دنیا کے مقبول ترین کھیل کا سب سے بڑا مقابلہ مزید بڑا ہونے جا رہا ہے۔ تین ممالک یعنی امریکہ، میکسیکو اور کینیڈا نے 2026 کے پہلے عالمی کپ کی “مشترکہ میزبانی” کا مقابلہ جیت لیا ہے۔ مختلف ممالک میں کھیلے جانے والا یہ اولین عالمی کپ ہے۔
امریکہ کے فٹبال کے صدر، کارلوس کورڈیرو نے کہا، “یہی اس خوبصورت کھیل کے عالمی کپ کی روح ہے جوسرحدوں اور ثقافتوں کی قید سے آزاد ہے۔” انہوں نے یہ بات فٹبال کے عالمی ادارے فیفا کے ممبروں کے 1994 کے بعد پہلی مرتبہ عالمی کپ کو شمالی امریکہ واپس لانے کے حق میں 65 کے مقابلے میں 134 ووٹ دینے کے بعد کہی۔
2026 کے اس ٹورنامنٹ میں 48 ٹیمیں 16 شہروں میں ایک دوسرے کا مقابلہ کریں گی۔ یاد رہے کہ عالمی کپ میں حصہ لینے والی ٹیموں کی موجودہ تعداد 32 ہے۔ ممکنہ 23 میزبان شہر، ایڈمنٹن سے لے کر میکسیکو سٹی، میامی سے لے کر سی ایٹل تک پھیلے ہوئے ہیں۔ اِن شہروں میں عالمی معیار کے پہلے سے تعمیر شدہ سٹیڈیموں میں تماشائیوں کی ایک بہت بڑی تعداد کے آنے کی توقع ہے۔ 1994 میں امریکہ کی میزبانی میں ہونے والے عالمی کپ نے تماشائیوں کی تعداد کے سابقہ ریکارڈ توڑ ڈالے تھے اور یہ ریکارڈ آج تک قائم ہیں۔

بڑے بڑے سٹیڈیم
نیو جرسی میں پچاسی ہزار نشستوں والے میٹ لائف سٹیڈیم میں 2026 کے عالمی کپ کے میچ کھیلے جائیں گے۔ یہ سٹیڈیم نیشنل فٹبال لیگ کی “نیویارک جائنٹس” اور “نیویارک جیٹس” نامی ٹیموں کا سٹیڈیم ہے۔
اس مشترکہ میزبانی کے بعد میکسیکو فٹبال کے سب سے بڑے ٹورنامنٹ کی تین مرتبہ میزبانی کرنے والا دنیا کا اولین ملک بن جائے گا۔ ستاسی ہزار نشستوں والے میکسیکو سٹی کے مشہور زمانہ “ایزٹیک سٹیڈیم” کے علاوہ میکسیکو میں مونتیرے اور گوادا لاہارا کے شہروں میں عالمی کپ کے میچ کھیلے جائیں گے۔ کینیڈا نے 2015 کے خواتین کے عالمی کپ کی تازہ تازہ میزبانی کی ہے۔
تینوں ممالک کی میزبانی سے شائقین کو بہترین “ساکر” یعنی فٹبال دیکھنے کے ساتھ ساتھ سارے شمالی امریکہ کی سیاحت کا موقع بھی ملے گا۔ دنیا میں فٹبال کے نام سے مشہور یہ کھیل، اس خطے میں “ساکر” کہلاتا ہے۔
امریکی فٹبال کے کورڈیرو نے کہا، “ہمیں یہ استحقاق دینے پر آپ کا شکریہ۔ آج کا فاتح، صرف فٹبال ہے۔”