صدر ہیری ٹرومین کے اسرائیلی ریاست کو تسلیم کرنے کے ٹھیک 70 سال بعد، امریکہ نے 14 مئی کو یروشلم میں سرکاری طور پر اپنے سفارت خانے کا افتتاح کیا۔

اس شہر میں اسرائیل میں ریاستہائے متحدہ امریکہ کے سفارت خانے کے قیام کے ساتھ، صدر ڈونلڈ جے ٹرمپ نے وہ وعدہ پورا کر دیا جسے نبھانے میں دہائیاں لگیں۔ اُن کے دسمبر 2017 میں کیے گئے اعلان کے تحت یروشلم کو سرکاری طور پر اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کیا گیا اور محمکہ خارجہ کو امریکی سفارت خانے کو تل ابیب سے یروشلم، اسرائیل منتقل کرنے کی ہدایت کی گئی۔

ٹرمپ نے ایک ویڈیو پیغام میں کہا، “اسرائیل ایک خود مختار ملک ہے اور اسے کسی بھی دوسرے خود مختار ملک کی طرح اپنے دارالحکومت کا تعین کرنے کا حق حاصل ہے۔ اس کے باوجود ہم سالوں تک اس واضح حقیقت کو ماننے سے انکار کرتے رہے: سادہ حقیقت یہ ہے کہ اسرائیل کا دارالحکومت یروشلم ہے۔”

Man pulling blue curtain off of embassy seal as smiling woman and others look on (© Menahem Kahana/AFP/Getty Images)
امریکہ کے وزیر خزانہ سٹیون منوچن اور ایوانکا ٹرمپ یروشلم، اسرائیل میں امریکی سفارت خانے کی ‘مہر’ کی نقاب کشائی کر رہے ہیں۔ (© Menahem Kahana/AFP/Getty Images)

1948 سے یروشلم اسرائیل کی حکومت کا  دارالحکومت چلا آ رہا ہے۔ 70 برسوں سے امریکہ اور اسرائیل کے درمیان دوستی کا ایک مضبوط رشتہ قائم ہے۔

1995ء میں کانگریس نے ‘یروشلم سفارت خانے’ کے نام سے ایک قانون منظور کیا اور وفاقی حکومت پر یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اورامریکی سفارت خانے کو اس شہر میں منتقل کرنے پر زور دیا۔ تاہم امریکی صدور اس قانون پر عمل درآمد کو 20 سال تک موخر کرتے رہے۔

Two men kneeling in front of photos as children look on (© Amir Cohen/AP Images)
13 مئی کو اسرائیلی وزیر اعظم بنیا مین نیتن یاہو (بائیں) اور یروشلم کے میئر نیر برکات یروشلم کی پرانی اور نئی تصاویر کا تقابلی جائزہ لے رہے ہیں۔ (© Amir Cohen/AP Images)

امریکی اہلکاروں نے کہا ہے کہ سفارت خانے کی منتقلی خود مختاری کی حدود یا سرحدوں کے بارے میں کسی موقف کی حامل نہیں ہے۔ اس کا فیصلہ کرنا حتمی حیثیت کے بارے میں ہونے  والے مذاکرات کے متعلقہ فریقین تک ہے۔

ٹرمپ نے کہا، “جیسا کہ میں نے دسمبر میں کہا تھا ہماری سب سے بڑی امید امن کے لیے ہے۔ امریکہ پائیدار امن کو آسان بنانے کے لیے مکمل طور پر پُرعزم ہے۔”

ایک خوشیوں بھرا افتتاح

پُرمسرت نعرے لگاتے ہوئے 800 مہمانوں کے سامنے یروشلم، اسرائیل میں امریکہ کے نئے سفارت خانے کی عمارت کا افتتاح شہر کے ارنونہ کے علاقے میں، یو ٹی سی وقت کے مطابق 13:00 بجے کیا گیا۔ کئی ماہ کی تیاریوں کے بعد یہ عمارت امریکی سفیر ڈیوڈ فرائیڈ مین اور ایک مختصر سے عملے کو خوش آمدید کہنے کے لیے تیار ہے۔ سفارت خانے کے دیگر کاموں کی طرح یہاں پر قونصلر خدمات کی فراہمی جاری رہے گی۔

Man talking at lectern in front of large screen showing U.S. flag (© Menahem Kahana/AFP/Getty Images)
یروشلم، اسرائیل میں امریکی سفارت خانے کے افتتاح کے دوران اسرائیل میں امریکہ کے سفیر ڈیوڈ فرائیڈ میں تقریر کر رہے ہیں۔ (© Menahem Kahana/AFP/Getty Images)

فرائیڈ مین نے کہا، “آج ہم امریکی عوام سے کیا گیا اپنا وعدہ پورا کر رہے ہیں اور ہم اسرائیل کو وہی حق دے رہے ہیں جو ہم ہر دوسری قوم کو دیتے ہیں یعنی اپنے دارالحکومت کے انتخاب کا حق۔”

اس تقریب میں وزیر خزانہ سٹیون منوچن، جیرڈ کشنر اور ایوانکا ٹرمپ سمیت ایک صدارتی وفد بھی سفیر فرائیڈ مین کے ساتھ شریک تھا۔

آپ یروشلم، اسرائیل میں امریکی سفارت خانے کو آن لائن اور سوشل میڈیا پر فالو کر سکتے ہیں۔

Flags and a sign on a bridge (© Ariel Schalit/AP Images)
پرچم اور سائن یروشلم، اسرائیل میں امریکی سفارت خانے کا پتہ دے رہے تھے۔ (© Ariel Schalit/AP Images)

یروشلم میں امریکی قونصلیٹ جنرل اپنی ذمہ داریوں میں کسی رد و بدل کے بغیر ایگرون روڈ پر واقع اپنی تاریخی عمارت سے ایک آزاد سفارتی مشن کے طور پر کام کرتا رہے گا۔

وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو نے کہا کہ یروشلم، اسرائیل میں امریکہ کے سفارت خانے کا کھلنا تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔ انہوں نے کہا، “صدر ٹرمپ، اپنے وعدے پورے کرنے کی جرات پر آپ کا شکریہ۔”