وائرس قومی سرحدوں کا لحاظ نہیں کرتے۔ یہ ایک عالمگیر خطرہ ہیں۔ عالمی سطح پر صحت کے میدان میں امریکہ کی جانب سے فراہم کیے جانے والے مالی وسائل میں وقت کے ساتھ نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
صحت سے متعلق عالمگیر پروگراموں میں سب سے بڑے عطیہ دہندہ کی حیثیت سے امریکہ نے 100 سے زائد برسوں سے نظام ہائے صحت کو مضبوط بنانے کے عمل کی قیادت کی ہے اور بیماریوں کو روکنے اور ان کا مقابلہ کرنے میں مدد دی ہے۔ امریکہ کے عوام نے دنیا بھر میں وبائی بیماریوں سے لاحق خطرات کو روکنے، ان کی نشاندہی اور ایسی بیماریوں کے خلاف اقدامات کے لیے حکومت اور نجی اداروں کے ذریعے سیکڑوں ارب ڈالر دیے ہیں۔
2019 میں امریکی کانگریس نے امریکی دفتر خارجہ اور امریکہ کے عالمی ترقیاتی ادارے کے ذریعے عالمگیر صحت عامہ کی معاونت کے لیے 9.5 ارب ڈالر مختص کیے۔ اس مالی مدد سے ایچ آئی وی/ایڈز، ملیریا، ٹی بی اور وبائی خطرات کا مقابلہ کرنے اور دنیا بھر میں بہت سے دیگر طریقوں سے صحت کی صورتحال بہتر بنانے میں مدد ملی۔

علاوہ ازیں امریکہ عالمی ادارہ صحت کی مالی معاونت کرنے والا دنیا کا سب سے بڑا ملک ہے۔
کُل حکومتی طریقہ کار کے تحت دو امریکی وفاقی ادارے دنیا بھر میں صحت کے بحرانوں پر قابو پانے کے لیے کام کرتے ہیں۔ ان میں بیماری پر قابو پانے اور روک تھام کے مراکز اور قومی ادارہ صحت شامل ہیں۔ یہ دونوں ادارے امریکی محکمہ صحت و انسانی خدمات کے تحت کام کرتے ہیں جو وفاقی وزارت ہے۔
بیماری پر قابو پانے اور روک تھام کے مراکز کو سی ڈی سی بھی کہا جاتا ہے۔ یہ ادارہ امریکہ میں صحت عامہ سے متعلق قومی ادارہ ہے جو وبائی اور دیرینہ بیماریوں پر قابو پانے اور ان کی روک تھام نیز اچھی صحت کو فروغ دینے کے لیے کام کر رہا ہے۔ اس برس نئے کورونا وائرس کی وبا (کووڈ۔19) کے دوران سی ڈی سی بیماری کی روک تھام اور اس سے بچاؤ کے لیے دنیا بھر میں معلومات کے حصول کا انتہائی قابل اعتماد ذریعہ ہے۔
قومی ادارہ صحت امریکہ کا تحقیقی ادارہ ہے جس کے پاس صحت کو بہتر بنانے اور زندگیاں بچانے کے لیے اہم نوعیت کی دریافتیں کرنے کی ذمہ داری ہے۔ 27 اداروں اور مراکز پر مشتمل قومی ادارہ صحت کووڈ۔19 کی ایک سے دوسرے انسان کو منتقلی، اس کے خلاف ممکنہ ویکسین کی تیاری اور بیماری کے علاج میں قائدانہ کردار ادا کر رہا ہے۔
امریکی حکومت نے ‘تحفظ صحت کے عالمگیر لائحہ عمل‘ کے لیے مضبوط و مستقل عہد کر رکھا ہے۔ یہ وبائی بیماریوں کے خطرات کی روک تھام، نشاندہی اور ان کے خلاف اقدامات کے لیے دنیا کی اہلیت بہتر بنانے کی عالمگیر کوشش ہے۔ تحفظِ صحت کے عالمگیر لائحہ عمل میں شامل 67 ممالک میں امریکہ کا رہنما کردار ہے جو اس وقت 19 شراکت دار ممالک میں وباؤں کو آغاز ہی میں روکنے کے لیے صحت عامہ کے شعبے کی تیاری بہتر اور مستحکم بنانے کے لیے 288 ملین ڈالر خرچ کر رہا ہے۔ یہ شراکتیں کووڈ۔19 وبا اور دوسری وبائی بیماریوں کے خطرات سے نمٹنے کے لیے بنیاد مہیا کرتی ہیں۔
حال ہی میں امریکہ نے کانگو میں ایبولا کی وبا کے دوران انسانی و طبی امداد اور ویکسین و امراض کی روک تھام کے لیے 516 ملین ڈالر سے زیادہ خرچ کیے۔ یہ انسانی تاریخ میں ایبولا کی دوسری سب سے بڑی وبا تھی۔
ایڈز سے چھٹکارے کے لیے صدر کے ہنگامی منصوبے کے ذریعے امریکہ نے دنیا بھر میں ایچ آئی وی کے خلاف 85 ارب ڈالر سے زیادہ خرچ کیے ہیں۔ اس کوشش سے 18 ملین زندگیاں بچائی گئیں، کروڑوں لوگوں کو اس مرض سے تحفظ دیا گیا اور شراکت دار ممالک کے نظام ہائے صحت میں نمایاں بہتری لائی گئی جس سے انہیں کوویڈ۔19 کے خلاف اقدامات میں بھی مدد مل رہی ہے۔
امریکہ ایڈز، ٹی بی، اور ملیریا کے خلاف عالمگیر فنڈ میں سب سے زیادہ عطیہ دینے والا ملک ہے۔ علاوہ ازیں یہ دنیا میں انتہائی ضرورت مند ممالک میں تحفظ زندگی کے لیے وبائی بیماریوں کے علاج اور مریضوں کی قوت مدافعت بڑھانے کے لیے بنائے گئے اتحاد ”گاوی” میں بھی سب سے زیادہ مالی معاونت کرنے والا ملک ہے۔
اِس سال نئے کورونا وائرس سے جنم لینے والی عالمگیر وبا کے دوران امریکہ کی حکومت نے اس وائرس کا مقابلہ کرنے کے لیے متاثرہ اور خطرے کے دھانے پر موجود ممالک کی مدد کے لیے 100 ملین ڈالر تک مدد دینے کا وعدہ کیا ہے۔

امریکی حکومت کے بعد عالمی ادارہ صحت کا دوسرا سب سے بڑا عطیہ دہندہ ‘بِل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن’ بھی ایک امریکی خیراتی ادارہ ہے۔ واقعتاً عالمگیر نوعیت کی تنظیم ‘روٹری انٹرنیشنل’ امریکہ میں قائم ہوئی اور کئی دہائیوں تک اس نے دنیا سے پولیو کے خاتمے کے کام کی قیادت کی۔
امریکہ کی حکومت کے علاوہ امریکی شہری اور نجی شعبہ دنیا بھر میں ضرورت مند ممالک کو مدد، سازوسامان اور رضاکارانہ خدمت کے طور پر تواتر سے کروڑوں ڈالر براہ راست بھیجتے رہتے ہیں۔ امریکہ کے رضاکار ڈاکٹر اور نرسیں اکثروبیشتر بیماری کے پھیلاؤ کا مقابلہ کرنے کے لیے اگلے محاذوں پر دکھائی دیتے ہیں۔ اس میں ‘سماریٹن پرس‘ نامی ادارے کے رضاکاروں کا حالیہ دورہ بھی شامل ہے جو کورونا وائرس کے بحران سے نمٹنے میں مدد کرنے کے لیے اٹلی میں موجود ہیں۔
امریکی حکومت کے بعد عالمی ادارہ صحت کا دوسرا سب سے بڑا عطیہ دہندہ ‘بِل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن‘ بھی ایک امریکی خیراتی ادارہ ہے۔ واقعتاً عالمگیر نوعیت کی تنظیم ‘روٹری انٹرنیشنل‘ امریکہ میں قائم ہوئی اور کئی دہائیوں تک اس نے دنیا سے پولیو کے خاتمے کے کام کی قیادت کی۔
عالمگیر صحت سے متعلق امریکہ کے مستقل عزم نے بے شمار جانیں بچائی ہیں۔