
کریملن بجلی کے نظام سمیت، یوکرین کے سویلین بنیادی ڈھانچوں پر فوجی حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔ اِس صورت حال کے پیش نظر 70 سے زائد ممالک اور اداروں نے یوکرین کے شہریوں کی سردیوں کے حالیہ موسم میں مدد کرنے کے لیے ایک ارب یورو سے زائد مالیت کی امداد فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
اس فنڈ کا اعلان یوکرینی عوام کی حمایت میں “سٹینڈنگ وِد یوکرینین پیپل” کے نام سے 13 دسمبر کو پیرس میں ہونے والی کانفرنس کے دوران کیا گیا۔ اس فنڈ کے ذریعے یوکرین کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے کے ساتھ ساتھ سردیوں کے موسم میں بجلی بحال رکھنے، گھروں کو گرم رکھنے، پانی اور خوراک کی فراہمی، صحت کی دیکھ بھال اور نقل و حمل تک رسائی میں بہتری لائی جائے گی۔
یوکرین کے وزیر اعظم ڈینس شمیہل نے 13 دسمبر کو ایک ٹویٹ میں کانفرنس کی میزبانی کرنے پر فرانسیسی صدر ایمانوئل میکراں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ “پوری مہذب دنیا یوکرینیوں کی آزادی اور اپنے مستقبل کے لیے لڑنے والوں کی حمایت کے لیے اٹھ کھڑی ہوئی ہے۔”
The entire civilised world has come to support Ukrainians fighting for freedom and their own future. I am sincerely grateful to President @EmmanuelMacron for hosting the Conference of Solidarity with the 🇺🇦 people. The help of friends and partners brings our victory closer. pic.twitter.com/BjcclgWLVq
— Denys Shmyhal (@Denys_Shmyhal) December 13, 2022
اکتوبر کے بعد سے روس کی فوج نے یوکرین کے بجلی کے نظام پر تواتر سے حملے کیے ہیں۔ اِن حملوں کی وجہ سے جما دینے والی سردیوں کے اس موسم میں ملک میں وسیع پیمانے پر بجلی بند ہوتی چلی آئی ہے۔
امریکی حکومت نے نومبر کے آخر میں یوکرین کے بجلی کے نظام کی مرمت کے لیے 53 ملین ڈالر کا سامان دینے کا اعلان کیا تھا جس میں سے کچھ سامان اس ہفتے فراہم کر دیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ گھروں کو گرم رکھنے اور ہنگامی بجلی کے لیے توانائی کے شعبے میں انسانی بنیادوں پر 55 ملین ڈالر کی امداد بھی فراہم کی گئی ہے۔ امریکی محکمہ خارجہ بھی سات ترقی یافتہ ممالک کے گروپ (جی سیون) اور دیگر اہم اتحادیوں اور شراکت داروں کے کے تعاون سے تیز رفتاری سے فراہم کیے جانے والے ہم آہنگ آلات کی نشاندہی کرنے کے لیے رابطہ کاری کی ایک کوشش کی قیادت کر رہا ہے۔
24 فروری کو صدر ولاڈیمیر پیوٹن کے مکمل حملے کے بعد امریکہ نے یوکرین کو مجموعی طور پر 32 ارب ڈالر سے زیادہ کی امداد فراہم کی ہے جس میں یوکرین کے بجلی کے شعبے کی مرمت، دیکھ بھال اور مضبوطی کے لیے 145 ملین ڈالر کی امداد بھی شامل ہے۔
میکروں نے اِس کانفرنس میں شہریوں کے بنیادی ڈھانچے پر جاری بمباری کو جنگی جرائم قرار دیتے ہوئے کہا کہ روس کی فوج نے “بدگمانی پر مبنی ایک ایسی حکمت عملی کا انتخاب کیا ہے جس کا مقصد یوکرینی عوام کو گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کرنے کے لیے عام شہری ڈھانچوں کو تباہ کرنا ہے۔”
At the Paris conference, we raised more than €1 billion of support that will be delivered by April to help Ukraine get through winter. People of Ukraine, you can count on our solidarity! https://t.co/nVKYPMKu3F
— Emmanuel Macron (@EmmanuelMacron) December 13, 2022
یوکرین کی امداد کے لیے کیے جانے والے وعدوں میں دیگر کے علاوہ مندرجہ ذیل وعدے بھی شامل ہیں:-
- فرانس کی طرف سے توانائی، پانی، خوراک، صحت اور نقل و حمل کے لیے 125 ملین یورو۔
- کینیڈا کی طرف سے 115 ملین ڈالر۔
- یورپی یونین کی طرف سے توانائی بچانے والے بجلی کے30 ملین تک بلب خریدنے کے لیے 30 ملین یورو۔
- 30 ہسپتالوں کو بلاتعطل بجلی فراہم کرنے کے لیے یورپی یونین کی طرف سے 40 نئے بڑے جنریٹروں کی فراہمی۔

جی سیون گروپ سے تعلق رکھنے والے ممالک کے رہنماؤں نے 12 دسمبر کو یوکرین کو دی جانے والی امداد میں رابطہ کاری پیدا کرنے کی خاطر ایک شراکت داری تشکیل دینے کے منصوبوں کا اعلان کیا جن میں بین الاقوامی فنڈنگ اور نجی شعبے کی زیرقیادت ترقی کے لیے مہارت بھی شامل ہے۔
جی سیون کے رکن ممالک، کینیڈا، فرانس، جرمنی، اٹلی، جاپان، برطانیہ اور امریکہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ “ہم یوکرین کی توانائی اور پانی کے بنیادی ڈھانچوں کی مرمت، بحالی اور اُن کا دفاع کرنے میں یوکرین کی مدد کرنے کا عزم کیے ہوئے ہیں۔ ہم یوکرین کی موسم سرما کی تیاری کی ضروریات کو پورا کرنے میں بھی مدد کریں گے۔”