امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹِلرسن نے 17 جنوری کو سٹینفورڈ یونیورسٹی، کیلی فورنیا میں اپنی تقریر میں شامی تنازعے کو ختم کرنے کے لیے سلامتی اور استحکام کی ایک تزویراتی حکمت عملی پیش کی ہے۔
انہوں نے کہا، “شامی عوام نے سات سالوں میں ناقابل تصور افراتفری اور مصائب جھیلے ہیں۔ انہیں مدد کی ضرورت ہے۔”
Secretary Tillerson: Consistent with our principles, America has an opportunity to help a people which has suffered greatly. We must give Syrians a chance to return home and rebuild their lives. #Syria pic.twitter.com/WIWUhD1AUy
— Department of State (@StateDept) January 17, 2018
ٹِلرسن نے شامی عوام اور امریکی اتحادیوں کی قربانیوں کو تسلیم کیا اور اُن پانچ اقدامات کا خاکہ پیش کیا جن سے شام میں استحکام پیدا ہوگا اور پائیدار امن قائم ہوگا۔ سکیورٹی اور سفارت کاری کے امتزاج سے اگر یہ پانچ مقاصد حاصل کر لیے جائیں تو “اس میں سب کی فتح ہوگی اور شامی عوام کی خدا کے عنایت کردہ حقوق یعنی زندگی، آزادی اور خوشی کے حصول کی اہلیت میں مدد ملے گی۔”
نوٹ: وڈیو انگریزی میں ہے۔