صحت کے عالمی مسائل کے خلاف ردعمل میں امریکہ کا قائدانہ کردار

امریکی پرچم کے قریب سٹیج پر کھڑے مائیکل آر پومپیو (State Dept./Freddie Everett)
امریکہ کے وزیر خارجہ مائیکل آر پومپیو 20 مئی کو واشنگٹن میں محکمہ خارجہ میں تقریر کر رہے ہیں۔ (State Dept./Freddie Everett)

دنیا کے کووڈ-19 کے خلاف ردعمل میں امریکہ بدستور قائدانہ کردار ادا کر رہا ہے۔ دنیا بھر میں اس عالمی وبا کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکہ 10 ارب ڈالرسے زائد وقف کر چکا ہے۔

وزیر خارجہ مائیکل آر پومپیو نے 20 مئی کو کہا، “(دنیا کا) ایسا کوئی ملک نہیں ہے جس نے اس خوفناک وائرس سے نمٹنے میں اتنی مدد کی ہو جتنی کہ امریکہ کر چکا ہے۔”

اس کے برعکس، چینی حکومت اس وائرس کے بارے میں عالمی سطح پر معلومات کا تبادلہ کرنے میں تعاون کرنے سے انکار کر رہی ہے اور اس میں رخنے ڈال رہی ہے۔

پومپیو نے کہا، “بیجنگ تفتیش کاروں کو متعلقہ اداروں تک رسائی دینے سے انکار کرنے، زندہ وائرس کے نمونوں کو روکے رکھنے، چین کے اندر اس عالمی وبا پر بحث و تمحیص کو سنسر کرنے میں لگا ہوا ہے۔”

امریکہ ویکسین کی تلاش، انسانی بنیادوں پر دی جانے والی امداد اور ہنگامی تیاریوں کے لیے 10 ارب ڈالر سے زائد وقف کر چکا ہے۔

20 مئی کو محکمہ خارجہ نے کووڈ-19 کے لیے کی جانے والی کوششوں کے لیے 162 ملین ڈالر کی اضافی رقم کا اعلان کیا جس کے بعد محکمہ خارجہ اور یو ایس ایڈ کی امداد کی مالیت ایک ارب ڈالر ہو گئی ہے۔ یہ اضافی امداد بیماریوں کے انتہائی اہم علاجوں، صاف پانی کے معیار میں بہتری، صحت عامہ اور صفائی ستھرائی کی سہولتوں، اور اِس عالمی وبا کی وجہ سے پیدا ہونے والی غذائی عدم سلامتی کو کم کرنے پر خرچ کی جائے گی۔

امریکہ صدر ٹرمپ کا افریقہ، ایشیا، یورپ اور لاطینی امریکہ میں فوری طور پر درکار وینٹی لیٹر فراہم کرنے کا وعدہ بھی پورا کر رہا ہے۔ یو ایس ایڈ نے امریکہ میں تیار کردہ وینٹی لیٹر جنوبی افریقہ کو 11 مئی اور روس کو 20 مئی کو عطیے کے طور پر دیئے۔ اس کے علاوہ دنیا بھر میں امریکی اتحادیوں کو مزید وینٹی لیٹر بھی بھجوائے جا رہے ہیں۔

پومپیو کے مطابق دنیا بھر میں کورونا وائرس سے پیدا ہونے والے بحران کے دوران امریکہ کا نجی شعبہ، مذہبی گروپ، اور عام شہری 4.3 ارب ڈالر سے زائد مالیت کے عطیات دے چکے ہیں۔

عالمی وبا کے موجودہ بحران کے دوران امریکہ کی امدادی کاروائیاں جاری و ساری ہیں۔ یو ایس ایڈ اور انٹر امریکن فاؤنڈیشن کی شراکت سے محکمہ خارجہ وینیز ویلا کے ضرورت مند شہریوں کی مدد کے لیے 200 ملین ڈالر فراہم کر رہا ہے۔

بار گراف کے ذریعے کورونا وائرس سے نمٹنے کے لیے چین کی دو ارب ڈالر اور امریکہ کی 10.2 ارب ڈالر کی امداد کا ایک تقابلی جائزہ (State Dept.)
(State Dept.)

پومپیو نے کہا کہ امریکہ کی جانب سے دی جانے والی اس ساری امداد کے مقابلے میں “چینی (حکومت) کی جانب سے وعدہ کی جانے والی دو ارب ڈالر” کی امداد ہے۔ ایسے میں جب چین اس بحران میں اپنی بد انتظامی کو چھپانے اور انتہائی اہم معلومات تک دنیا کو رسائی دینے سے انکار کرنے میں لگا ہوا ہوا ہے، امریکہ اپنی تحقیقی معلومات میں شمولیت، مالی عطیات اور انسانی بنیادوں پر شراکت کاری کے ذریعے بین الاقوامی برادری کی مدد کرنا جاری رکھے ہوئے ہے۔