صدر ٹرمپ نے ایک ممنون قوم کی قیادت کرتے ہوئے 28 فروری کو “امریکہ کے پادری” عزت مآب بلی گراہم کو یو ایس کیپیٹل [امریکی کانگریس] کی عمارت کے پُروقار گنبدی ہال میں خراج عقیدت پیش کیا۔
نیویارک کے یانکی سٹیڈیم میں اپنے لڑکپن میں انجیلِ مقدس کے مبلغ کو سننے والے صدر نے کہا، “آج، اس عظیم عمارت کے مرکز میں، شہرہِ آفاق بلی گراہم کا جسد خاکی پڑا ہے۔ وہ بلی گراہم جو عیسٰی علیہ سلام کے ایسے سفیر تھے جنہوں نے دنیا کو دعا کی طاقت اور خدا کے فضل و کرم کے تحفے کی یاد دلائی۔”
21 فروری کو 99 سال کی عمر میں انتقال کرنے والے گراہم چوتھے ایسے نجی شہری ہیں جن کی میت کو دیدارِ عام کے لیے کیپیٹل بلڈنگ میں رکھنے کا اعزاز بخشا گیا ہے۔
بلی گراہم کو 1939 میں جنوبی بپٹسٹ [عیسائی مذہب کا] منسٹر مقرر کیا گیا۔ اپنے خطبات کی وجہ سے انہوں نے تیزی سے پہلے امریکہ اور پھر دنیا بھر میں شہرت پائی۔ “بلی گراہم ایونجلسٹک ایسوسی ایشن” کا کہنا ہے کہ انہوں نے 185 ممالک اور [خودمختار] علاقوں میں قریباً 21 کروڑ 50 لاکھ افراد کے سامنے تقاریر کیں اور ٹیلی وژن اور ریڈیو کے ذریعے کروڑوں لوگوں تک رسائی حاصل کی۔
1954 میں گراہم نے 12 ہفتوں تک لوگوں کے بہت بڑے مجمعوں سے خطاب کیا اور اپنا پیغام یورپ کے بہت سے دوسرے شہروں تک پہنچایا۔ اس کے بعد آنے والے عشروں میں انہوں نے نے ایشیا، لاطینی امریکہ اور یورپ کے ساتھ ساتھ آسڑیلیا اور نیوزی لینڈ میں بھی تبلیغ کی۔ اُن کی تبلیغی تاریخ کا 11 لاکھ افراد پر مشتمل سب سے بڑا مجمع اُنہیں سننے کے لیے 1973 میں جنوبی کوریا کے شہر سیئول کے یوایدو پلازہ میں جمع ہوا۔

کیپیٹل گنبدی ہال میں بالعموم صدور، دیگر منتخب رہنماؤں اور فوجی کمانڈروں کی میتیں دیدارِ عام کے لیے رکھی جاتی ہیں۔ ابراہام لنکن، جان ایف کینیڈی اور رونلڈ ریگن سمیت گیارہ صدور کی میتیں یہاں آخری دیدار کے لیے رکھی جا چکی ہیں۔
شہری حقوق کی علمبردار، روسا پارک ( 2005 ) اور اپنے فرائض منصبی کی ادائیگی کے دوران 1998 میں مارے جانے والے یو ایس کیپیٹل پولیس کے دو افسران وہ دیگر نجی شہری ہیں جن کی میتوں کو دیدار عام کے لیے گنبدی ہال میں رکھا گیا ہے۔
جنوبی کیرولائنا کے شہر شارلٹ میں واقع بلی گراہم لائبریری میں 2 مارچ کو آخری رسومات کی ادائیگی کے بعد گراہم کو اُن کی اہلیہ، رُوتھ کے پہلو میں دفن کر دیا جائے گا۔