صوفی مسلمان کون ہیں اور ایرانی حکومت انہیں کیوں اذیتیں پہنچا رہی ہے؟

تصوف پر چلنے والے مسلمان دنیا بھر میں پائے جاتے ہیں جنہیں درویش بھی کہا جاتا ہے۔ تاہم ایرانی حکومت اکثروبیشتر انہیں بلاجواز گرفتار کر لیتی ہے۔

ایران میں تصوف کے پیروکاروں کا تعلق اسلام کے جعفری شیعہ فرقے سے ہے جو ایران کا سرکاری مذہب ہے۔ تاہم یہ لوگ اضافی روحانی راہوں  پر بھی چلتے ہیں جس  میں کسی روحانی قائد کی رہنمائی میں امن، رواداری اور رحم دلی پر زور دیا جاتا ہے۔ ایرانی سیاسی اسٹیبلشمنٹ اسے اپنے لیے ایک خطرہ سمجھتی ہے۔ ایرانی حکومت کی پاسدارانِ انقلابِ اسلامی کی سپاہ بھی صوفیوں کو دیگر مذہبی اقلیتوں کے ساتھ  تواتر سے ہراساں کرتی رہتی ہے۔ اس سپاہ کے بارے میں صدر ٹرمپ  کا کہنا ہے کہ وہ “ایرانی عوام پر ظلم ڈھا رہی ہے اور ان کی چوری کرنے کے ساتھ ساتھ” ایران کی دیگر مذہبی اقلیتوں سمیت روزمرہ کی بنیاد پر صوفیوں کو ہراساں کر رہی ہے۔

صوفی مسلمان خدا سے براہ راست رابطے کے لیے موسیقی بجاتے، رقص کرتے اور گاتے ہیں۔ تاہم ایران میں رجعت پسند شیعہ علما ایسے کاموں کو اسلام کے لیے خطرناک قرار دے کر ان کی مذمت کرتے ہیں۔

Hands cradling prayer beads (© Saqib Majeed/Barcroft Images/Getty Images)
ایک صوفی خاتون نے دعا کے لیے ہاتھ اٹھا رکھے ہیں۔ (© Saqib Majeed/Barcroft Images/Getty Images)

مارچ 2018 میں گونابادی درویش برادری کے ایک رکن محمد راجی کو گرفتار کر کے بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا گیا جو بعد ازاں ایرانی پولیس کی تفتیش کے دوران ہلاک ہو گئے۔ امریکی دفتر خارجہ کی ترجمان ہیدر نوآرٹ نے کہا کہ “امریکہ کو یہ سن کر افسوس ہوا کہ ضمیر کا ایک اور قیدی” ایران میں دوران حراست ہلاک کردیا گیا ہے۔

نوآرٹ نے ایرانی حکومت کی جانب سے ملک بھر میں گونابادی درویش برادری کے خلاف جاری شدید کارروائیوں کی خبروں کا حوالہ دیا جن میں سینکڑوں افراد کی گرفتاری اور بعض کو ہسپتال داخل کیے جانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ 6 مارچ کو راجی کی موت کے بعد انہوں نے کہا، “ہم ایرانی حکومت پر زور دیتے ہیں کہ وہ اپنے شہریوں کے حقوق کا احترام کرے اور ضمیر کے ان تمام قیدیوں کو رہا کرے جنہیں غیرمنصفانہ طور پر قید میں  رکھا گیا ہے۔”

ایرانی  پاسدارانِ انقلابِ اسلامی کی سپاہ کے تحت کام کرنے والی رضاکارانہ نیم فوجی تنظیم ‘بسیج مزاحمتی فورس’ ملک کے قریباً ہر شہر  اور قصبے میں خاص طور پر مذہبی و سیاسی تقریبات کے موقع پر ایران کے کڑے اخلاقی ضوابط نافذ کرتی ہے۔ امریکہ نے ایرانی عوام کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں بشمول سیاسی منحرفین کے خلاف ظالمانہ اور طویل تشدد کی منصوبہ  بندی اور ارتکاب کی پاداش میں جنوری 2018 میں بسیج ملیشیا کے خلاف پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

Chart, with images, listing the religious minorities of Iran (State Dept.)
(Shutterstock / State Dept.)