شام میں زلزلہ: امریکی شراکت کاروں کی شامی عوام کی مدد

ایک امدادی کارکن زلزلے سے تباہ ہونے والی عمارت کے ملبے میں رینگ کر داخل ہو رہا ہے اور اُس کے اوپر سریے کی سلاخیں لٹک رہی ہیں (© Rami al Sayed/AFP/Getty Images)
سیرین سول ڈیفنس فورس کا، جسے وائٹ ہیلمٹ بھی کہا جاتا ہے ایک رکن 7 فروری کو جندیریس، شام میں تلاش کرنے اور بچانے کی کاروائیوں میں حصہ لے رہا ہے۔ (© Rami al Sayed/AFP/Getty Images)

امریکی تعاون سے امریکہ کی شراکت دار تنظیموں نے ترکیہ اور شام میں 6 فروری کو آنے والے تباہ کن زلزلے کے بعد شامیوں کو ملبے سے نکالا۔ وہ شام کے لوگوں کو ہنگامی بنیادوں پر خوراک اور دیگر امدادی سامان پہنچا رہی ہیں۔

‘سیریا سول ڈیفنس’ نامی ایک انسان دوست گروپ نے جسے وائٹ ہیلمٹس بھی کہا جاتا ہے ملبے سے 2,900 سے زائد افراد کو  نکالا اور اُنہیں اُن کے خاندانوں تک پہنچایا۔ وائٹ ہیلمٹس امریکہ کے بین الاقوامی ترقیاتی ادارے (یو ایس ایڈ) کا دیرینہ شراکت کار ہے۔ یہ ادارہ بھی سڑکوں سے تباہ شدہ عمارتوں کا ملبہ ہٹا کر سڑکوں کو دوبارہ کھولنے کا کام کر رہا ہے۔

یو ایس ایڈ کی ایڈمنسٹریٹر سمنتھا پاور نے وائٹ ہیلمٹس کے سربراہ رعد الصالح کے ساتھ 6 فروری کو فون پر بات کی اور 7.8 شدت کے زلزلے کے بعد فوری ضرورت کی اشیاء کی فراہمی پر تبادلہ خیال کیا۔ اس زلزلے سے جنوبی ترکیہ اور شمالی شام میں عمارتیں زمین بوس ہوگئیں اور ہزاروں افراد ہلاک ہوئے۔ انہوں نے امداد کے بہاؤ کے لیے شام اور ترکیہ کی سرحد کو کھلا رکھنے کی اہمیت پر بھی تبادلہ خیال کیا۔

9 فروری کو پاور نے کہا کہ “ہم سب ترکیہ اور شام میں آنے والے اِس تباہ کن زلزلے کے بعد پورے انہماک سے امدادی کاروائیوں پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں۔ یہ زلزلہ اب تک دسیوں ہزاروں لوگوں کی جانیں لے چکا ہے۔”

امریکی تعاون سے شراکت دار تنظیموں کی امدادی سرگرمیاں زلزلے کے بعد ترکیہ میں پہنچائی جانے والی فوری امریکی امداد کی فراہمی کو بھی پایہ تکمیل تک پہنچا رہی ہیں۔ اس میں تلاش کرنے اور بچانے والی ٹیموں سمیت قدرتی آفات میں مدد کرنے والی ‘ڈیزاسٹر اسسٹنس ریسپانس ٹیم’ بھی شامل ہے۔ اِن ٹیموں کے پاس کھوجی کتے اور ہزاروں پاؤنڈ خصوصی آلات ہیں۔

امریکہ نے زلزلے کے بعد کی امدادی کاروائیوں کے لیے 9 فروری کو 85 ملین ڈالر کی ہنگامی امداد کا اعلان کیا۔ اس رقم سے امریکہ کے انسانی بنیادوں پر کام کرنے والے شراکت کاروں کو دونوں ممالک میں لاکھوں افراد کو فوری طور پر درکار امداد فراہم کرنے میں مدد ملے گی۔

یہ نئی فنڈنگ، 2011 کے بعد امریکہ کی طرف سے شام کو انسانی بنیادوں پر فراہم کی جانے والے 15 ارب ڈالر سے زائد کی امداد کا تسلسل ہے۔

شام کو دی جانے والی امداد سے متعلق تصویری خاکہ جس پر نیڈ پرائس کے بیان کی عبارت چسپاں ہے Photo: Ghaith Alsayed)
(State Dept./S. Wilkinson)

نئی اعلان کردہ امریکی امداد سے اُن خاندانوں کو ہنگامی صورت حال میں درکار کھانے پینے کی اشیاء، پناہ گاہیں اور سردیوں سے بچنے کا سامان فراہم کیا جائے گا جن کے گھر تباہ ہو چکے ہیں۔ اس کے علاوہ انہیں صاف پانی، حفظآن صحت کا سامان، طبی سہولتیں اور صدمے سے نکلنے کی سہولتیں بھی فراہم کی جائیں گیں۔

شام میں امریکہ کے طویل عرصے سے چلے آ رہے شراکت کاروں نے پہلے ہی شامی عوام تک امداد پہنچائا شروع کر دی ہے۔ اس سلسلے میں امریکہ کی اعانت سے چلنے والے شام میں بحالی کے ‘سیریا ریکوری ٹرسٹ فنڈ’ اور اس کے شراکت داروں نے زلزلے کے بعد الیپو میں روٹیوں کے 15,000 پیکٹ روزانہ (مجموعی طور پر لگ بھگ 16 میٹرک ٹن) تقسیم کیے۔

امریکہ شام میں اقوام متحدہ کے اداروں اور انسانی بنیادوں پر کام کرنے والے بین الاقوامی شراکت داروں کی بھی مدد کر رہا ہے۔ اِن اداروں کی امدادی کاروائیوں میں سے چند ایک کا ذکر ذیل میں کیا جا رہا ہے:-

  • خوراک کا عالمی پروگرام زلزلے سے متاثر ہونے والے دسیوں ہزاروں افراد کو کھانے پینے کی اشیاء پہنچا چکا ہے۔
  • اقوام متحدہ کے پناہ گزینوں کے ہائی کمشنر کا دفتر شام میں زلزلے سے بے گھر ہونے والے اندازا 5.3 ملین افراد میں سے بعض کو پناہ گاہیں فراہم کر رہا ہے جس میں خیموں، پلاسٹک کی شیٹوں کے ساتھ ساتھ تھرمل کمبل، سونے والی چٹائیاں، اور سردیوں کے کپڑے بھی شامل ہیں۔
  • یونیسیف زلزلے کے بعد اپنے گھروالوں سے بچھڑ جانے والے بچوں کو اُن کے خاندانوں سے ملا رہا ہے اور پینے کا صاف پانی، حفظان صحت کی سہولتیں اور طبی سامان فراہم کر رہا ہے۔
  • انٹرنیشنل ریڈ کراس اور ہلال احمر تحریک ہنگامی طبی امداد فراہم کرنے کے لیے متاثرہ علاقوں سے زخمی افراد کو نکال رہے ہیں۔

وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے 9 فروری کو ایک پریس ریلیز میں کہا کہ “امریکہ چاہے جو کچھ بھی ہو جائے ترکیہ اور شام دونوں ممالک میں زلزلوں سے متاثر ہونے والے کو ضروری امداد فراہم کرنے میں پرعزم رہے گا۔ امریکہ ترکیہ اور شام کے لوگوں کی مدد کرنا جاری رکھے گا۔”