیماریوں کی روک تھام کی سہولتیں پہنچانے پر جیتا ہے۔

ایبٹ نے روانڈا کے حفظان صحت کے شعبے میں زیادہ سے زیادہ صلاحیتیں پیدا کرنے میں مدد فراہم کی تاکہ روانڈا کے شہریوں کے لیے وہ نظام چلتے رہیں جوایک لمبے عرصے تک اُن کی صحت کی دیکھ بھال کرنے کے لیے ضروری ہوں گے۔۔
اے ای ایس پانامہ امریکی ریاست ورجینیا میں قائم بجلی کی تقسیم کار کمپنی کا ایک یونٹ ہے۔ اس کمپنی نے وسطی امریکہ میں قدرتی گیس سے چلنے والے بجلی کے پہلے پلانٹ اور اسے وصول کرنے کے ٹرمینل کے ذریعے توانائی میں تنوع فراہم کرنے میں اپنی قیادت کی وجہ سے یہ ایوارڈ “مستحکم توانائی کی سلامتی” کے زمرے میں جیتا۔

نیا پلانٹ اور ٹرمینل صاف اور مستحکم رسد کو استعمال میں لاتے ہوئے توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کریں گے۔ 2018 سے لے کر آج تک بجلی کے اس پلانٹ کی وجہ سے 90 میٹرک ٹن کاربن ڈائی آکسائیڈ کے اُن اخراجوں کو روکا چکا ہے جو بصورت دیگر روائتی معدنی ایندھنوں کے استعمال سے پیدا ہوتے۔ اس کے علاوہ اے ای ایس پانامہ تکنیکی تربیت اور کاروباری نظامت کاری کے پروگراموں کی سرپرستی بھی کر چکی ہے۔ اِن میں شامل کچھ پروگرام خواتین اور نوجوانوں کے لیے تیار کیے گئے تھے۔
کوکا کولا آذربائیجان نے اے سی ای ایوارڈ دیہی علاقے کی عورتوں کو کاروبار کی تربیت فراہم کرنے، سیاحت کے شعبے میں عورتوں کے کاروباروں کو فروغ دینے، اور نوجوان عورتوں میں کاروباری نظامت کاری کو پروان چڑہانے پر، “عورتوں کی اقتصادی با اختیاری” کے زمرے میں جیتا۔

کوکا کولا آذربائیجان میں عورت اور مرد ملازمین کی تعداد تقریباً برابر ہے اور ان میں اعلٰی عہدے بھی شامل ہیں۔ یہ چیز اس بات کی اہمیت کی عکاسی کرتی ہے جو کمپنی تنوع اور مشمولیت کو دیتی ہے۔ اٹلانٹا میں قائم کوکا کولا کمپنی اعلٰی عہدوں پر فائز عورتوں کی نسبتاً زائد نمائندگی کو تسلسل سے کمپنی کی عمدہ کارکردگی کی وجوہات میں سے ایک وجہ شمار کرتی ہے۔
محکمہ خارجہ کی اقتصادی اور کاروباری امور کی اسسٹنٹ سیکرٹری، منیشا سنگھ نے کہا، “اس سال کا ایوارڈ جیتنے والے اس بات کا ثبوت ہیں کہ کامیاب ہونا اور نیکی کرنا بلا شک و شبہ ممکن ہے۔”
منیشا سنگھ نے کہا کہ سال 2020 کے فاتحین یہ ظاہر کرتے ہیں کہ بیرونی ممالک میں کاروبار کرنے والوں کی کمیونٹیوں میں سرمایہ کاری کرنا ترجیح کیوں ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہا، “اے سی ای کے فاتحین یہ ثابت کر رہے ہیں کہ دنیا بھر میں ایک ذمہ دار اور کامیاب کاروبار ہونے کے کیا معانی ہوتے ہیں.”
اس سال کے اے سی ای فاتحین کے بارے میں مزید جانیے۔