سرحدی دیوار کی تعمیر میں توسیع: برسوں سے جاری غیرقانونی سرحدی عبوریوں کی تعداد میں سب سے زیادہ کمی کا باعث

صدر دیوار کی طرف اشارہ کر رہے ہیں اور وردی میں ملبوس ایک آدمی اُن کے پاس کھڑا ہے۔ (© Evan Vucci/AP Images)
صدر ٹرمپ 23 جون کو سان لوئیز، ایریزونا میں سرحدی دیوار کے دورے کے دوران امریکہ کے سرحد پر گشت کرنے والے محکمے کے سربراہ، روڈنی سکاٹ کے ساتھ باتیں کر رہے ہیں۔ (© Evan Vucci/AP Images)

امریکہ اپنی جنوبی سرحد کے ساتھ ساتھ سرحدی دیوار کا ایک جدید ترین نظام تیزی سے تعمیر رہا ہے۔ صدر ٹرمپ نے کہا کہ نیا نظام غیرقانونی سرحدی عبوریوں کو روک رہا ہے اور سلامتی میں اضافہ کر رہا ہے۔

23 جون کو صدر ٹرمپ نے 340 کلو میٹر طویل دیوار کی تکمیل کا اعلان کیا اور کہا کہ امریکہ سال 2020 کے آخر تک 724 کلومیٹر دیوار کی تکمیل کی جانب تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ اس دیوار کی تعمیر میں کیمرے اور سنسر بھی شامل ہیں جو امریکی کسٹمز اور سرحدی حفاظت کے محکمے کے لیے غیر قانونی سرحدی عبوریوں پر نظر رکھنے اور انہیں روکنے میں مددگار ثابت ہوں گے۔

ٹرمپ نے یوما، ایریزونا میں سرحد کے قریب ایک اجتماع کو بتایا، "سرحدی دیوار کی شکل میں یہ دنیا کا مضبوط ترین اور جامع ترین ڈھانچہ ہے۔ ہماری سرحد جتنی محفوظ آج ہے اتنی پہلے کبھی نہیں تھی۔"
صدر ٹرمپ اور وردی میں ملبوس ایک آدمی کی تصویر جس پر یہ عبارت چسپاں ہے: “سرحدی دیوار کی شکل میں یہ دنیا کا مضبوط ترین اور جامع ترین ڈھانچہ ہے۔” (State Dept./S. Gemeny Wilkinson)

ٹرمپ نے یوما، ایریزونا میں سرحد کے قریب ایک اجتماع کو بتایا، “سرحدی دیوار کی شکل میں یہ دنیا کا مضبوط ترین اور جامع ترین ڈھانچہ ہے۔ ہماری سرحد جتنی محفوظ آج ہے اتنی پہلے کبھی نہیں تھی۔”

امریکی فوج کی انجنیئرنگ کور کے کمانڈر، لیفٹننٹ جنرل ٹآڈ سمونائٹ نے کہا کہ تعمیراتی عملہ اوسطاً 1.5 کلومیٹر دیوار روزانہ تعمیر کر رہا ہے۔

ٹرمپ نے کہا کہ توسیع شدہ سرحدی دیوار امریکہ کی طرف ہونے والی غیرقانونی امیگریشن کی رفتار کو سست کرنے میں مدد کر رہی ہے۔ انہوں اس بات کا بھی ذکر کیا کہ گزشتہ دو ماہ میں کئی سالوں کے بعد پہلی مرتبہ غیرقانونی سرحدی عبوریوں کی سب سے کم تعداد دیکھنے میں آئی ہے۔ اسی طرح وسطی امریکہ سے غیرقانونی سرحدی عبوریوں میں 97 فیصد کمی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ برس اسی عرصے کے مقابلے میں اس سال امریکہ کی طرف ہونے والی غیرقانونی امیگریشن میں 84 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔

ٹرمپ نے مزید کہا، "اس سال لگ بھگ 450,000 پاؤنڈ منشیات پکڑی گئیں اور 2,337 جرائم پیشہ غیرملکی گرفتار کیے گئے۔"
دیوار کے قریب کھڑے صدر ٹرمپ کی تصویر پر یہ عبارت چسپاں ہے: “وسطی امریکہ سے غیرقانونی سرحدی عبوریوں میں 97 فیصد کمی آئی ہے۔” (State Dept./S. Gemeny Wilkinson)

2019ء میں امریکہ نے سیاسی پناہ سے متعلق جن ممالک کے ساتھ سمجھوتوں پر دستخط کیے اُن میں ہنڈراس، گوئٹے مالا اور ایلسلویڈور شامل ہیں۔ اِن سمجھوتوں کا مقصد امریکہ کی طرف ہونے والی غیرقانونی امیگریشن کو روکنا اور خطے میں انسانی تحفظ تک رسائی کو فروغ دینا ہے۔ امریکہ نے مذکورہ ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے کے اپنے ارادے کا بھی اظہار کیا تاکہ سیاسی پناہ کے متلاشیوں اور پناہ گزینوں کو بین الاقوامی تحفظ فراہم کرنے کے لیے وہ اپنی صلاحیتوں میں اضافہ کر سکیں۔

امریکی محکمہ خارجہ نے اپریل میں انہی تین ممالک کے لیے 258 ملین ڈالر کی امداد کا اعلان کیا۔ اس رقم کا زیادہ تر حصہ اِن ممالک میں قانون کے نفاذ کے شعبے کو بہتر بنانے پر خرچ کیا جائے گا جس سے جرائم کم کرنے اور متعلقہ ممالک میں اقتصادی صورت حال کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔

امریکہ کے وزیر خارجہ مائیکل آر پومپیو نے 24 جون کو اعلان کیا کہ ایلسلویڈور، گوئٹے مالا، اور ہنڈراس کو امریکہ 252 ملین کی اضافی امدد دینے کا ارادہ رکھتا ہے۔ اس اضافی امداد سے تینوں ممالک کو مزید خوشحال بنانے اور امریکہ آنے والے غیرقانونی تارکین وطن کی تعداد کو کم کرنے میں مدد کی جائے گی۔