نکولس مادورو کی جانب سے وینزویلا میں جمہوریت کو کچلنے کا عمل جاری ہے اور عالمی رہنما اس صورتحال کا نوٹس لے رہے ہیں۔

5 جنوری کو خوان گوائیڈو قانونی طور پر وینزویلا کی قومی اسمبلی کے صدر کی حیثیت سے دوبارہ منتخب ہوئے حالانکہ مادورو کے نیشنل گارڈ نے گوائیڈو اور اسمبلی کے ارکان کی اکثریت کو وفاقی قانون ساز ایوان میں داخلے سے روک دیا تھا۔

اس دن غیرملکی رہنماؤں نے مادورو آمریت کی چالوں کے خلاف فوری آواز بلند کی جس کا اظہار زیرنظر بیانات سے ہوتا ہے۔ ان میں بیشتر ہسپانوی زبان سے ترجمہ کیے گئے ہیں۔

7 جنوری کو نیشنل گارڈ نے گوائیڈو اور دیگر ارکان کو ایک مرتبہ پھر قومی اسمبلی کے چیمبر میں داخلے سے روکنے کی کوشش کی۔ یہ ارکان ہفتہ وار پارلیمانی اجلاس منعقد کرنا چاہتے تھے۔ تاہم ان لوگوں نے مزاحمت کی اور کامیابی سے عمارت میں داخل ہو گئے۔

ہاتھ اٹھائے ایک شخص مائیکروفون پر بات کر رہا ہے۔ (© Andrea Hernandez Briceño/AP Images)
خوان گوائیڈو 7 جنوری کو وینزویلا کے دارالحکومت کراکس میں قومی اسمبلی سے خطاب کر رہے ہیں۔ (© Andrea Hernandez Briceño/AP Images)

”ارجنٹائن کی حکومت بولیویرن جمہوریہ وینزویلا کی فعال جمہوریت کے طور پر مکمل بحالی کے لیے بات چیت اور معاہدوں کی غرض سے تمام ذرائع سے کام لینے کی کوشش کرتی چلی آئی ہے۔ طاقت کے زور پر قانون ساز اسمبلی کی کارروائی میں رکاوٹ ڈالنے کا مطلب خود کو عالمی سطح پر تنہا کرنا ہے۔ ہم اس عمل کو مسترد کرتے ہیں اور وینزویلا کی انتظامیہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ اس بات کو قبول کرے کہ سیدھی راہ اس سے بالکل مختلف سمت کو جاتی ہے۔ اسمبلی کو پورے قانونی طور سے اپنا صدر منتخب کرنا چاہیے۔”

ــــ فلیپ سولا، جمہوریہ ارجنٹینا کے وزیر برائے خارجہ، عالمی تجارت و مذہبی امور

 

باوردی افراد عمارت سے باہر سیڑھیوں پر کھڑے ہیں۔ (© Rafael Briceno Sierralta/NurPhoto/Getty Images)
7 جنوری کو وینزویلا کی نیشنل پولیس گوائیڈو کو روکنے کے لیے وفاقی قانون ساز ایوان میں داخلے کا راستہ بند کیے کھڑی ہے۔ (© Rafael Briceno Sierralta/NurPhoto/Getty Images)

”اپنی حکومت کی جانب سے کولمبیا کی وزارت خارجہ قانونی طور پر منتخب ارکان اور آزاد میڈیا کی قومی اسمبلی کی عمارت تک رسائی روکے جانے کو قطعی طور سے مسترد کرتی ہے۔”

ــــ کولمبیا کی وزارت خارجہ

ٹائی باندھے افراد ہیلمٹ پہنے لوگوں کا سامنا کر رہے ہیں جنہوں نے ہنگامہ آرائی سے نمٹنے کی حفاظتی ڈھالیں تھام رکھی ہیں۔ (© Matias Delacroix/AP Images)
5 جنوری کو وینزویلا کی قومی اسمبلی کے انتخابات کے لیے گوائیڈو کو وفاقی قانون ساز ایوان میں داخلے سے روک دیا گیا۔ (© Matias Delacroix/AP Images)

”آج خوان گوائیڈو کے خلاف حملہ مادورو حکومت کی آمریت کی ایک نئی مثال ہے۔ یہ وینزویلا کو جمہوری راہ سے مزید دور لے گئی ہے جس کا پوری دنیا کو اندازہ ہے۔ ہماری ہمدردی اپنے برادر ملک میں جمہوری قوتوں کے ساتھ ہے۔”

ــــ لینن مورینو، جمہوریہ ایکواڈور کے آئینی صدر

لوگ ہاتھ اٹھا کر نعرے لگا رہے ہیں۔ (© Andrea Hernandez Briceño/AP Images)
7 جنوری کو نیشنل گارڈ کی جانب سے روکے جانے کی کوشش کے بعد گوائیڈو اور حزب اختلاف کے قانون ساز ارکان وفاقی قانون ساز ایوان میں داخلے پر خوشی کا اظہار کر رہے ہیں۔ (© Andrea Hernandez Briceño/AP Images)

”میکسیکو وینزویلا کی قومی اسمبلی کو آئین میں طے شدہ طریق کار کے مطابق جمہوری طور پر اپنے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے انتخاب کی اجازت دینے کا حامی ہے۔ قانون ساز طاقت کا جائز طور سے کام کرنا جمہوریتوں کا ایک اہم ستون ہوتا ہے۔”

ــــ میکسیکو کی وزارت خارجہ

سڑکوں پر کھڑے لوگ نعرہ بازی کر رہے ہیں۔ (© Matias Delacroix/AP Images)
گوائیڈو کے وفاقی قانون ساز ایوان کی جانب جاتے وقت ان کے حامی نعرے لگا رہے ہیں۔ انہوں نے 7 جنوری کو اپنے دوبارہ انتخاب کے بعد قومی اسمبلی کے صدر کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔ (© Matias Delacroix/AP Images)

”وینزویلا میں قومی اسمبلی کو معمول کے مطابق کام سے روکنے کے واقعات جمہوری اداروں پر ایک نئی ضرب ہیں۔ اس سے مادورو حکومت کی جانب سے طاقت کے ارتکاز اور عوامی خواہش کی خلاف ورزی کی چالوں کا ایک مرتبہ پھر اظہار ہوتا ہے۔”

ــــ لوئس لاسیلا پو، جمہوریہ یوروگوئے کے منتخب صدر

لوگ ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے کھڑے ہیں۔ (© Matias Delacroix/AP Images)
11 جنوری کو حزب اختلاف کے رہنما خوان گوائیڈو کراکس کے علاقے مونٹلبین میں اپنے حامیوں کو سلام کر رہے ہیں۔ (© Matias Delacroix/AP Images)

”امریکہ صدر گوائیڈو اور وینزویلا کے عوام کی حمایت جاری رکھے گا اور ہم اس مقصد کے لیے دنیا بھر میں دیگر آزادی پسند ممالک کو متحد کرتے رہیں گے۔”

ــــ مائیکل آر پومپیو، امریکی وزیر خارجہ