گاؤن اور ماسک پہنے دو عورتوں کے سامنے کھڑا ایک لڑکا (© Andre Coelho/Getty Images)
کووڈ-19 وبا نے دنیا پر سائنس کی اِس طاقت کو ثابت کیا ہے کہ وہ بیماریوں کا فوری جواب دے سکتی ہے۔ اوپر تصویر میں ماناؤس، برازیل میں مئی 2020 میں ایک لڑکا نرسوں کو دیکھ رہا ہے جہاں طبی ٹیموں نے فلو کے حفاظتی ٹیکے اور کووڈ-19 کے ٹیسٹوں کی سہولتیں فراہم کیں۔ (© Andre Coelho/Getty Images)

7 اپریل کو منایا جانے والا عالمی یوم صحت ہمیں لوگوں اور ان کے ماحول کے تحفظ کی ضرورت کی یاد دلاتا ہے۔

امریکہ عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ضوابط کو مضبوط بنانے کے لیے بین الاقوامی کوششوں کی قیادت کرتے ہوئے وقت کے تقآضے کو ایسے طریقوں سے پورا کررہا ہے جو دنیا کو مستقبل میں پھیلنے والی بیماریوں کی روک تھام، تشخیص اور تیز رفتاری سے نمٹنے کے لیے بہتر طریقے سے تیار کر رہے ہیں۔

ذیل میں چند ایک اُن اقدامات کا ذکر کیا جا رہا ہے جن کے ذریعے امریکہ صحت کے عالمی حالات کو بہتر بنا رہا ہے:-

کووڈ-19 اور دیگر متعدی بیماریوں کا خاتمہ

 ایک شخص جہاز کے قریب رکھے ڈبوں پر پرچے چسپاں کر رہا ہے (© Sia Kambou/AFP/Getty Images)
آئیوری کوسٹ کو فروری 2021 میں امریکی حمایت یافتہ کوویکس کے عالمی پروگرام کے تحت کووڈ-19 ویکسین کی 504,000 خوراکیں فراہم کی جا چکی ہیں۔ (© Sia Kambou/AFP/Getty Images)

کوویکس اور دیگر شراکت داروں کے ذریعے امریکہ 110 سے زائد ممالک کو کووڈ-19 ویکسین کی 500 ملین سے زیادہ خوراکوں کا عطیہ دے چکا ہے۔ یہ عطیات صدر بائیڈن کے دنیا میں کووڈ-19 ویکسین کی 1.2 ارب خوراکیں تقسیم کرنے کے وعدے کا حصہ ہیں۔ کوویکس ایک بین الاقوامی شراکت کاری کا نام ہے جو کووڈ-19 ویکسینوں کی مساوی تقسیم کے لیے وقف ہے اور اس میں ڈبلیو ایچ او اور دیگر ادارے رابطہ کاری کا کام کرتے ہیں۔

کووڈ-19 وبا کے آغآز کے بعد سے لے کر اب تک امریکہ کووڈ-19 سے جڑے صحت کے مسائل کے حل، انسانی، اقتصادی اور ترقی کے لیے امداد کے طور پر دنیا کے 120 سے زائد ممالک کو 20 ارب ڈالر کر چکا ہے۔

دیگر متعدی بیماریوں کا مقابلہ کرنے کے لیے امریکہ جو اقدامات اٹھا رہا ہے اُن میں مندرجہ ذیل اقدامات بھی شامل ہیں:-

  • وبائی بیماریوں کے لیے تیاری کرنے کے لیے اختراعی اتحاد  [سی ای پی آئی] میں 150 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کا منصوبہ جس کے تحت مستقبل کی وبا کو روکنے کے لیے 100 دنوں کے اندر محفوظ اور موثر ویکسینیں تیار کی جائیں گیں۔
  • ایڈز کے خاتمے کے امریکی صدر کے ہنگامی منصوبے [پیپ فار] کے ذریعے سالانہ ایک ارب ڈالر کی سرمایہ کاریاں کرنا تاکہ صحت کے مقامی نظاموں کی ایچ آئی وی اور صحت کے دیگر خطرات کا بہتر طریقے سے نمٹنے میں مدد کی جا سکے۔
  • ملیریا کا خاتمہ کرنے اور 60 ملین افراد تک ملیریا کی دوائیں پہنچانے میں مدد کرنے کے لیے، امریکی صدر کے ملیریا کے پروگرام کے ذریعے 770 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرنا۔

بہتر غذائیت کا فروغ

7 دسمبر 2021 کو امریکہ نے عالمی سطح پر غذائی قلت سے نمٹنے کے لیے تین سالوں میں11 ارب ڈالر تک کی سرمایہ کاری کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا۔ یاد رہے کہ عالمی سطح پر غذائیت کی کمی بچپن میں ہونے والی تقریباً نصف اموات کی بنیادی وجہ ہے۔

 چہرے پر ماسک لگائے ایک عورت تھیلوں میں بند کھانے ایک عورت کو دے رہی ہے اور پس منظر میں سکول کی بس کھڑی ہے۔ (© Karen Ducey/Getty Images)
امریکہ غذائی قلت کے خاتمے اور خوراک کو بہتر بنانے کی کوششوں میں مدد کرتا ہے۔ اوپر تصویر میں ایک ماہر غذائیات مئی 2020 میں کووڈ-19 کی وجہ سے سکول بند ہونے کے دوران سی ایٹل میں بچوں اور ان کے خاندانوں کو کھانا فراہم کر رہی ہے۔ (© Karen Ducey/Getty Images)

2010 سے 2017 تک امریکہ نے غذائیت کے پروگراموں میں 19 ارب ڈالر سے زیادہ کی سرمایہ کاری کی جو کہ کسی بھی دوسرے عالمی عطیہ دہندہ کے مقابلے میں سب سے زیادہ رقم ہے۔

کانگریس کی منظوری سے مشروط اِس وعدے کا اعلان کرتے ہوئے وزیر خارجہ، اینٹونی بلنکن نے کہا، “اچھی غذائیت بچوں کی زندگیوں کی حفاظت اور ان کی مکمل جسمانی اور ذہنی صلاحیتوں کی نشو و نما دونوں کے لیے ضروری ہے،”

انہوں نے مزید کہا، “ہم یہ یقینی بنانے کے لیے کام کریں گے کہ کووڈ-19 اور موسمیاتی بحران سمیت، عالمی بحران عالمی غذائیت کی صورتحال کو مزید خراب نہ کریں اور غذائی قلت کے منفی رجحانات کو ختم کیا جائے۔”