جنرل ملز، ای بے، انٹیل اور درجنوں بھر دیگر “فارچون 500” کمپنیوں سمیت، 360 امریکی کمپنیوں نے ایک بیان پر دستخط کیے ہیں جس میں نجی شعبے کی طرف سے آب و ہوا سے متعلق پیرس سمجھوتے کی حمایت کی تجدید کی گئی ہے۔
مراکش کے شہر مراکیش میں آب و ہوا پر ہونے والی کانفرنس کے دوران 16 نومبر کو جاری کیے جانے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ “پیرس سمجھوتے کا نفاذ کمپنیوں اور سرمایہ کاروں کو کم کاربن والی اربوں ڈالر کی موجودہ سرمایہ کاریوں کو کھربوں ڈالر میں تبدیل کرنے کے قابل بنائے گا اور ان کی حوصلہ افزائی کرے گا۔ صاف ستھری توانائی پیدا کرنے اور خوشحالی لانے کے لیے دنیا کو ان سرمایہ کاریوں سے حاصل ہونے والے کھربوں ڈالروں کی ضرورت ہے۔”
Learn how solar, wind and biomass fuels are helping us generate renewable energy at our factories https://t.co/GYAvULlkjW #COP22 pic.twitter.com/UPyedY24Uk
— Unilever (@Unilever) November 15, 2016
ہیولٹ پیکارڈ میں پائیداری کے شعبے کی افسر اعلٰی، لارا بِرکس کا کہنا ہے، “گو کہ پیرس سمجھوتہ ایک اہم پیش رفت ہے مگر اس کی قوت ہمارے اجتماعی عمل میں چھپی ہوئی ہے۔”
اسی کانفرنس میں وزیرخارجہ کیری نے پیرس سمجھوتے کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک ایسا ڈہانچہ ہے جو “دیر تک قائم رہے گا۔”
آپ 7 تا 18 نومبر ہونے والی آب و ہوا میں تبدیلی کی عالمی کانفرنس کو @US_Center پر فالو کر سکتے ہیں اور مندرجہ ذیل ہیش ٹیگ استعمال کر سکتے ہیں: