امریکہ گلاسگو میں سال2021 کی اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کی کانفرنس (کوپ26) میں دنیا بھر کے ممالک کے ساتھ مل کر موسمیاتی بحران کے حل پر کام کر رہا ہے۔
وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن نے کہا کہ نومبر میں دو ہفتوں تک کوپ26 میں بحران کے اجتماعی ردعمل کو تیز کرنے کے لیے ہزاروں لوگ اکٹھے ہو ئے ہیں۔

یکم ستمبر کو بلنکن نے کوپ26 کے امریکی سنٹر کی افتتاحی تقریب میں کہا، ” یہ ایک فیصلہ کن دہائی ہے۔ ہمیں اس سے فائدہ اٹھانا ہے۔”
سربراہان مملکت، سفارت کار، نجی کاروباروں سے تعلق رکھنے والے لوگ اور نجی شہری دو ہفتوں کے دوران کوپ26 میں آب و ہوا کے مسائل اور حل پر تبادلہ خیال کرنے کے لیے اس اجلاس میں شرکت کر رہے ہیں۔
Today, I’m in Glasgow to kick off COP26. Climate change is the challenge of our collective lifetimes — the existential threat to human existence as we know it. And every day we delay, the cost of inaction increases.
Let this be the moment that we answer history’s call.
— President Biden (@POTUS) November 1, 2021
گلاسگو میں امریکی سنٹر میں حکومتیں، کاروباری ادارے اور سول سوسائٹی کے رہنما اکٹھے ہوتے ہیں۔ یہ سنٹر موسمیاتی بحران سے نمٹنے کے لیے معاشرے کی مجموعی سوچ کے ساتھ امریکی وابستگی کا مظہر ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ نے پہلے ہی سے دنیا بھر میں سفارت کاری کی کوششوں کو موسمیاتی پالیسیوں کے ساتھ مربوط بنانا شروع کر دیا ہے۔ کلی طور پر موسمیاتی مسائل پر کام کرنے کے لیے وقف، بلنکن نے گزشتہ ہفتے فارن سروس کی نئی آسامیوں کا اعلان کیا۔ اس سلسلے میں محکمہ خارجہ کے ہر ایک علاقائی بیورو کے ساتھ ساتھ بیرونی ممالک میں بھارت اور برازیل جیسے اہم تمام [امریکی] سفارت خانوں ٘میں ایک ئئی آسامی پیدا کی جائے گی۔
بلنکن نے کوپ26 میں اپنی تقریر کا اختتام اِن الفاظ سے کیا، “اس کا تعلق موقع سے ہے۔ اس کا تعلق جدت طرازی سے ہے۔ یہ خوشحالی کے بارے میں ہے۔ یہ انصاف کے بارے میں ہے۔ اس کا تعلق ایک ایسے مستقبل کی تعمیر سے ہے جس پر ہم سب فخر کر سکتے ہیں اورایک ایسا مستقبل جس کے ہمارے بچے اور پوتے پوتیاں نواسے نواسیاں مستحق ہیں۔”