طاقتور خواتین کا دنیا کو بدلنا اور معذور افراد کے حقوق کو فروغ دینا

دنیا بھر میں متاثر کن خواتین انسانی حقوق اور انصاف پسند اور جامع معاشروں کی وکالت کرتی ہیں۔ وہ معذور لوگوں کے حقوق کے بارے میں بھی جرائتمندانہ طریقے سے بات کرتی ہیں۔ذیل میں  ہم خواتین کی تاریخ کے مہینے اور ہر مہینے میں پانچ بہادر خواتین کو خراج تحسين پيش کر رہے ہيں:

سیمون بائلز، امریکی اولمپیئن

 بازو پھیلائے ہوئے سائمن بائلز اور اوپر سے نیچے کی جانب چمکتی ہوئی روشنایاں۔ (© Ashley Landis/AP Images)
سیمون بائلز 22 جولائی 2021 کو ٹوکیو میں آرٹسٹک جمناسٹک کے لیے والٹ پر ٹریننگ کر رہی ہیں۔ (© Ashley Landis/AP Images)

تاریخ میں سب سے زیادہ تمغے حاصل کرنے والی امریکی جمناسٹ، سیمون بائلز ميں بچپن میں ہی میں توجہ کی کمی ہائپر ایکٹیویٹی ڈس آرڈر (اے ڈی ايچ ڈی) کی تشخیص ہو گئی تھی۔ انھوں نے اے ڈی ايچ ڈی کے بدنما داغ کے خلاف اور کھلاڑیوں کی ذہنی اور جذباتی صحت کی حمایت میں ایک جرائتمندانہ موقف اختیار کیا۔ “اے ڈی ايچ ڈی ہونے اور اس کے لیے دوائی لینے میں شرمساری کی کوئی بات نہیں ہوتی۔ يہ کوئی ایسی  چیز نہیں جس کے بارے میں لوگوں کو بتانے سے میں ڈروں۔”

بائلز، صرف 25 سال کی عمر میں اولمپک اور عالمی چیمپئن شپ کے  32 تمغے جیت چکی ہیں۔وہ اپنی کامیابی کا سہرا سخت محنت، عزم اور اپنے خاندان اور دوستوں کی مضبوط حمایت کے سر باندھتی ہے۔ ان کا مقصد دنیا کو دکھانا ہے کہ معذور افراد نہ صرف عظیم کام کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں بلکہ ان میں منفرد صلاحیتیں بھی پائی جاتی ہیں۔

گریٹا تھنبرگ، سویڈن کی سرگرم ماحولیاتی کارکن

 ٹینی گرے-تھامپسن وہیل چیئر پر ریس کے ایک مقابلے میں شریک ہیں۔ (© Gareth Copley/PA Images/Getty Images)
ایتھنز میں 25 ستمبر 2004 کو پیرالمپکس گیمز میں برطانیہ کی ٹینی گرے-تھامپسن خواتین کی 400 میٹر ٹی 53 کی دوڑ کے مقابلے میں شریک ہیں۔ (© Gareth Copley/PA Images/Getty Images)

نوعمر کارکن گریٹا تھنبرگ، آٹزم سپیکٹرم سے متعلق ایسپرجر سنڈروم کے ساتھ زندگی گزارنے کو اپنی “سب سے بڑی طاقت” کہتی ہیں۔ تھنبرگ نے کہا: “جب نفرت کرنے والے آپ کی شکل وصورت اور غير معمولی چيزوں کو دیکھتے ہیں، تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے  کہ ان کے پاس کرنے کہنے کے لیے کچھ نہیں! اور پھر آپ سمجھ جاتے ہیں کہ آپ کی جیت ہو رہی ہے! مجھے ایسپرجر ہے، اور اس کا مطلب ہے کہ میں کبھی کبھی معمول سے تھوڑی سی مختلف ہوتی ہوں۔ اور اگر صحیح حالات میسر آ جائیں تو ایک بہت بڑی طاقت بن جاتی ہوں۔”15 سال کی عمر میں تھنبرگ نے سویڈش حکومت سے موسمیاتی تبدیلی پر سخت کارروائی کرنے کے لیے درخواستیں دینا شروع کیں۔ انھوں نے 2018 کی اقوام متحدہ کی موسمیاتی تبدیلی کانفرنس سے خطاب کیا۔ وہ بین الاقوامی سطح پر بات کرنا اور موسمیاتی بحران کی طرف توجہ دلانے والے احتجاجوں کی قیادت کرنا جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انھوں نے دنیا بھر کے طلباء اور لوگوں کو اس مقصد میں شامل ہونے کی ترغیب دی ہے۔

ٹینی گرے-تھامپسن، برطانوی ایتھلیٹ اور سیاست دان

 ٹینی گرے-تھامپسن وہیل چیئر پر ریس کے ایک مقابلے میں شریک ہیں۔ (© Gareth Copley/PA Images/Getty Images)
ایتھنز میں 25 ستمبر 2004 کو پیرالمپکس گیمز میں برطانیہ کی ٹینی گرے-تھامپسن خواتین کی 400 میٹر ٹی 53 کی دوڑ کے مقابلے میں شریک ہیں۔ (© Gareth Copley/PA Images/Getty Images)

ٹینی گرے-تھامپسن برطانیہ کے ہاؤس آف لارڈز کی رکن، ایک کامیاب ایتھلیٹ اور ٹیلی ویژن اور ریڈیو پر کھیلوں کی ایک پرجوش مبصر ہیں۔ پیدائشی طور پر سپینا بیفیڈا کے مرض کی شکار، گرے-تھامپسن نے اپنے کیریئر میں اعلیٰ معیارات قائم کیے اور ان پر پوری اتریں۔ وہ وہیل چیئر پر دوڑوں کے  پیرالمپکس کھیلوں کے مقابلوں میں برطانیہ کے لیے 20 سے زیادہ تمغے جیت چکی ہيں۔ اپنی سیاسی پوزیشن میں اب وہ فلاحی اصلاحات، مساوات اور رسائی کی وکالت کرتی ہیں۔

 پولینڈ کی انسان دوست، جینینا اوچوزکا

 مسکراتی ہوئی جنینا اوچوزکا اپنے منہ کے سامنے ہاتھ رکھے ہوئے ہیں۔ (© Artur Widak/NurPhoto/Getty Images)
یورپی پارلیمنٹ کی رکن اور پولش ہیومینٹیرین ایکشن کی بانی، جینینا اوچوزکا 13 اکتوبر 2019 کو پولینڈ کے شہر کراکو میں شہری اتحاد کے انتخابی مہم کے کنونشن کے دوران خطاب کر رہی ہیں۔ (© Artur Widak/NurPhoto/Getty Images)

جنینا اوچوزکا ایک پولش ماہر فلکیات اور ایوارڈ یافتہ سماجی کارکن ہیں اور آجکل یورپی پارلیمنٹ کی رکن کے طور پر خدمات انجام دے رہی ہیں۔ وہ گڈانسک میں پیدا ہوئيں اور بچپن ہی میں پولیو کا شکار ہو گئيں۔ زندگی بچانے والی سرجری اور طبی علاج کروانے کے بعد، انھوں نے پولینڈ میں بچوں کو امداد فراہم کرنے والی انسانی تنظیموں کے لیے رضاکارانہ طور پر کام کرنا شروع کر دیا۔ اس کے بعد اوچوزکا نے بحرانی حالات میں لوگوں کی مدد کرنے والی بین الاقوامی این جی او، پولش ہیومینٹیرین ایکشن کی بنیاد رکھی۔ 25 سالوں کے دوران، ان کی تنظیم نے 44 ممالک میں تقریباً 10 ملین لوگوں کو مدد فراہم کی، 58 سکول تعمیر کیے اور صحت اور زندگی کے بہتر حالات پیدا کرنے کے ليے پانی کی 943 منصوبے مکمل کیے۔

اب اوچوزکا کی توجہ یوکرین پر روس کے حملے سے متاثر ہونے والوں کو موقعے پر براہ راست مدد فراہم کرنے پر مرکوز ہے۔24 فروری کو روس کے یوکرین پر مزید حملے کے بعد سے اب تک 20 لاکھ سے زیادہ پناہ گزین ان کے آبائی ملک پولینڈ میں داخل ہو چکے ہیں۔ یورپی پارلیمنٹ میں ایک حالیہ تقریر میں اوچوزکا نے کہا: “یہ این جی اوز اور مقامی حکام ہیں جو اس بے پناہ مدد اور رضاکاروں کو منظم کر رہے ہیں جو ہر اس جگہ موجود ہیں جہاں کہیں ایک بھی ضرورت مند پایا جاتا ہے۔”

 ایرون روز فلپ، اینٹی گوان نژاد امریکی ماڈل اور انسانی حقوق کی وکیل

وہیل چیئر پر بیٹھی، ایرون روز فلپ کی کمیرے کی طرف دیکھتے ہوئے کمر سے اوپر کی تصویر۔ (© Anthony Tudisco)
ماڈل ایرون روز فلپ فیشن انڈسٹری کو زیادہ سے زیادہ جامع طریقوں کی طرف لے جانے کے لیے اپنا پلیٹ فارم استعمال کرتی ہیں۔ (© Anthony Tudisco)

2018 میں، ایرون روز فلپ پہلی سیاہ فام، ٹرانس جینڈر اور وہیل چیئر استعمال کرنے والی اور کسی بڑی ماڈلنگ ایجنسی کی نمائندگی کرنے والی، پہلی ماڈل بن گئيں۔ فلپ فیشن انڈسٹری کو مزید جامع طریقوں کی طرف لے جانے کے لیے اپنا پلیٹ فارم استعمال کرتی ہيں۔ انٹیگوا اور باربوڈا میں پیدا ہونے والی، فلپ 3 سال کی عمر سے نیویارک شہر میں مقیم ہیں۔ انھوں نے نوعمری میں ماڈلنگ شروع کی۔

اُنہیں یہ دیکھ کرمایوسی ہوتی ہے کہ انھوں نے فیشن انڈسٹری میں اپنے جیسا نظر آنے والا کوئی دوسرا شخص نہیں دیکھا۔ فلپ نے ووگ میگزین کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا، “میں تمام شوز دیکھتی ہوں اور یہ دیکھ کر مجھے حیرت ہوتی ہے کہ بہت سارے لوگ حقیقی معنوں میں یہ نہیں سوچتے کہ معذور افراد بھی کپڑے پہننا اور اچھا محسوس کرنا پسند کرتے ہیں۔”  وہ اپنی محنت اور کامیابیوں پر فخر کرتے ہوئے برملا کہتی ہیں، “میں ایک ایسی باصلاحیت ماڈل ہوں جو معذور ہے [اور] ایک سیاہ فام خاتون بھی ہے۔ میں وہی کامیابی اور مواقع حاصل کرنا چاہتی ہوں جو میرے ساتھیوں کو حاصل ہيں۔”