الماتے میں سرحدی محافظین کو تربیت دینے کی ایک جدید ترین سہولت، قازقستان میں غیرقانونی اشیا کی سمگلنگ کو مشکل سے مشکل تر بنا دے گی۔
امریکی مدد سے تعمیر کی جانے والی اس تربیتی سہولت میں قازقستان کے سرحدی حکام وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کی تیاری میں استعمال ہونے والی غیر قانونی اشیا یا مواد کا پتہ چلانا اور انہیں ضبط کرنا سیکھ رہے ہیں۔ اس جگہ پر سامان کا ایکس رے کرنے والی مشینوں کے علاوہ پاسپورٹوں کی جانچ پڑتال کرنے کی مخصوص لائنیں بھی شامل ہیں۔ یہاں حکام گاڑیوں، ٹرینوں اور جہازوں کا معائنہ کرنا سیکھتے ہیں۔ حتٰی کہ کتوں کے ایک تربیتی مرکز میں کتوں کو بموں، ہتھیاروں اور منشیات کا کھوج لگانے کی تربیت دی جاتی ہے۔
ماہرین کی ایک کھیپ کی تیاری
الماتے میں یہ تربیتی مقام امریکی دفتر خارجہ کے برآمدات کی نگرانی اور اس سے متعلقہ سرحدی تحفظ کے پروگرام کا حصہ ہے جس میں درج ذیل مقاصد کے حصول کے لیے 67 ممالک کے ساتھ شراکت کی جا چکی ہے:
- وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے پھیلاؤ کی روک تھام، روایتی ہتھیاروں اور دوسرے غیرقانونی ہتھیاروں سے متعلقہ منتقلی کا سدباب کرنا
- سرحدی تحفظ کو بہتر بنانا
- علاقائی اور عالمی تجارتی سرگرمیوں میں ہم آہنگی پیدا کرنا
- برآمدات پر کنٹرول کے قومی نظام کو مضبوط بنانا
امریکی پروگرام ہر سال ‘انٹرنیشنل ایکسپورٹ کنٹرول کانفرنس’ منعقد کراتا ہے اور اپنے شراکت داروں کے مابین باقاعدہ طور سے سرحدوں کے آر پار عملی مشقوں کے لیے سہولت فراہم کرتا ہے۔ ایسے ممالک جو قومی سطح پر تجارتی کنٹرول کی سرگرمیوں کو عالمی معیارات سے ہم آہنگ کر چکے ہیں وہ اس ضمن میں ہمسایہ ممالک کی رہنمائی کرتے ہیں جس سے قومی سرحدی تحفظ اور برآمدات پر کنٹرول کے علاقائی نظام مزید کو مزید تقویت ملتی ہے۔
محفوظ سرحدوں کے آرپار تجارت
وسطی ایشیا میں سامان کی ترسیل کے بعض انتہائی اہم راستے قازقستان سے گزرتے ہیں جو کہ چینی اشیا کی روس یا یورپ ترسیل کے تیزترین راستے کے چوراہے پر واقع ہے۔ 2017 میں قازقستان کے سرحدی سکیورٹی حکام نے ایک لاکھ سے زیادہ کنٹینروں کا معائنہ کیا۔ 2020 تک متوقع طور پر یہ تعداد پانچ لاکھ تک پہنچ جائے گی اور 2025 تک دس لاکھ سے تجاوز کر جائے گی۔

ایکسپورٹ کنٹرول اور متعلقہ سرحدی تحفظ کے پروگرام میں شراکت کے ذریعے قازقستان کی حکومت نے اپنی سرحدوں میں اشیا کی محفوظ اور قانونی نقل و حمل ممکن بناکر، اشیا اور ہتھیاروں کی غیرقانونی منتقلی کے خاتمے کے اپنے عزم کا ثبوت دیا ہے۔
امریکی دفتر خارجہ میں بیورو برائے عالمگیر تحفظ و عدم پھیلاؤ سے منسلک جینیفر بیویسوٹو نے اس مضمون کو تفصیل سے لکھا ہے۔