اینجلا ہیزلٹائین پوزی جب بھی اوریگن کے ساحلِ سمندر کی سیر کو نکلتیں تو وہاں انہیں کوڑے کی صورت میں  سمندر سے بہہ کر آنے والے  کوڑ کباڑ کے پہلے سے کہیں زیادہ  بڑے پلاسٹک کے ڈھیر دکھائی دیتے۔ آخر اس آرٹسٹ نے فیصلہ کیا کہ اُسے اس کوڑے کو محض اٹھانے کی بجائے کچھ اور کرنا چاہیے۔ چنانچہ گزشتہ چند برسوں سے وہ سمندر سے بہہ کر آنے والے پلاسٹک کے اسی کو ڑے سے — مونگوں کی چٹانوں سے لے کر اوکٹوپس تک — بہت بڑے بڑے مجسّمے بنا رہی ہیں۔

Octopus made of plastic trash (Courtesy of Smithsonian's National Zoo)
(Courtesy of Smithsonian’s National Zoo)

پوزی نے سوچا کہ کُوڑکباڑ کو آرٹ کے شاہکاروں میں تبدیل کر دینے  کے نتیجے میں ہو سکتا ہے کہ لوگ اس بارے میں سوچنے لگیں کہ وہ خود سمندر اور اس میں  پائے جانے والے جانداروں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے کیا کچھ کر سکتے ہیں ۔ بعض  مجسّمے 6 میٹر تک لمبے اور 385 کلو گرام تک وزنی ہیں۔

Sculpture of shark made of plastic trash (Courtesy of Smithsonian's National Zoo)
(Courtesy of Smithsonian’s National Zoo)

پوزی کی تنظیم   واشڈ ایشور میں ہر عمر کے ہزاروں رضاکار اپنا حصہ ڈالتے ہیں۔ کچھ لوگ کُوڑکباڑ جمع کرتے ہیں، دوسرے  اسے صاف کرتے ہیں اور پھر کچھ رضا کار مختلف اقسام کے پلاسٹک کو الگ الگ کرتے ہیں۔ یہ پلاسٹک اس قدر زیادہ ہے اور اتنے زیادہ رنگوں میں ہے کہ کسی بھی مجسّمے کو رنگ کرنے کی ضرورت نہیں پڑتی۔

Plastic sculpture of parrotfish (Courtesy of Smithsonian’s National Zoo)
(Courtesy of Smithsonian’s National Zoo)

دیگر رضا کار مجسّمہ تیار کرنے، پلاسٹک کو کاٹنے، سوراخ کرنے، پلاسٹک کے ٹکڑوں کو باہم سینے اور مجسمے کے ساتھ ایسے محفوظ طریقے سے جوڑنے میں مدد کرتے ہیں کہ لوگ انہیں  ہاتھ لگا کر محسوس کرسکیں۔ یہ گروپ 16 میٹرک ٹن سے زیادہ پلاسٹک کے کوڑے سے 65 مجسمے بنا چکا ہے اور مزید مجسموں پر کام کر رہا ہے۔

Sculpture of seal made of plastic (Courtesy of Smithsonian's National Zoo)
(Courtesy of Smithsonian’s National Zoo)

گروپ کا پیغام بالکل واضح ہے: چھوٹے چھوٹے کام بھی  286 ارب میٹرک ٹن  پلاسٹک کی آلودگی سے سمندر  کو پاک کر دینے میں مدد گار ثابت ہو سکتے ہیں۔ پوزی کو امید ہے کہ یہ پراجیکٹ عالمی حیثیت حاصل کر لے گا، کیونکہ اس مسئلے کی نوعیت عالمی ہے۔

کچھ مجسمےاس وقت واشنگٹن کے سمتھ سونین کے قومی چڑیا گھر اورایٹلانٹا میں جارجیا ایکویریم میں نمائش کے لیے رکھے گئے ہیں۔

پوزی یہ نہیں چاہتیں کہ لوگ پلاسٹک کے استعمال پر اپنے آپ کو قصوروار سمجھیں، بلکہ وہ چاہتی ہیں کہ اس سلسلے میں  کوئی عملی قدم اٹھا یا جائے۔ سمندر کو محفوظ رکھنے میں مدد کرنے کے کئی طریقے ہیں مثلاً:

  • اگلی بار جب آپ کھانا کھانے باہر جائیں تو بچا ہوا کھانا واپس لانے کے لیے اپنے برتن ساتھ لے کر جائیں۔
  • استعمال شدہ اشیا پرانی اشیا فروخت کرنے والے سٹوروں کو عطیہ کر دیجیے یا ری سائیکلنگ کے مراکز میں بھیج دیجیے۔
  • اگلی بار جب خریداری کے لیےجائیں تو دوبارہ استعمال ہونے والا اپنا شاپنگ بیگ ساتھ لے کر جائیں۔