سیلاب کے بعد پاکستانی طلبا کی تعلیم کا سلسلہ بحال

امریکی وظائف کی بدولت پاکستان میں 2022 میں آنے والے شدید سیلابوں سے متاثر ہونے والے طلبا اب اپنا تعلیمی سلسلہ دوبارہ شروع کر سکتے ہیں۔

پاکستان میں امریکہ کے سفیر ڈونلڈ بلوم نے پاکستانی سکولوں اور یونیورسٹیوں کے لیے طویل عرصے سے چلی آ رہی امریکی مدد کو ایک قدم اور آگے بڑہاتے ہوئے 7 مارچ کو 500 نئے وظائف کا اعلان کیا۔

پاکستان کے وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ “پاکستان نے تباہ کن سیلابوں کا سامنا کیا ہے جس کے نتیجے میں لاکھوں لوگ اپنے گھروں اور روزگار سے محروم ہوئے۔ ہم سیلاب سے متاثرہ طلبا کے لیے امریکی امداد کا خیرمقدم کرتے ہیں۔”

2022 میں ہونے والیں مون سون کی شدید بارشوں کے باعث پاکستان میں سیلاب آئے اور مٹی کے تودے گرے جن سے لاکھوں افراد بے گھر ہوئے۔ امریکی حکومت نے اگست 2022 کے بعد پاکستان میں سیلاب کے بعد کی جانے والی بحالی کی کاروائیوں کے لیے 200 ملین ڈالر سے زائد کی امداد کا وعدہ کیا۔

اس امداد سے خوراک، پینے کے پانی، غذائیت اور پناہ گاہوں جیسی فوری ضرورت کی اشیاء مہیا کی گئیں۔ یہ امداد پاکستان کے تباہ شدہ بنیادی ڈہانچے کی تعمیرِنو اور صاف توانائی، بیماریوں پر نظر رکھنے اور اقتصادی ترقی کے شعبوں میں سرمایہ کاری کرنے میں بھی مددگار ثابت ہو گی۔

پاکستان کے ہائر ایجوکیشن کمشن کے چیئر مین، ڈاکٹر مختار احمد کے مطابق یونیورسٹی کے طلبا کے لیے نئے وظائف پاکستان کے سکولوں اور اقتصادی ترقی کے لیے جاری امریکہ کی امداد کے تسلسل کو قائم رکھیں گے۔

خواتین کے ایک بڑے گروپ اور چند ایک مردوں کا گروپ فوٹو (U.S. Embassy Pakistan)
امریکی سفیر ڈونلڈ بلوم نے 7 مارچ کو اسلام آباد میں ہائر ایجوکیشن کمیشن میں خواتین کے عالمی دن کے موقع پر ہونے والی ایک تقریب میں پاکستانی طلبا کے لیے 500 امریکی وظائف کا اعلان کیا۔ (U.S. Embassy Pakistan)

امریکہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے کے مطابق امریکی حکومت نے گزشتہ نو برسوں میں پاکستانی طلباء کی اعلیٰ تعلیم میں مدد کے لیے 19,000 سے زائد وظیفے دیئے ہیں۔ اس تعداد میں پاکستان ہائر ایجوکیشن کمشن کی شراکت داری میں نادار طلبا کو دیئے جانے والے وہ 6,000 وظائف بھی شامل ہیں جو قابل اور ضرورت مند طلبا کے ایک پروگرام کے تحت دیئے جاتے ہیں۔

ڈاکٹر مختار نے کہا کہ “اِن وظائف کی بدولت نہ صرف بہت سے نادار طلبا کو یونیورسٹی کی تعلیم حاصل کرنے میں مدد ملی، اور انہوں نے خود کو اور اپنے خاندانوں کو غربت سے نکالا بلکہ انہوں نے پاکستان کی معیشت کو چلانے کے لیے درکار انتہائی اہم مہارتیں اور علمی خدمات فراہم کرنے میں بھی مدد کی۔”

دونوں ممالک کے درمیان تعلیمی تعاون کے تحت پاکستان میں 2013 سے اب تک 46,000 سے زیادہ اساتذہ اور سکولوں کے منتظمین کو تربیت دی جا چکی ہے اور 1,600 سے زائد سکولوں کی تعمیر یا مرمت کی جا چکی ہے۔

2022 میں آنے والے سیلاب کے دوران امریکی تعاون سے تعمیر کردہ سکولوں کو پاکستان کے صوبہ سندھ سمیت، سیلاب سے شدید طور پر متاثرہونے والے علاقوں میں پناہ گاہوں کے طور پر بھی استعمال کیا گیا۔