ضرورت ہے: چوٹی کی خواتین اتھلیٹس کی تصویروں کی

[دنیا کی] کُل آبادی میں تقریباً نصف تعداد عورتوں کی ہے۔ کھیلوں کے بڑے بڑے مقابلوں میں امریکی عورتیں نمایاں کارنامے انجام دے رہی ہیں۔ ان کی تصویریں امریکہ کی کہانی سناتی ہیں۔

لیکن ان کی تصویروں کا حصول ہمیشہ آسان نہیں رہا۔ یہی وجہ ہے کہ سمتھ سونین نیشنل پورٹریٹ گیلری یعنی سمتھ سونین کی مصوری کی قومی گیلری، خواتین ایتھلیٹوں کی تصویروں کے اپنے مجموعے میں اضافے کے لیے تگ و دو کر رہی ہے۔

اس چیلنج کی ایک جزوی وجہ یہ بھی ہے کہ تاریخی اعتبار سے، مصوری کے فن پاروں میں عورتوں کے مقابلے میں مردوں کو زیادہ نمایاں کیا جاتا رہا ہے۔ خواتین کھلاڑیوں کی تصویریں 1972 کے بعد زیادہ عام ہوئیں جب کانگریس نے ٹائٹل IX نامی قانون منظور کیا جس کے نفاذ کے بعد لڑکیوں اور عورتوں کو کھیلوں میں شزکت کے برابر کے مواقع ملنے میں مدد ملی۔

اس گیلری میں موجود چند ایک تصویریں یہ ہیں:

ڈوروتھی ہیمِل

ڈوروتھی ہیمل، 1976 (© John Zimmerman Archive)
اولمپین فگر سکیٹر ڈوروتھی ہیمل ہوا میں چھلانگ لگا رہی ہیں۔ (© John Zimmerman Archive)

1976 کے سرمائی اولمپکس میں فِگر سکیٹنگ کا طلائی تمغہ جیتنے کے بعد، ڈوروتھی ہیمل جلد ہی امریکہ میں مقبول ہو گئیں اور میڈیا میں انہیں “امریکیوں کی محبوبہ” کہا جانے لگا۔ انھوں نے آئس رنک یعنی مصنوعی برفانی فرش پر گھومنے کے بعض مخصوص انداز تخلیق کیے اور ان کے سرکے بالوں کا خاص انداز بہت مشہور ہوا۔

ولما روڈولف

ولما روڈولف، 1960 (© Time Inc./George Silk)
اولمپک رنر ولما روڈولف دوڑ کی اختتامی لائن پر۔ (© Time Inc./George Silk)

ولما روڈولف پہلی امریکی خاتون تھیں جنھوں نے ایک ہی اولمپکس میں، 1960 میں، ٹریک اینڈ فیلڈ کے مقابلوں میں تین طلائی تمغے جیتے۔ جب انھوں نے ریاست ٹینیسی میں اپنے شہر میں نسلی بنیاد پر  منعقد ہونے والی علیحدہ علیحدہ تقریبات میں شرکت سے انکار کیا تو ان کے شہر نے ہار مان لی  اور ان کے اعزاز میں پہلی بار، ایسی تقریبات منعقد ہوئیں جن میں تمام رنگتوں کے لوگ اکٹھے شریک ہوئے۔

سیرینا ولیمز

ٹینس سٹار سیرینا ولیمز کی کلوز اپ تصویر (© Rick Chapman)
ٹینس سٹار سرینا ولیمز کی کلوز اپ تصویر (© Rick Chapman)

سیرینا ولیئمز ٹینس کے کھیل پر گذشتہ 15 برسوں سے چھائی ہوئی ہیں- ان کا شمار امریکہ کے مشہور ترین کھلاڑیوں میں ہوتا ہے۔ حال ہی میں وہ دنیا کی سب سے زیادہ معاوضہ پانے والی خاتون کھلاڑی بن گئیں۔ وہ خواتین اتھلیٹوں کے لیے مساوی معاوضے کی پُرزور حامی ہیں۔

اینی اوکلے

اینی اوکلے، 1885ء کے لگ بھگ (© John Wood)
ماہر نشانہ باز اینی اوکلے کی ایک قدیم تصویر جس میں وہ رائفل ہاتھ میں لیے ہوئے ہیں۔ (© John Wood)

ماہرنشانہ باز اینی اوکلے کی اس تصویر کا شمار، مصوری کی قومی گیلری میں آویزاں خواتین ایتھلیٹس کی اولین تصویروں میں ہوتا ہے۔ 19ویں صدی کے آخری برسوں میں، اوکلے نشانہ بازی میں اپنی مہارت کی وجہ سے بہت مقبول تھیں حالانکہ یہ وہ دور تھا جب مہذب عورتوں کے لیے آتشیں اسلحہ کا استعمال مناسب نہیں سمجھا جاتا تھا۔

 

بِلی جین کنگ

بِلی جین کنگ (© Lynn Gilbert)
ٹینس سٹار بِلی جین کنگ، ہاتھ میں ٹینس ریکٹ لیے ہوئے، لاکر روم میں بیٹھی ہیں۔ (© Lynn Gilbert)

خاتون 1960 اور 1970 کی دہائیوں میں ٹینس کی حیرت انگیز کھلاڑی کے علاوہ بھی بہت کچھ تھیں۔ بلی جین کنگ سماجی تبدیلی اور جنسی مساوات کی علمبردار  ہیں۔ وہ پہلی خاتون اتھیلیٹ ہیں جنہیں “پریزیڈینشل میڈل آف فریڈم” کا اعزاز دیا گیا۔ کنگ نے عورتوں  کو اس وقت نئی توانائی بخشی جب انھوں نے 1973 میں ایک ٹینس میچ میں، جسے “جنسوں کے درمیان مقابلہ” کا نام دیا گیا تھا، بابی رِگس کو ہرا دیا۔

جیکی جوائنر- کرسی

جیکی جوئنر-کرسی، 1988 (© Gregory Heisler)
اولمپک ٹریک سٹار جیکی جوئنر-کرسی کی مصور کی بنائی ہوئی تصویر جس میں وہ نیزہ پھینکنے کی تیاری کر رہی ہیں۔ (© Gregory Heisler)

امریکی اولمپک ٹریک اینڈ فیلڈ کی تاریخ میں جیکی جوائنر کرسی سب سے زیادہ اعزاز یافتہ خاتون ہیں۔ انھوں نے یکے بعد دیگرے چار اولمپکس میں ہیپٹا تھلون اور لانگ جمپ کے مقابلوں میں حصہ لیا۔ جوئنر-کرسی نے متعدد عالمی اور اولمپک ریکارڈز قائم کیے اور “سپورٹس السٹریٹد” نے انہیں “20ویں صدی کی عظیم ترین خاتون اتھیلیٹ” قرار دیا۔

آگے کیا ہوگا؟

مصوری کی قومی گیلری نے یہ عزم کیا ہے کہ گیلری کے تصاویر کے مجموعے میں مزید خواتین کھلاڑیوں کا اضافہ کیا جائے گا۔

گیلری کی ڈائریکٹر کِم سایٹ کا کہنا ہے، “ہم اچھی طرح جانتے ہیں کہ ہمارا کام کیا ہے۔ بعض صورتوں میں ہو سکتا ہے کہ کسی خاتون ایتھلیٹ کی کوئی ایسی تصویر موجود نہ ہو جسے آرٹ کا اچھا نمونہ کہا جا سکے۔ اسی لیے ہم یہ چاہتے ہیں کہ تصویر ایسی ہو جس سے متعلقہ خاتون کھلاڑی کے عروج کے دور کی عکاسی ہوتی ہو۔”

پورٹریٹ گیلری کے پاس خواتین کھلاڑیوں کی ایک فہرست ہے جن کی تصویریں وہ گیلری میں شامل کرنا چاہتی ہے۔ ان خواتین کھلاڑیوں میں 1900ء میں اولمپکس میں تمغہ جیتنے والی پہلی خاتون،  مارگریٹ ایبٹ جو گالف کی کھلاڑی تھیں، 1904ء میں اولمپکس میں سونے کا تمغہ جیتنے والی پہلی خاتون،  میٹلڈا سکاٹ ہاول،  اور 1928ء میں ٹریک ایند فیلڈ میں سونے کا تمغہ جیتنے والی پہلی خاتون،  ایلزبتھ رابنسن   شامل ہیں۔ اس فہرست میں جن نئے ناموں کے شامل کیے جانے کا منصوبہ ہے، ان میں 2016ء کے اولمپکس میں جمناسٹک کی حیرت انگیز کھلاڑی سائمون بائلز اور امریکہ کی تاریخ میں سب سےزیادہ انعامات حاصل کرنے والی، سکیٹر مشیل کوان  شامل ہیں۔