
صدر ٹرمپ نے 4 فروری کو کانگریس کے اراکین اور مدعو کیے گئے مہمانوں کی موجودگی میں سالانہ سٹیٹ آف دی یونین خطاب کیا۔
ٹرمپ نے ایرانی حکومت کی دہشت گردی، داعش کی شکست اور اسرائیلیوں اور فلسطینیوں کے لیے ایک تاریخی امن منصوبہ تیار کرنے سمیت اپنی انتظامیہ کی کئی ایک کامیابیوں کا احوال بیان کیا۔
ٹرمپ نے مغربی نصف کرے میں جمہوریت کے لیے امریکی حمایت کا اعادہ کیا اور وینیز ویلا کے عوام اور اُن کے قانونی عبوری صدر، خوان گوآئیڈو کی تعریف کی جو اس خطاب کے دوران سامعین میں موجود تھے۔
ٹرمپ نے امریکہ – میکسیکو – کینیڈا کے معاہدے اور چین کے ساتھ تجارتی سمجھوتے کے پہلے مرحلے جیسی اُن تجارتی معاہدوں کی کامیابیوں کا خوش دلانہ ذکر کیا جن کا مقصد “منصفانہ اور دو طرفہ تجارت” کرنا ہے۔
وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے صدر کے خطاب پر یہ کہتے ہوئے تبصرہ کیا، “صدر ٹرمپ ایک ایسی خارجہ پالیسی کی قیادت کرنا جاری رکھے ہوئے ہیں جس سے ہماری سلامتی اور خوشحالی مضبوط ہوتی ہے، جو ہمارے اتحادوں اور شراکتوں کو طاقتور بناتی ہے، اور ہماری قیمتی آزادی کی حفاظت کرتی ہے۔”